Express News:
2025-04-22@01:28:50 GMT

’’لب پہ آتی دعا بن کے تمنّا میری‘‘

اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT

رمضان، وہ مقدس مہینہ ہے جس میں بندہ اپنے رب کریم سے خصوصی تعلق کے قیام کی محنت میں مگن ہوتا ہے۔ اور اس تعلق کے حصول کے لیے روز ے کے ساتھ مختلف اعمال و اذکار اور متعدد ذرایع و وسائل ہر وقت پیش نظر رہتے ہیں جو برکاتِ رمضان کا سماں پیش کرتے ہیں۔ ان برکات و انعامات میں سے ایک انعام توفیقِ دعا اور اس کی قبولیت بھی ہے کیوں کہ آپ ﷺ نے اس ماہ ِ مقدس میں خاص طور پر دعاؤں کی قبولیت کی بشارت دی ہے۔

دعا کا لغوی معنی پکارنا، بلانا، التجا کرنا اور کسی سے کچھ مانگنا ہے۔ دینی اصطلاح میں: ’’اﷲ تعالیٰ سے کسی خیر و بھلائی کا سوال کرنا، اپنے گناہوں کی معافی طلب کرنا، اپنی ضروریات و حاجات اور اپنے دکھ ، درد و مصیبت کو اﷲ تعالیٰ کے حضور اس یقین کے ساتھ پیش کرنا اور مدد چاہنا کہ اُس کے سوا میرا اس جہاں میں کوئی حاجت روا نہیں، دعا کہلاتا ہے۔‘‘

جس میں بندہ اپنی بے بسی، بے کسی اور عاجزی و انکساری کا اظہار کرتے ہوئے جذبہ عشق و محبت میں اﷲ کے سامنے گڑگڑاتے ہوئے، دامن پھیلاتے ہوئے، ہاتھ اُٹھاتے ہوئے دستِ سوال دراز کرتا ہے۔ اﷲ تعالیٰ کو اپنے بندے کی یہ کیفیت اس قدر محبوب ہے کہ خود ذات باری تعالیٰ نے اس کیفیت کو اختیار کرنے کی ترغیب دی۔ اور اپنے سامنے جھولی پھیلانے سے اعراض اور پہلوتہی کو تکبر قرار دیتے ہوئے موجب عذاب ٹھہرایا ہے۔

ارشاد باری کا مفہوم: ’’اور تمہارے رب نے حکم دیا ہے کہ مجھ سے دعا مانگو، میں تمہاری دعا قبول کروں گا۔ بے شک! جو لوگ میری عبادت سے تکبر اختیار کرتے ہیں وہ ذلیل ہوکر جہنم میں داخل ہوں گے۔‘‘ (سورہ غافر) یہ آیت اﷲ تعالیٰ سے مانگنے کی ترغیب کے ساتھ دعا کو عین عبادت قرار دیتی ہے۔ اور اس سے اعراض جہنم جانے کا سبب ہے۔ رسول کریم ﷺ نے دعا کے عبادت ہونے کو واضح کرتے ہوئے فرمایا، مفہوم: ’’دعا عین عبادت ہے۔‘‘ (سنن ترمذی) دوسری حدیث میں حضرت انس بن مالکؓ سے مروی ہے: ’’دعا عبادت کا مغز و جوہر ہے۔‘‘ (مسند احمد) چناں چہ جیسے دیگر عبادات کو پسِ پشت ڈالنا ناراضی ربِ کریم کا باعث ہے ایسے ہی دعا سے احتراز بھی غضب الہٰی کا سبب ہے۔

اﷲ تعالیٰ نے ایک مقام پر اپنے سے مانگنے کا حکم دینے کے ساتھ مانگنے کا سلیقہ بھی سکھایا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ کا مفہوم ہے: ’’اپنے رب سے عاجزی اور آہستگی سے دعا کرو، بے شک! وہ (اﷲ تعالیٰ) حد سے تجاوز کرنے والوں کو پسند نہیں کرتا۔‘‘ (سورۃ الاعراف) دوسری جگہ اﷲ تعالیٰ نے سب کو اپنے در کا منگتا اور اپنی ذات کو حاجت روا قرار دیتے ہوئے فرمایا، مفہوم: ’’اے لوگو! تم سب اﷲ کے محتاج ہو اور اﷲ ہی بے نیاز اور تعریف کے لائق ہے۔‘‘ (سورۃ فاطر) ایک اور جگہ صرف اپنی ذات عالی ہی کو سب کا مشکل کشا قرار دیتے ہوئے اور اپنے بندے کی بے بسی کے عالم میں اُس کی آخری امید قرار دیتے ہوئے ارشاد فرمایا ہے، مفہوم: ’’بھلا کون ہے جو بے قرار کی دعا قبول کرتا ہے، جب وہ اسے پکارتا ہے اور (اس کی) تکلیف دور کردیتا ہے۔‘‘ (سورۃ نمل)

