کراچی: لین دین کے تنازعے پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق
اشاعت کی تاریخ: 21st, March 2025 GMT
کراچی کے علاقے منگھوپیر میں لین دین کے تنازعے پر فائرنگ سے ایک شخص جاں بحق ہوگیا۔ مقتول اور ملزم جائیداد کی خرید و فروخت کا کام کرتے ہیں، دونوں کا تعلق ایک ہی برادری ایک ہی محلے میں رہتے ہیں ، پولیس ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے۔
تفصیلات کے مطابق منگھوپیر کے علاقے گل محمد گوٹھ نورانی ہوٹل کے قریب فائرنگ کے واقعہ میں ایک شخص جاں بحق ہوگیا جس کی لاش عباسی شہید اسپتال لیجائی گئی جہاں مقتول کی شناخت 35 سالہ اکرم بروہی ولد محمد بخش کے نام سے کی گئی۔
ایس ایچ او عمران خان نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق مقتول پلاٹوں کی خرید و فروخت کا کاروبار وحید بروہی کے ساتھ کرتا تھا اور ان دونوں کے درمیان کئی روز سے رقم کی لین دین کے حوالے سے جھگڑا چل رہا تھا۔
مقتول اور ملزم کی جانب سے ایک دوسرے کے خلاف مقدمات بھی درج کرائے گئے تھے۔تاہم، گزشتہ روز جھگڑے کے دوران ملزم وحید بروہی نے فائرنگ کر کے اکرم بروہی کو قتل کردیا اور فرار ہوگیا۔
انہوں نے بتایا کہ مقتول کو پیٹ اور ہاتھ پر دو گولیاں لگی تھیں جبکہ پولیس کو جائے وقوعہ سے نائن ایم ایم پستول کے تین خول ملے ہیں۔
ملزم اور مقتول ایک ہی برادری سے تعلق اور ایک ہی محلے میں رہتے ہیں۔تاہم، پولیس اس حوالے سے مزید تفتیش کرتے ہوئے فرار ملزم کی گرفتاری کے لیے چھاپے مار رہی ہے ۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایک ہی
پڑھیں:
کراچی، جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے کا ملزم معاویہ عدم شواہد پر 12 سال بعد بری
عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ کراچی میں قائم انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت (اے ٹی سی) نے جسٹس (ر) مقبول باقر پر حملے اور دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس میں ملزم معاویہ کو عدم شواہد پر بری کردیا۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت میں دھماکا خیز مواد برآمدگی کے کیس کی سماعت ہوئی، عدالت نے کہا کہ پولیس اور پراسیکیوشن ملزم پر جرم ثابت کرنے میں ناکام رہے ہیں۔ پولیس کے مطابق ملزم معاویہ جسٹس ریٹائرد مقبول باقر حملے میں بھی ملوث ہے۔ ملزم معاویہ کے خلاف جسٹس (ر ) مقبول باقر پر حملے کی سازش اور دھماکا خیز برآمدگی کے مقدمات درج تھے۔ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) نے 2013ء میں ملزم کے گھر پر چھاپہ مارا تھا، اس دوران مبینہ پولیس مقابلے میں ملزم کا والد ہلاک ہوئا تھا، جب کہ ملزم کو گرفتار کرلیا گیا تھا۔