کے پی حکومت نے آپریشن کی اجازت نہیں دی، نیشنل کمیٹی کا اجلاس غیر مؤثر ہوگیا، عمر ایوب
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اپوزيشن لیڈر عمر ایوب نے کہا ہے کہ خیبر پختونخوا حکومت نے کسی آپریشن کی اجازت نہیں دی ہے، نیشنل کمیٹی کا اجلاس غیر مؤثر ہوگیا، مسائل کا حل صرف مذاکرات ہیں۔
پشاور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ عدالت کوئی خوشی سے نہیں آتا، انسداد دہشتگردی عدالت نے کل میری ضمانت منسوخ کی تھی۔ مجھ پر بسکٹ چوری کا الزام لگایا گیا ہے۔
عمر ایوب نے کہا کہ نیشنل سیکیورٹی کمیٹی کا اجلاس غیر موثر ہوگیا ہے۔ علی امین نے بطور وزیراعلی صوبے اور پارٹی کا نقطہ نظرموثر انداز میں پیش کیا۔
انہوں نے کہا کہ رمضان میں چینی کی قیمت دیکھ لیں، گزشتہ سال کہا گیا تھا کہ چینی زیادہ ہے، برآمد کرلو، اب رمضان میں چینی کی کمی ہوگئی ہے۔ یہ چینی اور خزانہ چور ہیں۔
عمر ایوب نے کہا کہ مسائل کا حل صرف مذاکرات ہیں۔ معیشت تباہ و برباد کر دی گئی ہے۔ پبلک اکاونٹس کمیٹی اجلاس میں بھی ان کی کرپشن کی داستانیں سامنے آتی ہیں۔ تحریک تحفظ آئین پاکستان کے پلیٹ فارم سے آل پارٹی کانفرنس کریں گے۔
ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف
پی ٹی آئی حکومت میں 6 ارب 23 کروڑ کہاں گئے؟ محکمہ صحت کا حیران کن انکشاف WhatsAppFacebookTwitter 0 20 April, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) پنجاب کے محکمہ صحت میں 6 ارب 23 کروڑ روپے کی خطیر رقم کے اخراجات کا ریکارڈ غائب ہو گیا۔ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی میں محکمہ صحت نے خود اس بات کا اعتراف کیا کہ ان کے پاس ان اخراجات کا کوئی ریکارڈ موجود نہیں۔
تفصیلات کے مطابق تحریک انصاف کے دور حکومت میں مالی سال 2020-21 کے دوران یہ رقم خرچ کی گئی، تاہم آڈٹ ڈپارٹمنٹ کی بارہا کوششوں کے باوجود اس کا کوئی ریکارڈ فراہم نہیں کیا جا سکا۔ محکمہ صحت کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ ”ہمارے پاس ریکارڈ نہیں، سی اینڈ ڈبلیو سے معلوم کریں“۔
پبلک اکاؤنٹس کمیٹی ٹو کے چیئرمین علی حیدر گیلانی نے اس معاملے کی فوری تحقیقات کا حکم دے دیا ہے۔
مزید انکشاف یہ ہوا کہ کورونا کے دوران غیر ملکی دوست ممالک کی جانب سے دیے گئے وینٹیلیٹرز بھی استعمال نہ کیے جا سکے اور خراب پڑے رہے۔ کمیٹی نے محکمہ صحت کو ہدایت کی ہے کہ خراب وینٹیلیٹرز کو فوری طور پر مرمت کروایا جائے تاکہ عوام کو بروقت طبی سہولیات میسر آ سکیں۔