اﷲ تعالیٰ اپنے مایوس، لاچار و بے بس بندوں کی ڈھارس بندھاتے ہوئے ارشاد فرماتے ہیں، مفہوم: ’’اورجب میرے بندے میرے بارے میں آپ (ﷺ) سے پوچھیں تو (آپؐ فرما دیں) میں قریب ہوں، دعا کرنے والے کی دعا قبول کرتا ہوں، جب وہ مجھے پکارتے ہیں، پس چاہیے کہ وہ میرا ہی حکم مانیں اور مجھ پر ہی ایمان لائیں تاکہ وہ ہدایت پا جائیں۔‘‘ (سورۃ البقرہ)

دنیا میں عام دستور یہی ہے کہ مانگنا اور مانگنے والے کو ناپسند سمجھا جاتا ہے مگر اﷲ تعالیٰ  سے مانگنا عین کمال اور باعث شرف و افتخار ہے۔ حضرت ابوہریرہؓ سے مروی ہے کہ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’اﷲ تعالیٰ کے نزدیک دعا سے بڑھ کر کوئی چیز قابل تکریم و اعزاز نہیں۔‘‘ (ابن ماجہ) گویا کہ سارے جہانوں کے بادشاہ اور سب خزانوں کے مالک کے ہاں اگر اپنے بندے کی کوئی ادا لائق تعظیم و تکریم ہے تو وہ مانگنا ہے۔ مفہوم: ’’اﷲ تعالیٰ بہت باحیا اور کریم ہے، جب کوئی بندہ اُس کی طرف ہاتھ اُٹھاتا ہے تو وہ انہیں خالی واپس کرتے ہوئے شرماتا ہے۔‘‘ (سنن ابی داؤد)

اس لیے رمضان کے بابرکت لیل و نہار میں خاص طور پر اپنے رب کریم سے مانگنے کی تاکید آئی تاکہ ہم اپنے دکھ درد اور مصائب و مشکلات اپنے خالق و مالک کے حضور پیش کرتے ہوئے قبولیت کی ان بابرکت ساعتوں میں اپنے لیے عافیت و سہولت اور خوش حالی و مسرت کے دروازے کشادہ کروا کر دنیا و آخرت کی خوش بختی سمیٹ لیں۔ رمضان کے مقدس اوقات میں دعا کی قبولیت کے بار ے میں آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا، مفہوم: ’’اﷲ تعالیٰ رمضان کے ہر دن اور رات میں جہنم سے آزاد ہونے والوں کو آزاد کرتا ہے اور ہر بندے کی ایک دعا ضرور قبول کی جاتی ہے۔‘‘ (مسند احمد)

رسول کریم ﷺ کے ارشاد گرامی کا مفہوم: ’’رات میں ایک گھڑی ایسی ہے کہ اگر کوئی مسلمان اس وقت اﷲ سے دنیا اور آخرت کی بھلائی مانگے تو اﷲ اسے ضرور عطا کردیتا ہے اور یہ گھڑی ہر رات آتی ہے۔‘‘ (صحیح مسلم) جمہور علماء کے نزدیک یہ گھڑی عین سحری کا وقت ہے جو اﷲ رب العزت رمضان میں ہر روزہ دار کو نصیب کرتا ہے۔

آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’روزہ دار کی افطار کے وقت میں دعا کبھی رد نہیں کی جاتی۔‘‘ (سنن ترمذی) حتیٰ کہ افطاری کے وقت فرشتے بھی روزہ دار کے لیے دعا کرتے ہیں۔ آپ ﷺ نے ارشاد فرمایا: ’’روزہ دار جب افطاری کھانے کے لیے بیٹھتے ہیں تو فرشتے ان کے لیے دعا کرتے ہیں جب تک کہ وہ فارغ نہ ہوجائیں۔‘‘ (صحیح ابن حبان) مزید حضرت عائشہ ؓ سے روایت ہے کہ میں نے عرض کیا: ’’اے اﷲ کے رسول ﷺ! اگر مجھے معلوم ہوجائے کہ شبِ قدر کون سی ہے تو میں اس میں کیا دعا کروں؟‘‘ آپؐ نے فرمایا : ’’کہو! اے اﷲ تو معاف کرنے والا ہے، معاف کرنے کو پسند کرتا ہے، پس مجھے معاف فرما دے۔‘‘ (ابن ماجہ) اس روایت سے معلوم ہوتا ہے کہ لیلۃ القدر کی عظیم عبادت بھی اﷲ تعالیٰ سے دعا مانگنا ہے۔

