پارلیمنٹ کی راہداری میں بیرسٹر گوہر اور خواجہ آصف کی خوشگوار ملاقات
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
پارلیمنٹ کی راہداری میں پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین بیسٹر گوہرعلی اور وزیر دفاع خواجہ آصف کی ملاقات ہوئی اور اس دوران دونوں رہنماؤں نے مصافحہ کیا اور قہقہے لگائے۔
رپورٹ کے مطابق دونوں رہنماؤں کے درمیان یہ غیر رسمی، مختصر اور خوشگوار ملاقات پارلیمنٹ کی راہداری میں ہوگئی، بیرسٹر گوہر اور نے مصافحہ کیا اور قہقہے لگائے۔
پارلیمنٹ میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف اتفاق رائے ہونا چاہیے۔
صحافیوں کی جانب سے دونوں رہنماؤں سے سوال کیا گیا کہ یہ اچھے تعلقات ملاقات کی حد تک ہیں، ملک کےلیے بھی اکھٹے ہو، ایسا کیوں نہیں ہو رہا؟
خواجہ آصف نے جواب دیا کہ ضرور ہونا چاہیے، اس میں کوئی شک نہیں، ماضی کی راویات تھی، پارلیمنٹ کی اور پارلیمنٹرینز کی روایات تھیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم کوریڈور میں بھی نہیں ملیں۔
چیئرمین پی ٹی آئی نے مسکراتے ہوئے صحافیوں سے مکالمہ کیا آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم کوریڈور میں بھی نہ ملیں۔
اس موقع پر بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ دہشت گردی کے خلاف اتفاق ہونا چاہیے، نہ صرف دہشت گردی بلکہ ہر چیز پر ہونا چاہیے۔
https://www.facebook.com/expressnewspk/videos/1000495868848546/
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پارلیمنٹ کی ہونا چاہیے ہیں کہ
پڑھیں:
قوم برسوں فیض حمید اورجنرل باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی؛ خواجہ آصف
ویب ڈیسک : وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہےکہ قوم برسوں فیض حمید اورجنرل باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی۔
سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کی 14 سال قید بامشقت سزا پر خواجہ آصف نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر ردعمل دیا۔ خواجہ آصف نے کہا کہ قوم برسوں فیض حمید اور جنرل باجوہ کے بوئے ہوئے بیجوں کی فصل کاٹے گی ۔
خواجہ آصف نے کہا کہ اللہ ہمیں طاقت اور اقتدار کو اللہ کی عطا سمجھ کر اس کی مخلوق کے لیے استعمال کی توفیق عطا فرمائے، اللہ ہمیں معاف کرے، خوف خدا حکمرانوں کا شیوہ بنے، آمین۔
باغبان پورہ کی خواتین نے بلاول سے سیاست چھڑوا دی، اسکے بعد کیا باتیں ہوئیں؟ دلچسپ رپورٹ
واضح رہے کہ سابق ڈی جی آئی ایس آئی فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی گئی ہے جس کا اطلاق 11 دسمبر 2025 سے ہوگا۔