تیسرا ٹی ٹوئنٹی: پاکستان کا اچھا آغاز، نیوزی لینڈ کا پلٹ کر جواب
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
تیسرے ٹی ٹوئنٹی میچ میں پاکستان نے نیوزی لینڈ کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بولنگ کرانے کا فیصلہ کیا ہے۔
آکلینڈ میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان کا پہلے بولنگ کرانے کا فیصلہ صحیح ثابت ہوا، شاہین آفریدی نے پہلے ہی اوور میں کیوی بیٹر فن ایلن کو آؤٹ کردیا۔
پہلی وکٹ گرنے کے بعد نیوزی لینڈ نے پلٹ کر جواب دیا اور تیز بیٹنگ کر کے 4 اوورز میں اسکور 42 تک پہنچا دیا۔
آکلینڈ میں کھیلے جا رہے میچ میں پاکستان ٹیم میں عباس آفریدی اور ابرار احمد کو شامل کیا گیا ہے جبکہ محمد علی اور جہانداد خان کو ٹیم سے ڈراپ کیا گیا ہے۔
قومی ٹیم میں محمد حارث، حسن نواز، سلمان علی آغا، عرفان نیازی، شاداب خان، عبدالصمد، خوشدل شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف شامل ہیں۔
سیریز کے ابتدائی دونوں میچز میں پاکستان کو شکست ہوئی ہے، آج کی جیت نیوزی لینڈ کو 5 میچز کی سیریز میں فیصلہ کن برتری دلا سکتی ہے۔
Post Views: 1.ذریعہ: Daily Mumtaz
کلیدی لفظ: میں پاکستان نیوزی لینڈ
پڑھیں:
فصلوں کے لحاظ سے یہ بہت ہی خراب سال ہے، اسد عمر
لاہور:سابق وفاقی وزیر اسد عمر کا کہنا ہے کہ جب حکومت آئی اور شہباز شریف وزیراعظم بنے اس کے بعد انھوں نے اگلے ڈیڑھ سال پاکستان کے ساتھ وہ کیا جو اس سے پہلے کبھی نہیں ہوا، پاکستان کی تاریخ کی بد ترین معاشی پرفارمنس اس عرصے کے اندر گزری۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام اسٹیٹ کرافٹ سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا 24-23 کا سال صنعتی پیداوار کے لحاظ سے بدترین سال تھا، فصلوں کا یہ بہت ہی خراب سال ہے، معیشت میں ترقی کے آثار کچھ کچھ ، تھوڑا تھوڑا نظر آنے شروع ہوئے تھے آج سے تین سے پانچ ماہ پہلے، وہ بھی اس وقت منفی ہو گئے ہیں۔
سابق سیکریٹری خارجہ جوہر سلیم نے کہا جے سی پی اواے ہوا تھا جو جوائنٹ کمپری ہنیسو پلان آف ایکشن کا مخفف ہے ہوا تھا تو کافی عرصہ تک تو لگا کہ مسئلہ حل ہو گیا ہے، لیکن اس کے بعد جب ٹرمپ آئے تو ٹرمپ نے آ کر کہ کہا کہ میں اس سے ودڈرا کرتا ہوں، اس وقت ایران کی پوزیشن بھی پہلے کی نسبت کچھ کمزور ہے، اتنے عرصے سے لگی پابندیوں نے اس کا بہت نقصان کیا ہے، وہ بات چیت کے ذریعے اس مسئلے کو حل کرنا چاہتے ہیں۔
تجزیہ کار ڈاکٹر کامران بخاری نے کہا ایران کے پاس اب کوئی چوائس نہیں رہی ہے، اسلامی جمہوریہ ایران کی جو چھیالیس سالہ تاریخ ہے اتنا کمزور کبھی بھی نہیں تھا، غزہ کی جنگ کے بعد خطے میں ان کا اثر ورسوخ جاتا رہا، اوپر سے اس کے عوام بالکل نالاں ہے، فنانشلی بہت بری حالت ہے۔