ان احادیث سے معلوم ہوتا ہے ماہِ رمضان اﷲ تعالیٰ سے دعا اور مانگنے کا مہینہ ہے اور اس کا ہر لمحہ اﷲ کے حضور گڑگڑانے کا موقع ہے۔ حضرت علیؓ رمضان کے آخری عشرے میں کثرت سے دعا کیا کرتے اور فرماتے تھے: ’’تعجب ہے اُس شخص پر جو ہلاک ہو جائے حالاں کہ اُس کے پاس نجات کا ذریعہ موجود ہے! کسی نے پوچھا: وہ کیا ہے؟ تو فرمایا: ’’دعا۔‘‘ جب رمضان آتا تو صحابہ کرام ؓ دعا اور استغفار کی کثرت کرتے تھے۔ رمضان کی ہر رات میں اﷲ تعالیٰ جہنم سے آزاد کرنے والے لوگوں کو چنتا ہے لہٰذا دعا میں محنت کرو۔

رسول اکرم ﷺ، صحابہ کرامؓ و تابعینؒ رمضان میں دعا کی کثرت فرماتے تھے اور رمضان کو اﷲ تعالیٰ سے مانگنے کا مہینہ سمجھتے تھے۔ وہ دن کے اوقات، سحر، افطار، راتوں کے قیام، لیلۃ القدر اور رمضان کے آخری عشرے میں دعا کو سب سے زیادہ اہمیت دیتے تھے۔ ہمیں رمضان میں تنہائی و خلوت میں اﷲ تعالیٰ سے دعا مانگنے کا معمول بنانا چاہیے تاکہ اس کی رحمت و مغفرت کو حاصل کرسکیں۔ آمین

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: ا پ ﷺ نے ارشاد فرمایا قرار دیتے ہوئے کرتے ہوئے مانگنے کا اﷲ تعالی کرتے ہیں رمضان کے کے ساتھ کرتا ہے بندے کی ہے اور کے لیے اور اس

پڑھیں:

