شاہد خاقان عباسی نے ایم کیو ایم کو زور دار جھٹکا دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم سینٹرل پنجاب کی پوری باڈی عوام پاکستان پارٹی میں شامل ہورہی ہے۔
شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم سنٹرل پنجاب کی پوری باڈی عوام پاکستان پارٹی میں شامل ہو رہی ہے، صدر ایم کیو ایم سنٹرل پنجاب شاہین گیلانی نے شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل ضروری ہے، لیکن حکومت میں صلاحیت نہیں کہ وہ عوامی مشکلات دور کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمت میں اضافہ حکومتی ناکامی کا نتیجہ ہے جبکہ ن لیگ نے پہلے سولر پالیسی بنائی اور اب خود ہی توڑ دی۔
سندھ میں جوڈیشل افسران کا تقرر و تبادلے
انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور آئی پی پیز کے مہنگے معاہدے ہیں، حکومت جب تحریری معاہدے توڑتی ہے تو اس کے سنگین نقصانات ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ پہلے لوگ خود سے سولر لگاتے تھے، لیکن اب حکومت کو اپنی ناکام پالیسیوں کے باعث خود یہ قدم اٹھانا پڑے گا۔شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ تمام مسائل کی جڑ غیر شفاف الیکشن ہیں، بلوچستان میں پیش آنے والا سانحہ بڑا المیہ ہے، جب تک ان معاملات کی تہہ تک نہیں پہنچا جائے گا، مسائل حل نہیں ہوں گے۔
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی نے ایم کیو ایم ایم کی
پڑھیں:
مزید 4 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندے بے دخل
غیر قانونی، غیر ملکی تارکین اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کا انخلاء تیزی سے جاری ہے، مزید 4 ہزار سے زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو بے دخل کیا گیا۔غیر قانونی مقیم اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کو پاکستان چھوڑنے کی ڈیڈلائن ختم ہونے کے بعد انخلاء جاری ہے، 19 اپریل کو 4,130 زائد غیر قانونی افغان باشندوں کو وطن واپس روانہ کیا گیا۔مجموعی طور پر پاکستان چھوڑنے والے غیر قانونی افغان باشندوں کی تعداد 976,099 پہنچ چکی ہے۔حکومت پاکستان کی جانب سے غیر قانونی، غیر ملکی اور افغان سٹیزن کارڈ ہولڈرز کی باعزت وطن واپسی کو یقینی بنایا جا رہا ہے، اس بات کو یقینی بنایا جا رہا ہے کہ کسی سے بدسلوکی نہیں کی جائے۔