عوام پاکستان پارٹی کے سربراہ و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم سینٹرل پنجاب کی پوری باڈی عوام پاکستان پارٹی میں شامل ہورہی ہے۔

شاہد خاقان عباسی نے میڈیا سے گفتگو میں انکشاف کیا ہے کہ ایم کیو ایم سنٹرل پنجاب کی پوری باڈی عوام پاکستان پارٹی میں شامل ہو رہی ہے، صدر ایم کیو ایم سنٹرل پنجاب شاہین گیلانی نے شمولیت کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہم شاہد خاقان عباسی کے ساتھ چلنے کا فیصلہ کر چکے ہیں۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملک کو درپیش مسائل کا حل ضروری ہے، لیکن حکومت میں صلاحیت نہیں کہ وہ عوامی مشکلات دور کر سکے۔ ان کا کہنا تھا کہ چینی کی قیمت میں اضافہ حکومتی ناکامی کا نتیجہ ہے جبکہ ن لیگ نے پہلے سولر پالیسی بنائی اور اب خود ہی توڑ دی۔

انہوں نے مزید کہا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافے کی اصل وجہ ڈالر کی قیمت میں اضافہ اور آئی پی پیز کے مہنگے معاہدے ہیں، حکومت جب تحریری معاہدے توڑتی ہے تو اس کے سنگین نقصانات ہوتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ پہلے لوگ خود سے سولر لگاتے تھے، لیکن اب حکومت کو اپنی ناکام پالیسیوں کے باعث خود یہ قدم اٹھانا پڑے گا۔

شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ تمام مسائل کی جڑ غیر شفاف الیکشن ہیں، بلوچستان میں پیش آنے والا سانحہ بڑا المیہ ہے، جب تک ان معاملات کی تہہ تک نہیں پہنچا جائے گا، مسائل حل نہیں ہوں گے۔

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: شاہد خاقان عباسی ایم کیو ایم ایم کی

پڑھیں:

جھگڑے کے مقاصد

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

251211-03-4
غزالہ عزیز

اس کو نورا کشتی تو نہیں کہا جا سکتا۔۔۔ لیکن کیونکہ یہ ایک استاد اور اسی کے ہاتھوں پر پلے پلائے ڈھلے ڈھلائے سیاسی گروہ کی لڑائی ہے لہٰذا سوچنا چاہیے کہ کیا یہ ہونا چاہیے؟ کچھ کچھ جیسے نورا کشتی کی سی کیفیت لگتی ہے اور دونوں طرف سے کچھ کچھ مقاصد لگتے ہیں اس لڑائی کے جس کو بہت زیادہ بڑھاوا دیا جا رہا ہے اور دونوں طرف سے الفاظ کا استعمال اور گفتگو نامناسب سی ہے تو اس کی وجہ کیا ہے یہ سمجھنا بہت ضروری ہے، حالانکہ سمجھ میں کچھ نہیں آرہا!! ایک سیاسی جماعت جو کہ اس لڑائی میں ایک فریق ہے اس کے لوگ یہ کہہ رہے ہیں کہ ملک کا ایک بڑا ادارہ اور ان کی سیاسی جماعت کے کچھ لوگ آپس میں لڑ پڑے ہیں یعنی پوری تحریک انصاف لڑائی کرنا نہیں چاہتی صرف کچھ لوگ ہیں۔۔ وہ کیوں لڑ پڑے ہیں؟ اس کی وجہ تو بس یہی سمجھ میں آتی ہے کہ عمران خان سے ملاقات نہیں کرنے دی گئی۔ یعنی بات اتنی بڑی نہیں تھی کہ اس طرح کے الفاظ اور گفتگو کی جائے، بڑے ادارہ جس کا نام لیتے ہوئے زبان جلتی ہے پر جلتے ہیں انہوں نے بھی جو باتیں کہی ہیں اور ایک جماعت کو ٹارگٹ کیا ہے یہ سیاسی دھول اُڑانے کی کوشش محسوس ہورہی ہے۔ وجہ یہ سمجھ میں آتی ہے کہ حالات اس طرح کے بنا دیے جائیں کہ سارا کا سارا میڈیا سوشل میڈیا سے لے کے الیکٹرونک میڈیا اسی بات کو لے کر زبردست بحث اور گفتگو شروع کر دیں اور سارے اینکرز ٹاک شوز میں اس بات کے پیچھے پڑ جائیں اور گفتگو کرنے لگیں اس کے مقابلے میں وہ ایک مثبت سیاسی سرگرمی جو ملک میں کی گئی یعنی جماعت اسلامی کا اجتماع عام اس کو کسی بھی فورم کسی بھی پروگرام میں اس طرح گفتگو کا موضوع نہ بنایا جا سکے۔ زرا سوچیں!!

