لاہور(نیوز ڈیسک) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ غیر شفاف انتخابات اور غیر نمائندہ حکومتیں تمام مسائل کی جڑ ہیں جب کہ تمام سیاسی جماعتوں کو دہشت گردی کے خلاف متفق ہونے کی ضرورت ہے اور اجلاس میں شرکت کے لیے بانی پی ٹی آئی کو پے رول پر رہا کرنے میں کوئی حرج نہیں۔

لاہورمیں ایم کیو ایم سینٹرل پنجاب کے صدرکی پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ عوام پاکستان پارٹی میں شمولیت کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کے دوران شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ قومی سلامتی کے اجلاس میں اگر اپوزیشن کی جانب سے بانی پی ٹی آئی کو پے رول پر لانے کا مطالبہ تسلیم کر لیا جائے تو کوئی حرج نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ موجودہ حالات میں تمام سیاسی جماعتوں کو دہشگردی کےخلاف متفق ہونےکی ضرورت ہے۔ماضی میں جو غلطیاں ہوئی انکو نہیں دوہرانا چاہیے۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمت میں اضافے کی وجہ حکومت کی ناکامی ہے، حکومت میں صلاحیت نہیں کہ مسائل کوحل کرسکے ، آج ضرورت ہے کہ کوئی جماعت ملکی مسائل کو حل کرے۔

انہوں نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) نے پہلے سولر کی پالیسی بنائی اور اب خود ہی توڑدی پہلے بتایا بجلی کی قیمت میں اضافے کی وجہ آئی پی پیز کے معاہدے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت جب تحریریں معاہدہ توڑتی ہے تو نقصانات ہوتے ہیں جب کہ اس وقت تمام مسائل کی جڑ غیر شفاف الیکشن اور غیر نمائندہ حکومتیں ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

پڑھیں:

نئے صوبے، ایم کیوایم نے بھی عبدالعلیم خان کی تجویز کی حمایت کر دی

اسلام آباد(نیوزڈیسک) ملک میں نئے صوبوں کے قیام کا مطالبہ زور پکڑ گیا، ایم کیو ایم پاکستان بھی استحکامِ پاکستان پارٹی کی ہم آواز بن کر عبدالعلیم خان کی تجویز کی حمایت میں سامنے آگئی۔

ایم کیو ایم کے سینئر رہنما اور رکنِ قومی اسمبلی امین الحق نے سماء سے خصوصی گفتگو میں کہا کہ نئے صوبے ملک اور عوامی مسائل کے حل کے لیے ناگزیر ہو چکے ہیں، ملک میں کم از کم بارہ صوبے بننے چاہئیں، کیونکہ بھارت، بنگلادیش سمیت دیگر ممالک بھی انتظامی بہتری کے لیے اپنے صوبے بڑھا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں نئے صوبوں کے قیام پر ہمیشہ تنازعہ رہا ہے، حالانکہ مسائل کے حل کے لیے انتظامی سطح پر تقسیم وقت کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ میری دھرتی ماں میرا صوبہ نہیں، پاکستان ہے۔ لاڑکانہ والے کو اپنے مسائل کے حل کے لیے کراچی آنے کی ضرورت نہیں ہونی چاہیے، یہی وجہ ہے کہ پنجاب اور سندھ ہی نہیں بلکہ ملک بھر میں نئے صوبے بننے چاہئیں۔

ایم کیو ایم نے واضح طور پر مطالبہ کیا کہ وسائل کی منصفانہ تقسیم اور عوامی سہولت کے لیے ملک میں مزید صوبے قائم کیے جائیں۔

متعلقہ مضامین

  • کیا پاکستان میں نئے صوبے بنانا ضروری ہے؟
  • خاقان شاہنواز اور سبینہ سید کب شادی کر رہے ہیں؟
  • گلگت بلتستان انتخابات 24 جنوری کو 24 حلقوں میں ہونگے، شیڈول جاری
  • نئے صوبے، ایم کیوایم نے بھی عبدالعلیم خان کی تجویز کی حمایت کر دی
  • درآمدات اور برآمدات کی کلیئرنس مزید تیز اور شفاف بنائی جائے، شہباز شریف
  • عوام کو نچوڑ کر معاشی استحکام لانے والی پالیسی ناکام ہو چکی ‘ شاہد رشید
  • سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی کارکردگی تسلی بخش نہیں ہے، نگران وزیر اعلیٰ
  • پنجاب کے تمام تعلیمی بورڈز میں ڈیجیٹل امتحانی اصلاحات کا آغاز
  • اسموگ سے پیدا ہونے والے طبی مسائل، ڈائیٹ سمیت چند آسان گھریلو تدابیر
  • ویڈیو ایڈیٹنگ کیلئے اب کیپ کٹ کی ضرورت نہیں، گوگل فوٹوز کی نئی اپدیٹ