راولپنڈی(نیوز ڈیسک) سکیورٹی فورسز نے ڈی آئی خان میں آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 10 خوارج جہنم واصل ہوگئے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق دہشتگردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں کیپٹن حسنین اختر شہید ہوگئے، کیپٹن حسنین اختر کا تعلق جہلم سے تھا۔

آئی ایس پی آر کے مطابق دہشت گردوں سے شدید فائرنگ کے تبادلے میں پنجاب کے ضلع جہلم سے تعلق رکھنے والے 24 سالہ کیپٹن حسنین اختر اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے مادرِ وطن پر قربان ہوئے اور شہادت کے عظیم رتبے پر فائز ہوگئے۔

کیپٹن حسنین ایک نڈر اور بہادر افسر تھے، اپنے جرات مندانہ اور دلیرانہ فیصلوں کی وجہ سے جانے جاتے تھے اور کئی کامیاب آپریشنز میں نمایاں کارکردگی دکھا چکے تھے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے مطابق آپریشن کے دوران ہلاک ہونے والے خوارج سے بھاری مقدار میں اسلحہ اور گولہ بارود بھی برآمد کیا گیا، یہ دہشت گرد قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں اور معصوم شہریوں کی ٹارگٹ کلنگ میں ملوث رہے تھے۔

آئی ایس پی آر نے بتایا کہ علاقے میں موجود کسی بھی دیگر خوارج کے خاتمے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے اور پاکستان کی مسلح افواج ملک سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے ختم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔

بیان میں کہا گیا کہ ہمارے بہادر جوانوں کی ایسی قربانیاں ہمارے عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: کیپٹن حسنین

پڑھیں:

نکسلزم کو ختم کرنے کی ہماری مہم جاری رہے گی، امت شاہ

وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کیساتھ اس مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ نکسلزم کے خاتمے کے لئے ہماری مہم بلا تعطل جاری ہے۔ انہوں نے یہ بات آج ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کے دوران کہی، جس میں نکسل متاثرہ علاقوں میں سیکیورٹی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں مختلف ریاستوں کے اعلیٰ حکام اور مرکزی مسلح پولیس فورسز کے سربراہان شریک ہوئے تھے۔ امت شاہ نے کہا کہ مودی حکومت نکسلزم کے خلاف "زیرو ٹالرنس" کی پالیسی پر عمل پیرا ہے اور اسے جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لئے پُرعزم ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ گزشتہ چند سالوں میں سکیورٹی فورسز نے نکسلیوں کے خلاف بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں، جس کی وجہ سے ان کا دائرہ اثر کافی حد تک کم ہوا ہے۔ بھارتی وزیر داخلہ نے سکیورٹی فورسز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے کہا کہ وہ اپنی کوششوں میں کوئی کسر نہ چھوڑیں اور متاثرہ علاقوں میں ترقیاتی کاموں کو تیز کرنے پر بھی زور دیں۔

امت شاہ نے کہا کہ نکسلزم کا خاتمہ نہ صرف سکیورٹی کے نقطہ نظر سے ضروری ہے بلکہ ان علاقوں میں رہنے والے لوگوں کی فلاح و بہبود کے لئے بھی اہم ہے۔ اجلاس میں نکسل متاثرہ ریاستوں جیسے کہ چھتیس گڑھ، جھارکھنڈ، اوڈیشہ، مہاراشٹر اور بہار کے حالات پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔ حکام نے بتایا کہ رواں سال اب تک سکیورٹی فورسز نے کئی بڑے آپریشنز میں نکسلیوں کو نشانہ بنایا ہے، جن میں متعدد اہم لیڈر یا تو ہلاک ہوئے یا گرفتار کئے گئے۔ وزیر داخلہ امت شاہ نے اس موقع پر زور دیا کہ مرکزی اور ریاستی حکومتوں کے درمیان بہتر ہم آہنگی کے ساتھ اس مسئلے سے نمٹا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ساتھ ساتھ انٹیلی جنس کی بنیاد پر آپریشنز کو مزید موثر بنایا جائے گا تاکہ نکسلزم کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔

متعلقہ مضامین

  • خیبرپختونخواہ میں سکیورٹی فورسز نے دو مختلف آپریشن، 6 خوارج کو ہلاک کردیا گیا
  • صدر مملکت نے 6 دہشت گردوں کو جہنم واصل کرنے پر سیکورٹی فورسز کو سراہا
  • سیکورٹی فورسز کی کارروائیاں ؛6 خوارج جہنم واصل
  • سیکیورٹی فوسرز کے خیبرپختونخواہ میں 2 مختلف آپریشنز، کارروائی کے دوران 6 خوارج ہلاک
  • خیبرپختونخوا: سیکیورٹی فورسز نے انتہائی مطلوب دہشتگرد سمیت 6 خوارج کو ہلاک کردیا
  • خیبر پختونخوا: سکیورٹی فورسز کے 2 آپریشنز، سرغنہ سمیت 6 خوارج ہلاک
  • نکسلزم کو ختم کرنے کی ہماری مہم جاری رہے گی، امت شاہ
  • میانوالی: پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 خارجی دہشت گرد ہلاک
  • میانوالی: پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا آپریشن، 10 دہشتگرد ہلاک، متعدد زخمی
  • پنجاب پولیس اور سی ٹی ڈی کا خوارجی دہشت گردوں کیخلاف کامیاب آپریشن،10 سے زائد دہشت گرد ہلاک