لاہور کا جلسہ عام بہت سارے نکات اپنے اندر رکھتا تھا جس پہ بات کی جانی چاہیے ایک ہی نقطہ دیکھ لیں خواتین کی اتنی بڑی تعداد اپنے آرام دہ گھروں سے نکل کر اس میں شریک ہوئی اور نہ صرف شریک ہوئیں بلکہ کامیاب خواتین کانفرنس منعقد کی جس میں دنیا سے لوگ شریک ہوئے خواتین عملی میدان میں ایک نمایاں کردار کے طور پر ابھر کر سامنے آئیں مغرب کی گوری نے مشرقی عورت کو زندگی کے وہ ڈھنگ سکھائے، جو وہ بھول رہی تھی کیا یہ نقطہ اہم نہیں؟ دوسرے نکات اس سے بہت زیادہ اہم ہیں انٹر نیشنل سطح پر پوری دنیا کے مسلم راہ نما شریک ہوئے کانفرنس ہوئی۔۔ افراد اتنی بڑی تعدا د میں جس کے بارے میں کہا گیا کہ لاکھوں کی تعداد کا مجمع تھا اور جن کے لیے انتظام کیا گیا تھا ان سے زیادہ تعداد نے شرکت کی۔۔ سردی کا موسم اور وہ بھی لاہور کی سردی لوگوں نے ہنسی خوشی ہنستے کھیلتے برداشت کی کسی قسم کی افراتفری نہیں کوئی چھینا جھپٹی نہیں کوئی مار کٹائی نہیں کوئی ریاست کا اس کی چیزوں کا نقصان نہیں کوئی کوڑا کرکٹ نہیں کسی قسم کی باتا باتی نہیں محبت خلوص اور اعتماد کے ساتھ لوگ جمع ہوئے مختلف صوبوں میں رہنے والے مختلف برادریوں مختلف قبائل کے لوگ ایک چھت کے نیچے کھانا پینا سونا جاگنا وضو اور غسل خانوں کا استعمال۔۔۔ پھر ان کو خوش امدید کہنے والے لاہور کے لوگ جنہوں نے بہت ہی خوش آئند طریقے سے ان کی مہمان نوازی کی، ہر طرح سے خیال رکھا، محبت اور پیار سے دلوں کو موہ لیا۔۔۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ اس پہ بات کی جانی چاہیے تھی ہلکی پھلکی نہیں۔۔ مختلف زاویوں سے دیر تک اور دور تک۔۔۔ کہ جماعت اسلامی ایک ایسی جماعت ہمیشہ سے رہی ہے جو بہت منظم ہے اور اس کے اپنے ہوں یا غیر سب ہی اس بات کے بارے میں کوئی دو رائے نہیں رکھتے کہ جماعت اسلامی بہت منظم جماعت ہے وہ ہی اتنے بڑے جلسے عام کا بہترین طریقے سے انتظام کرنے کی اہل ہے اور اس پہ میڈیا پہ بات ہونی چاہیے دیگر جماعتوں کو اس سے سیکھنا چاہیے تاکہ وہ بھی جب اپنے پروگرام کریں تو ان کے ہاں بھی وہ عوام کو منظم کریں اور لڑائی جھگڑے ناچ گانے کے بغیر لوگوں کو جمع کر سکیں۔۔ کسی قسم کے پیسے کی لالچ کے بغیر انہیں جمع کر سکیں ہمارے ہاں تو ہر طرح کے سیاسی پروگراموں میں لوگوں کو پیسے دے کر جمع کیا جاتا ہے کوئی دھرنا ہو یا جلسے بعد میں لفافوں کی ویڈیو تصاویر اس کا ثبوت ہے۔ تین دن جماعت اسلامی نے بغیر کسی غیر کی فنڈنگ کے عوامی فنڈ سے اتنا بڑا پروگرام کیا۔

