اسلام ٹائمز: آخری پریس کانفرنس میں ابوحمزہ کے ان الفاظ کی ویڈیو وائرل ہوچکی ہے، جس میں وہ عربی میں یہ کہتے دکھائی دیتے ہیں ’’لا باس ان وقع علینا الموت او وقعنا علی الموت‘‘ (موت سے ہم دوچار ہو یا ہم موت سے دوچار ہوں، کوئی حرج نہیں ہے، ہمیں کوئی خوف اور فکر نہیں)۔ تحریر: ضیاء چترالی
قسام بریگیڈ کے ترجمان ابو عبیدہ کے بعد تحریک مزاحمت فلسطین کی سب سے مؤثر و توانا آواز ابو حمزہ بھی خاموش ہوگیا۔ ناجی ماہر ابو سیف، جو ابو حمزہ کے نام سے مشہور تھے، فلسطین میں اسلامی جہاد کی تحریک کے فوجی ونگ سرایا القدس کے ترجمان تھے۔ انہیں اسرائیل کو مطلوب افراد کی فہرست میں شامل اہم ترین فرد شمار کیا جاتا تھا، کیونکہ وہ اسلامی جہاد کی جانب سے نفسیاتی اور میڈیا کی جنگ کا مرکزی حصہ رہے۔ ٹوئیٹر نے ابو حمزہ کا اکاؤنٹ کئی بار بند کیا۔ آخری بار 11 مئی 2021ء کو ان کا اکاؤنٹ بند کیا گیا تھا، جب سیف القدس معرکے کے بعد جنگ بندی ہوئی تھی۔ وہ غزہ میں بہت خفیہ طریقے سے رہتے تھے۔ ان کا ظاہر ہونا کسی مخصوص جگہ یا وقت پر نہیں ہوتا تھا، وہ کبھی پریس کانفرنسز میں نظر آتے، کبھی غزہ کی مساجد میں، یا نیوز ایجنسیوں میں، کبھی سڑکوں پر، یا کسی دوسرے ٹی وی چینل پر بھی آتے تھے۔ ابو حمزہ نے بار بار پریس کانفرنسوں اور فوجی بیانات میں شرکت کی، جہاں وہ سرایا القدس کے پیغامات اور اس کے موقف کو فلسطینی اور دنیا بھر کے عوام تک پہنچاتے تھے۔
حالیہ اسرائیلی جارحیت کے پہلے ہی روز صحافتی رپورٹس میں ابو حمزہ کی شہادت کی خبر دی گئی۔ فلسطینی میڈیا نے بتایا کہ اسرائیل نے انہیں ان کی بیوی شیماء ابو سیف، بھائی غسان مہیر ابو سیف اور ان کی بیوی سارہ ابو سیف، ان کے بیٹے سیف غسان مہیر ابو سیف اور دیما مہیر ابو سیف کے ساتھ شہید کیا۔ پھر سرایا القدس، جو تحریک جہاد اسلامی کا فوجی ونگ ہے نے بھی 17 مارچ 2025ء بمطابق 17 رمضان 1446 ہجری کو اپنے ترجمان ابو حمزہ کی شہادت کا اعلان کیا۔ ابو حمزہ کی شہادت کی مکمل تفصیلات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہیں، لیکن ان کی شہادت فلسطینی مزاحمتی تحریک کے لیے ایک بڑا نقصان سمجھا جا رہا ہے۔ ابو حمزہ کی ذاتی زندگی کی تفصیلات زیادہ تر حفاظتی وجوہات کی بناء پر مخفی رکھی گئیں، یہاں تک کہ کل پہلی بار فلسطینی میڈیا نے ان کا اصلی نام “ناجی مہیر ابو سیف” ظاہر کیا۔ ابو حمزہ 2014ء سے سرایا القدس کے فوجی ترجمان تھے۔ ابوعبیدہ کے بعد ان کی آواز سب سے زیادہ سنی جاتی تھی۔ انہوں نے معرکہ طوفان الاقصیٰ سے صرف ایک ہفتہ قبل شادی کی تھی۔ دلہا بننے کی تصاویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہیں۔
اہم پریس کانفرنسز:
