برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی پاکستانی ایئرلائنز کو برطانیہ کے لیے پروازوں کی اجازت سے متعلق اپنا فیصلہ آئندہ چند روز میں سنائے گی۔

جمعرات کے روز برطانوی ایئر سیفٹی کمیٹی کے اجلاس میں پاکستانی ایئرلائنز کو پروازوں کی اجازت سے متعلق غور کیا گیا، کمیٹی آئندہ چند روز میں فیصلے سے سول ایوی ایشن (سی اے اے ) کوآ گاہ کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: کیا قومی ایئر لائن پر برطانیہ میں عائد 5 سالہ پابندی ختم ہو رہی ہے؟

دوسری جانب قومی ایئرلائن نے لندن، مانچسٹر اور برمنگھم کے لیے فلائٹ آپریشن پلان فائنل کرلیا ہے۔

یاد رہے کہ قومی ایئرلائن پی آئی اے سمیت تمام پاکستانی ایئرلائنز پر برطانیہ کے لیے پروازوں پر 5 سال سے پابندی عائد ہے، جولائی 2020 میں برطانیہ اور یورپ میں تمام پاکستانی ایرلائنز کی پروازوں پر پابندی لگی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے کا کینیڈا سے پاکستان کی پروازوں پر خصوصی رعایت کا اعلان

پاکستانی ایئرلائنز پر جعلی لائسنس رکھنے والے پائلٹس کے اسکینڈل کے معاملے پر پابندی لگی تھی، پابندی سےقومی ایئرلائن کو 120 ارب روپے سے زائد کا نقصان اٹھانا پڑا۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

we news برطانیہ برمنگھم پابندی ختم پروازیں پی آئی اے لندن مانچسٹر.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: برطانیہ برمنگھم پابندی ختم پروازیں پی ا ئی اے پاکستانی ایئرلائنز پی ا ئی اے کے لیے

پڑھیں:

برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ

برطانیہ میں ایک بچے کے "دو بار پیدا ہونے" کا عجیب و غریب واقعہ پیش آیا ہے۔

20 ہفتوں کی حاملہ آکسفورڈ سے تعلق رکھنے والی ٹیچر لوسی آئزک نے رحمِ مادر کے کینسر کو دور کرنے کے لیے 5 گھنٹے کا آپریشن کروایا جس کے دوران سرجنوں نے عارضی طور پر ان کا رحم باہر نکال دیا تھا جس میں ان کا بیٹا تھا۔

کینسر کے علاج کے بعد بچے کو رحمِ مادر میں واپس رکھ دیا گیا اور 9 مہینے مکمل ہونے کے بعد صحیح طریقے سے اسکی پیدائش ہوئی۔

لوسی اور ریفرٹی نے حال ہی میں سرجن سلیمانی ماجد کا شکریہ ادا کرنے کے لیے سرجری کے ہفتوں بعد جان ریڈکلف اسپتال کا دورہ کیا۔ انہوں نے اس تجربے کو نایاب اور جذباتی قرار دیا۔

قابل ذکر بات یہ ہے کہ جب 32 سالہ لوسی 12 ہفتوں کی حاملہ تھیں تو اسے معمول کے الٹراساؤنڈ کے بعد کینسر کی تشخیص ہوئی۔ جان ریڈکلف اسپتال کے ڈاکٹروں کا خیال تھا کہ پیدائش کے بعد تک علاج میں تاخیر کرنے سے کینسر پھیل سکتا ہے جس سے خاتون کی جان خطرے میں پڑ سکتی ہے۔

حمل کے تقریباً 5 ماہ کے عرصے کی وجہ سے معیاری ہول سرجری ممکن نہیں تھی جس سے ڈاکٹروں کو متبادل اختیارات تلاش کرنے پڑے۔

اس کے بعد ڈاکٹر سلیمانی ماجد کی قیادت میں ایک ٹیم نے سرجری کے دوران غیر پیدائشی بچے کو رحم میں رکھتے ہوئے کینسر کے خلیات کو ہٹانے کے لیے ایک نادر اور پیچیدہ طریقہ کار تجویز کیا۔ یہ ہائی رسک آپریشن عالمی سطح پر صرف چند بار انجام دیا گیا ہے جس میں عارضی طور پر خاتون کے رحم کو ہٹایا گیا۔

خطرات کے باوجود خاتون اور ان کے شوہر ایڈم نے میڈیکل ٹیم پر بھروسہ کیا اور آپریشن کامیاب رہا ۔
 

متعلقہ مضامین

  • برطانیہ میں 1 ہی بچے کی دو بار پیدائش کا حیران کُن واقعہ
  • دوران پرواز جہاز کی چھت گر پڑی، مسافر ہاتھوں سے تھامنے پر مجبور
  • تھیلیسیمیا مائنر والے والدین کی شادی پر پابندی نہیں لگوا رہے، ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، شرمیلا فاروقی
  • اسرائیل کا دورہ کرنیوالے پاکستانی صحافیوں پر پابندی لگ سکتی ہے،طلال چوہدری
  • امریکا میں پابندی کے خدشات کے بعد پاکستانی طلبہ کے لیے کن ممالک میں بہترین مواقع موجود ہیں؟
  • شہباز شریف کا قومی ایئرلائن کی باکو پرواز کے آغاز پر اظہار مسرت
  • باکو-لاہور پی آئی اے کی براہ راست پروازوں سے سیاحت کو فروغ دیا جاسکے گا، وزیراعظم
  • ’آج پی آئی اے اپنے قدموں پر کھڑی ہے‘ قومی ایئرلائن کی لاہور سے باکو کے لئے پروازوں کا آغاز
  • ’آج پی آئی اے اپنے قدموں پر کھڑی ہے‘ قومی ایئرلائن کی لاہور سے باکو کے لئے پروازوں کا آغاز 
  • باکو بائی ایئر: پی آئی اے آج ’ایشیائی پورپ‘ کی جانب پہلی اُڑان بھرے گی