پھر اب مسئلہ یہ ہے کہ حافظ نعیم الرحمن نے پنجاب کے نئے بلدیاتی قانون کے خلاف دھرنوں کا اعلان کر دیا ہے وہ کہتے ہیں کہ پنجاب کے نئے بلدیاتی قانون میں تمام اختیارات بیوروکریسی اور صوبائی حکومت کو دے دیے گئے ہیں۔ حافظ صاحب نے نواز شریف سے براہ راست سوال کیا ہے کہ وہ بتائیں کہ کس جمہوری نظام میں غیر جماعتی انتخابات ہوتے ہیں؟؟ انہوں نے ماضی میں ووٹ کو عزت دو کا نعرہ بھی لگایا تھا لیکن اس کے باوجود وہ فارم 47 سے اسمبلی میں آگئے اور پھر وہ نواز شریف سے پوچھتے ہیں کہ بتائیں کہ اگر وہ جمہوریت نواز ہیں تو پنجاب میں گزشتہ 10 برسوں سے بلدیاتی انتخابات کیوں نہیں کرائے گئے؟ اور اب نیا قانون جو بنایا گیا ہے تو اس کے تحت عوام کو مکمل طور پر بے اختیار کر دیا گیا ہے حالانکہ مقامی سطح پر اختیارات کی منتقل کرنا چاہیے۔

بات یہ ہے کہ نیا قانون دراصل ملک کے نظام پر بیورکریسی اسٹیبلشمنٹ اور خاندانی سیاسی پارٹیوں اور چند جاگیردار اور وڈیروں کا قبضہ مزید مستحکم کرنے کے لیے ہے بات یہ ہے کہ جماعت اسلامی حقیقی مسائل پر آواز اٹھاتی ہے تو میڈیا پر ٹاک شوز میں پذیرائی نہیں دی جاتی بلکہ ایک ایسے ایشو پر جو بظاہر صرف ملاقات کا معاملہ تھا اور ملاقات کروا کر اس مسئلے کو حل کیا جا سکتا تھا اس کو میڈیا کی پھکنی سے پھلا کر بڑا بنایا جا تا ہے بلکہ بہت بڑا بنایا جا تا ہے اور پھر اب چوراہوں پر پھوڑا بھی جا رہا ہے سو چھینٹے بھی پڑیں گے اور بدبو بھی ہو گی۔

سیف اللہ

متعلقہ مضامین

  • امیر جماعت اسلامی کراچی منعم ظفر خان شہر میں خونی ڈمپر و ٹینکرز سے بڑھتی اموات ، ای چالان کے نام پر عوام کی جیبوں پر ڈاکے و حکومتی نااہلی و بے حسی کے خلاف نمائش چورنگی پر احتجاجی دھرنے سے خطاب کررہے ہیں
  • پاکستان بار کونسل انتخابات، عاصمہ جہانگیر گروپ کو پنجاب میں سبقت حاصل
  • جماعت اسلامی کراچی کا ہیوی ٹریفک سےقیمتی جانوں کے ضیاع پر نمائش چورنگی پر دھرنا
  • خاقان شاہنواز اور سبینہ سید کب شادی کر رہے ہیں؟
  • عمران، فیض حمید گٹھ جوڑ تباہی، عوام کو تقسیم کیا: طارق فضل چوہدری
  • پاکستان مخالف پروپیگنڈا پھیلانے پر بالی ووڈ فلم ’دھُرندھر‘ کو بڑا دھچکا
  • جماعت اسلامی کا ڈمپر و ٹینکرز سے اموات کیخلاف کل نمائش چورنگی پر دھرنے کا اعلان
  • عوام کو نچوڑ کر معاشی استحکام لانے والی پالیسی ناکام ہو چکی ‘ شاہد رشید
  • ’وہ سمجھتا ہے جو کہہ دیا درست ہے‘، آفریدی نے گمبھیر کی بُری عادت بتا دی
  • جھگڑے کے مقاصد