افغان باشندوں کی وطن واپسی جاری، واپسی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 11 دن باقی
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
افغان باشندوں کی وطن واپسی جاری، واپسی کی ڈیڈ لائن ختم ہونے میں 11 دن باقی WhatsAppFacebookTwitter 0 21 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد:پاکستان میں غیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی کا عمل جاری ہے۔ 20 مارچ تک پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی کل تعداد 874,282 تک پہنچ چکی ہے۔ غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں 11 دن باقی رہ گئے۔
حکومت کی جانب سے دہشت گردی کے پیش نظرغیر قانونی مقیم افغان باشندوں کی واپسی کا فیصلہ کیا گیا۔ 20 مارچ تک واپس جانے والے افغان باشندوں کی تعداد 874,282 تک پہنچ چکی ہے۔ حکومت نے پہلے بھی 15 ستمبر 2023 کوافغان باشندوں کی واپسی کا فیصلہ کیا تھا۔
دوسری جانب غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے میں صرف 11 دن باقی رہ گئے، حکومت کی جانب سے اس بات کی یقین دہانی کرائی گئی کہ انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی، واپس جانے والوں کے لیے خواراک اور صحت کی سہولیات کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں۔
حکام کے مطابق غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کے انخلا میں 11 دن باقی ہیں، حکومت پاکستان کی جانب سے 31 مارچ تک ملک چھوڑنے کی ہدایت کی گئی ہے۔
حکومت پاکستان کے فیصلے کے مطابق ملک چھوڑنے میں 11 دن باقی رہ گئے،انخلا کے دوران کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے گی، ان کی خواراک اور صحت کی سہولیات کے انتظامات مکمل کر لیے گئے ہیں، تاہم مقررہ تاریخ گزرنے کے بعد سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: افغان باشندوں کی ختم ہونے میں
پڑھیں:
ایم کیو ایم صبح حکومت چھوڑنے کی دھمکی دے کر شام میں پرانی تنخواہ پر کام پر راضی ہوتی ہے: سریندر ولاسائی
— فائل فوٹو بشکریہ سوشل میڈیابلاول ہاؤس کے ترجمان سریندر ولاسائی نے متحدہ قومی موومنٹ کے رہنما ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کے بیان پر ردعمل دیا ہے۔
ترجمان بلاول ہاؤس نے کہا ہے کہ صبح حکومت چھوڑنے کی دھمکی دے کر شام میں پرانی تنخواہ پر کام پر راضی ہوتے ہیں، خالد مقبول بتائیں 3 حکومتوں کا مسلسل حصہ رہنے کے بعد انہوں نے کراچی کے لیے کیا کیا؟
سریندر ولاسائی نے کہا ہے کہ ایم کیو ایم کے وزراء کی کارکردگی سب سے بُری ہے، خالد مقبول اُن سےاستعفے مانگیں، خالد مقبول دوسروں کو مشورے دینے کے بجائے اپنی پارٹی کے اندرونی معاملات پر توجہ دیں۔
انہوں نے کہا کہ پی پی کے چیئرمین بلاول بھٹو کسی صورت متنازع کینال بننے نہیں دیں گے۔