پاکستان اور آئی ایم ایف کے مذاکرات جاری، اسٹاف لیول معاہدہ جلد طے پائے گا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد:گورنر اسٹیٹ بینک آف پاکستان جمیل احمد نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کے ساتھ ورچوئل مذاکرات جاری ہیں اور بہت جلد اسٹاف لیول معاہدہ طے پا جائے گا۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے گورنر اسٹیٹ بینک نے بتایا کہ رواں مالی سال کے لیے ترسیلات زر کا ہدف 36 ارب ڈالر مقرر کیا گیا ہے جو گزشتہ ہدف کے مقابلے میں زیادہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ ترسیلات زر میں اضافے سے ملکی معیشت کو استحکام ملے گا اور زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری آئے گی۔
جمیل احمد نے مزید کہا کہ رواں مالی سال میں جی ڈی پی کی نمو 2.
گورنر اسٹیٹ بینک نے مہنگائی کے حوالے سے بتایا کہ رواں مالی سال میں مہنگائی کی شرح 7 سے 8 فیصد کے درمیان رہنے کا امکان ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت اور اسٹیٹ بینک مہنگائی کو کنٹرول کرنے کے لیے ضروری اقدامات کر رہے ہیں تاکہ عوام کو ریلیف فراہم کیا جا سکے۔
انہوں نے آئی ایم ایف کے ساتھ جاری مذاکرات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ دونوں فریقوں کے درمیان بات چیت مثبت رخ پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسٹاف لیول معاہدہ جلد طے پانے کی توقع ہے، جو پاکستان کے لیے اہم ہوگا۔ اس معاہدے سے ملک کو مالی استحکام اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ تعلقات کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔
گورنر اسٹیٹ بینک نے زور دیا کہ حکومت معاشی اصلاحات پر کام کر رہی ہے، جن میں ٹیکس نظام کی بہتری، سرکاری اخراجات میں کمی اور پیداواری شعبوں کو فروغ دینے جیسے اقدامات شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان اصلاحات سے نہ صرف معیشت کو مستحکم کرنے میں مدد ملے گی بلکہ بیرونی قرضوں پر انحصار میں بھی کمی آئے گی۔
جمیل احمد نے کہا کہ اسٹیٹ بینک اور حکومت مل کر معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے مزید اقدامات کریں گے۔ انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ حکومتی پالیسیوں پر اعتماد کریں کیونکہ ان اقدامات کا مقصد ملک کی معاشی حالت کو بہتر بنانا ہے۔
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: گورنر اسٹیٹ بینک انہوں نے کہا کہ کے لیے
پڑھیں:
ایران کیساتھ مذاکرات میں اہم پیشرفت ہوئی ہے، امریکی محکمہ خارجہ
اپنے ایک بیان میں بدر البوسعیدی کا کہنا تھا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔ اسلام ٹائمز۔ اٹلی کے دارالحکومت "روم" میں ایران-امریکہ غیر مستقیم مذاکرات کے 12 سے زائد گھنٹے گزرنے کے بعد، امریکی محکمہ خارجہ کے ترجمان "ٹامی بروس" نے المیادین سے گفتگو میں کہا کہ ان مذاکرات میں قابل توجہ پیشرفت ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ایرانی فریق سے اگلے ہفتے دوبارہ ملنے پر اتفاق کیا ہے۔ اسی دوران ٹرامپ انتظامیہ کے سینئر عہدیدار نے امریکی میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ روم میں تقریباََ 4 گھنٹے تک مذاکرات کا دوسرا دور جاری رہا۔ جس میں بالواسطہ و بلاواسطہ بات چیت مثبت طور پر آگے بڑھی۔ واضح رہے کہ امریکہ کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات کے دوسرے دور میں ایرانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ "سید عباس عراقچی" نے کی جب کہ امریکی وفد کی سربراہی مشرق وسطیٰ میں ڈونلڈ ٹرامپ کے نمائندے "اسٹیو ویٹکاف" کے کندھوں پر تھی۔
مذاکرات کا یہ عمل روم میں عمانی سفیر کی رہائش گاہ پر عمان ہی کے وزیر خارجہ "بدر البوسعیدی" کے واسطے سے انجام پایا۔ دوسری جانب مذاکرات کی تفصیلات بیان کرتے ہوئے سید عباس عراقچی نے کہا کہ فریقین کئی اصولوں اور اہداف پر مثبت تفاہم تک پہنچ چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ رواں ہفتے بدھ کے روز ماہرین کی سطح تک مذاکرات کا یہ عمل آگے بڑھے گا جب کہ اعلیٰ سطح پر بات چیت کے لئے اگلے ہفتے اسنیچر کو اسی طرح بالواسطہ اجلاس منعقد ہو گا۔ سید عباس عراقچی نے کہا کہ اس وقت مذاکرات سے اچھی امید باندھی جا سکتی ہے لیکن احتیاط کی شرط کے ساتھ۔ ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ ساتھ اُن کے عمانی ہم منصب بدر البوسعیدی نے بھی دعویٰ کیا کہ ایران و امریکہ کے درمیان غیر مستقیم مذاکرات میں تیزی آ گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس وقت وہ بھی ممکن ہے جو کبھی ناممکن تھا۔