لیسکو چیف رمضان بٹ کا دورہ ’’نوائے وقت دفتر‘‘ ایم ڈی رمیزہ نظامی سے ملاقات 

لاہور (خاور عباس سندھو+ سپیشل کارسپانڈنٹ) اپنے جرات مندانہ فیصلوں کیلئے مشہور لاہور الیکٹرک سپلائی کمپنی (لیسکو) کے چیف ایگزیکٹو انجینئرمحمد رمضان بٹ نے نوائے وقت گروپ کا دورہ کیا اور مینجنگ ڈائریکٹر و ایڈیٹر رمیزہ مجید نظامی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر چیف آپریٹنگ آفیسر نوائے وقت گروپ لیفٹیننٹ کرنل (ر) سید احمد ندیم قادری، ڈائریکٹر مارکیٹنگ بلال محمود، سینئر منیجر مارکیٹنگ عامر ادریس بھی موجود تھے۔ کرنل ندیم قادری نے نوائے وقت کی جانب سے لیسکو چیف رمضان بٹ کو گلدستہ پیش کیا۔ گفتگو کا آغاز معمار نوائے وقت و امام صحافت مجید نظامی سے جڑی یادوں سے ہوا۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے محمد رمضان بٹ کو لیسکو کے سی ای او کا چارج سنبھالنے پر مبارکباد پیش کی اور کہاکہ محمد رمضان بٹ اچھی شہرت کے حامل افسر ہیں۔ امید ہے کہ ان کی تعیناتی سے لیسکو کی کارکردگی میں نہ صرف بہتری آئے گی بلکہ عوام کے مسائل بھی حل ہوں گے۔ چیف ایگزیکٹو آفیسر لیسکو انجینئر محمد رمضان بٹ نے کہا کہ نوائے وقت جیسے قومی ادارے کی خاتون ایم ڈی کو دیکھ کر خواتین میں آگے بڑھنے کا جذبہ پیدا ہوا اور مستقبل میں خواتین ملک کی قیادت سنبھالنے کے لئے تیار ہیں۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے اس موقع پر مسلم لیگ ن خاص طور پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ انہوں نے اپنی کارکردگی سے میاں نواز شریف کی بیٹی ہونے کا حق ادا کر دیا۔ اگر کوئی پاکستانی کچھ عرصہ بعد لاہور آئے تو وہ شہر کی ترقی دیکھ کر راستہ بھول جاتا ہے۔ ملاقات انتہائی خوشگوار ماحول میں ہوئی، رمضان بٹ نے امام صحافت مجید نظامی کی اکلوتی صاحبزادی کو قیام پاکستان میں اہم کردار ادا کرنے والے نظریاتی سرحدوں کے محافظ ادارے نوائے وقت کو مجید نظامی کے ویژن کے عین مطابق چلانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر کے مسائل پاکستان کے بڑے مسائل ہیں، ان کو حل کئے بغیر ملک کی ترقی ممکن نہیں، لیکن اچھی خبر یہ ہے کہ موجودہ حکومت ان مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ ہے۔ ماضی میں حکومتوں کی جانب سے پاور سیکٹر پر اس طرح توجہ نہیں دی گئی۔ وزیر اعظم شہباز شریف کی توجہ اور وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی سپورٹ سے بجلی چوری کا مکمل خاتمہ کیا جائے گا، تمام حکومتی ادارے اور پاک فوج بجلی چوری کے خاتمہ کیلئے آن بورڈ ہیں تمام مسائل پر جلد قابو پا لیا جائے گا۔ اگر کوئی لیسکو اہلکار یا افسر بجلی چوری میں ملوث پایا گیا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔ وفاقی وزیر توانائی اویس لغاری پاور سیکٹر کی بہتری کیلئے دن رات کوشاں ہیں اور ادارے کی بہتری کیلئے کئے جانے والے اقدمات کیلئے ہمیں ان کی مکمل سپورٹ حاصل ہے جبکہ لیسکو بورڈ آف ڈائریکٹر کے چیئرمین عامر ضیاء  اور طاہر بشارت چیمہ سمیت تمام ممبران بھی اپنی بہترین صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے لیسکو کو ایک مثالی ادارہ بنانے میں مصروف عمل ہیں۔ لیسکو کے ہزاروں ملازمین بجلی چوری روکنے کے لئے پرعزم ہیں۔ ماضی میں اگر کسی افسر یا ملازم نے بجلی چوری روکنے کی کوشش کی تو اس کی حوصلہ شکنی کی گئی۔ اب ایسا نہیں ہو گا، وہ اپنے افسروں و ملازمین کے ساتھ کھڑے ہیں۔ حکومت نے انہیں مکمل اعتماد دیا ہے کوئی معاملہ ان کے لئے نیا نہیں، بس حل کرنے کے لئے جرات مندانہ فیصلے کرنے پڑتے ہیں۔ ایم ڈی رمیزہ مجید نظامی نے محمد رمضان بٹ کی تعیناتی کو لیسکو صارفین کے لئے خوش آئند قرار دیا اور کہا نوائے وقت استحکام پاکستان کا ضامن ہے جو لیسکو کو مکمل سپورٹ کرے گا۔ انہوں نے لیسکو سے منسلک وقت ٹی وی کی سابق اینکر رابعہ قادر کو پبلک ریلیشن آفیسر کا عہدہ سنبھالنے پر مبارکباد دی اور کہا کہ ملکی ترقی کے لئے خواتین کا ہر شعبہ میں آگے آنا ضروری ہے۔ چیف آپریٹنگ آفیسر کرنل ندیم قادری نے لیسکو چیف محمد رمضان بٹ کی جانب سے ایک صارف کا مسئلہ حل کرنے پر انکی معاملہ فہمی کو سراہا۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی اجلاس، کسی سیاسی اتحاد میں نہ جانے کا فیصلہ
  • لاہور، جماعت اہلحدیث کی غزہ کے مظلوموں کے حق میں ریلی
  • مظفرگڑھ: شک کی بنا پر 8 ماہ کی حاملہ خاتون پر شوہر، بیٹوں اور سسر کا تشدد، ٹانگیں، بازو  توڑ دیے
  • چین کی بحری، لاجسٹکس اور جہاز سازی کے شعبوں کو ہدف بنانے کے امریکی اقدامات کی سخت مخالفت
  • لیسکو چیف رمضان بٹ کا دورہ ’’نوائے وقت دفتر‘‘ ایم ڈی رمیزہ نظامی سے ملاقات 
  • گلوکار حسین رحیم نے خاموشی سے شادی کرلی
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی
  • اور ماں چلی گئی
  • پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے: شہباز شریف
  • بلوچستان کی اقتصادی ترقی  ن لیگ کے وژن کا بنیادی ستون ہے،احسن اقبال