وزیراعظم شہباز شریف بلوچستان کے مسائل حل کیلئے پرعزم ہیں، سرفراز بگٹی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
وزیراعظم شہباز شریف بلوچستان کے مسائل حل کیلئے پرعزم ہیں، سرفراز بگٹی WhatsAppFacebookTwitter 0 20 March, 2025 سب نیوز
کوئٹہ(آئی پی ایس ) وزیراعلی بلوچستان میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ وزیراعظم بلوچستان کے مسائل حل کیلئے پرعزم ہیں، شہباز شریف ہماری ہر ممکن مدد کر رہے ہیں۔میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلی میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ بلوچستان کیلئے میگا پراجیکٹ دینے پر وزیراعظم کے شکر گزار ہیں، بلوچستان کی ترقی کیلئے مثبت قدم اٹھایا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزرا کے ساتھ ملاقات میں بہت سارے معاملات پر اتفاق ہوا، ایسے قوانین بنا رہے ہیں جو فورسز کو لڑائی لڑنے میں مضبوط کریں گے۔
سرفراز بگٹی نے کہا کہ اپنی سکیورٹی فورسز کو مضبوط کرنا ہمارا فرض ہے، تمام وفاقی قیادت کوئٹہ میں بیٹھ کر اب فیصلے کر رہی ہے جو خوش آئند ہے۔انہوں نے کہا کہ وزرا کو اس مینڈیٹ کے ساتھ بھیجا کہ اب بلوچستان کے فیصلے کوئٹہ میں ہوں گے، بلوچستان کے عوام کی طرف سے وزیراعظم اور وفاقی وزرا کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔
وزیراعلی بلوچستان کا کہنا تھا کہ صوبے میں امن وامان سمیت 47 نکات پر تفصیلی ڈسکشن ہوئی، ہم نے یہ فیصلہ کیا ہے کہ وفاقی محکموں سے متعلق صوبے کے مسائل پر ہر دو ماہ بعد اجلاس متعلق کریں گے۔سرفراز احمد بگٹی نے کہا کہ اب صوبے کے مسائل یہی پر ڈسکس ہوں گے اور حل کئے جائیں گے، اجلاس میں لاپتہ افراد سمیت کچھ قوانین پر بھی ڈسکشن کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے صوبے کے زمینداروں کو سولر پینل سسٹم کا منصوبہ دیا، سولر پینلز سسٹم منصوبے کا 70 فیصد وفاق اور 30 فیصد بلوچستان ادا کرے گا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: بلوچستان کے سرفراز بگٹی کے مسائل
پڑھیں:
دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی اور ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے. وزیراعظم
اسلام آباد(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔19 اپریل ۔2025 )وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے، پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین، محنتی کسانوں سے نوازا ہے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت اجلاس میں قومی زرعی پالیسی کو عصری تقاضوں سے ہم آہنگ کرنے اور نوجوان صلاحیتوں کو بروئے کار لانے پر غور کیا گیا، اس کے علاوہ اجلاس میں تجربہ کار ماہرین کی رہنمائی سے ایک مربوط لائحہ عمل کی تشکیل پر بھی غور کیا گیا.(جاری ہے)
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہاکہ پاکستان کو اللہ تعالی نے زرخیز زمین، قابل زرعی ماہرین اور محنتی کسانوں سے نوازا ہے، وزیراعظم نے کہا ہے کہ زرعی، گھریلو صنعتوں، چھوٹے و درمیانے حجم کے کاروبار اور سٹوریج کی سہولیات کو فروغ دے کر زرعی شعبے کو بھرپور انداز میں ترقی دی جا سکتی ہے، پاکستان ایک زمانے میں کپاس، گندم سمیت دیگر اجناس میں خود کفیل تھا، اب گندم کی ہماری فی ایکڑ پیداوار ترقی یافتہ ممالک کے مقابلہ میں کم ہے، ہم کپاس درآمد کر رہے ہیں. انہوں نے کہاکہ اللہ نے ہمیں مواقع اور صلاحیتوں سے نوازا ہے لیکن زراعت کے شعبے میں جو ترقی کرنی چاہیے تھی وہ نہیں ہوئی، دنیا نے زراعت میں بہت ترقی کی اور آگے نکل گئے، ہم قوم کے قیمتی وقت کا ضیاع کرتے رہے. انہوں نے کہا ہے کہ وزیراعظم ملک کی 65 فیصد آبادی دیہی علاقوں میں رہتی ہے، سوچنے کی بات یہ ہے کہ دیہی علاقوں میں اس آبادی کے بہتر طرز زندگی اور نوجوانوں کی صلاحیتوں کو دیہی علاقوں میں بروئے کار لانے کیلئے کیا اقدامات اٹھائے گئے، پاکستان میں نجی سطح پر زرعی مشینری بنانے کیلئے کچھ ادارے کام کر رہے ہیں. شہباز شریف نے کہا ہے کہ ایک زمانے میں کامن ہارویسٹرز باہر سے آتے تھے اور ایک دو اداروں نے ڈیلیشن پروگرام بھی شروع کیا، چھوٹے کاشتکاروں کی سہولت کیلئے سروسز کمپنیاں بنائی گئی تھیں تاہم ان کی منظم انداز میں سرپرستی نہیں کی گئی. وزیراعظم نے کہاکہ زراعت میں آگے بڑھنے کیلئے متعلقہ فریقین کی آرا اور تجاویز کو بغور سنا جائے، پاکستان میں گھریلو صنعت اور ایس ایم ایز میں بے پناہ صلاحیت موجود ہے، آف سیزن اجناس کی اسٹوریج کا خاطرخواہ انتظام نہیں ہے، آف سیزن اجناس کی ویلیو ایڈیشن کیلئے چھوٹے پلانٹس نہیں لگائے گئے. اجلاس کے شرکا نے زرعی ترقی کے لیے جامع اصلاحات اور سائنسی بنیادوں پر حکمت عملی اپنانے کی ضرورت پر زور دیا اور زرعی ڈیجیٹلائزیشن اور مصنوعی ذہانت کے تحت دیہی علاقوں میں اسمارٹ فون اور انٹرنیٹ کی دستیابی بہتر بنانے کی تجاویز پیش کیں،اجلاس میں کسانوں کا مرکزی ڈیٹابیس تشکیل دینے اور زرعی ان پٹس کی ترسیل کے لیے بلاک چین اور کیو آر کوڈ سسٹمز متعارف کرانے کی بھی تجاویز پیش کی گئیں وزیراعظم شہباز شریف نے اس حوالے سے ورکنگ کمیٹیاں فوری تشکیل دینے اور دو ہفتوں میں قابل عمل سفارشات پیش کرنے کی ہدایت کی.