مئی 2021 میں، ابو حمزہ نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ’’ماری راکٹ مہم میں شعاع کا راکٹ الخضیرہ اور تل ابیب تک پہنچ گیا‘‘۔ اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جدید اور ترقی یافتہ راکٹوں کو فوجی خدمت میں شامل کیا گیا ہے، جیسے ’’القاسم‘‘ راکٹ۔ جون 2021ء میں ابو حمزہ نے ’’سیف القدس‘‘ آپریشن کے بعد اہم بیانات دیئے اور کہا کہ سرايا القدس اسرائیلی مقامات پر حملے جاری رکھے گی اور ’’فلسطینی مزاحمت کسی بھی دباؤ یا دھمکی کے سامنے نہیں جھکے گی‘‘۔ 7 اکتوبر 2023ء کو ابو حمزہ نے کہا ’’آج ہم نے انتقام اور فخر کی جنگ شروع کی ہے، ہم دشمن صہیونی کے ساتھ ایک مکمل جنگ میں ہیں اور یہ صرف آغاز ہے۔‘‘ جولائی 2024ء میں ’’طوفان الاقصیٰ‘‘ آپریشن کے دوران ابو حمزہ نے انکشاف کیا کہ کئی اسرائیلی قیدیوں نے حکومت کی طرف سے نظر انداز ہونے کی وجہ سے خودکشی کی کوشش کی تھی اور کہا کہ قابض افواج قیدیوں کے ساتھ تشدد کی پالیسی کو جاری رکھے ہوئے ہیں۔ ابوحمزہ کی یہ پریس کانفرنس عالمی میڈیا میں ایک بڑی خبر بن گئی۔
آخری الفاظ:
آخری پریس کانفرنس میں ان کے ان الفاظ کی ویڈیو وائرل ہوچکی ہے، جس میں وہ عربی میں یہ کہتے دکھائی دیتے ہیں:
لا باس ان وقع علینا الموت او وقعنا علی الموت۔
(موت سے ہم دوچار ہو یا ہم موت سے دوچار ہوں، کوئی حرج نہیں ہے، ہمیں کوئی خوف اور فکر نہیں)
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: پریس کانفرنس مہیر ابو سیف سرایا القدس ابو حمزہ کی کی شہادت موت سے کے بعد
پڑھیں:
لاہور، آئی ایس او کی اسرائیلی بربریت کیخلاف احتجاجی ریلی
مظاہرے میں آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں ںے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر عالم عرب کی خاموشی اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔ چھوٹی تصاویر تصاویر کی فہرست سلائیڈ شو
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
لاہور پریس کلب کے باہر آئی ایس او کی فلسطینیوں کے حق میں ریلی
اسلام ٹائمز۔ امامیہ سٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان لاہور ڈویژن اور مجلس وحدت مسلمین لاہور کے زیراہتمام اسرائیلی بربریت کیخلاف لاہور پریس کلب کے باہر احتجاجی مظاہرہ کیا گیا۔ مظاہرے کی قیادت ایم ڈبلیو ایم کے رہنما علامہ سید حسن رضا ہمدانی، علامہ اسد عباس نقوی، حیدر ثقفی سمیت دیگر نے کی، جبکہ مظاہرے میں آئی ایس او پاکستان اور ایم ڈبلیو ایم کے کارکنوں کی بڑی تعداد شریک ہوئی۔ مظاہرین نے ہاتھوں میں پلے کارڈ اور پرچم اٹھا رکھے تھے۔ مظاہرین نے اسرائیل اور امریکہ کیخلاف شدید نعرے بازی کی۔ مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے اسرائیل کی غزہ پر جارحیت کی شدید الفاظ میں مذمت کی۔ انہوں ںے کہا کہ مسئلہ فلسطین پر عالم عرب کی خاموشی اسرائیل کی حمایت کے مترادف ہے۔