خواجہ آصف اور بیرسٹر گوہر کی ملاقات، مصافحہ کرنے کیساتھ قہقہے بھی لگائے
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن )پارلیمنٹ کی راہداری میں وزیر دفاع خواجہ آصف اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر کی خوشگوار انداز میں ملاقات ہوئی، دونوں رہنماوں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا اور قہقہے بھی لگائے۔
روز نامہ جنگ کے مطابق صحافیوں کی جانب سے دونوں رہنماوں سے سوال کیا گیا کہ یہ اچھے تعلقات ملاقات کی حد تک ہیں، ملک کےلئے بھی اکٹھے ہو، ایسا کیوں نہیں ہو رہا؟
خواجہ آصف نے جواب دیا کہ ضرور ہونا چاہئے، اس میں کوئی شک نہیں، ماضی کی راویات تھی، پارلیمنٹ کی اور پارلیمنٹرینز کی روایات تھیں۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے مسکراتے ہوئے جواب دیا کہ آپ کہہ رہے ہیں کہ ہم کوریڈور میں بھی نہیں ملیں۔
اس موقع پر پی ٹی آئی چیئرمین بیرسٹر گوہر نے کہا کہ ہم پہلے ہی کہہ چکے ہیں دہشت گردی کے خلاف اتفاق ہونا چاہئے۔
امیتابھ بچن اور ریکھا کے درمیان کس طرح کے تعلقات تھے؟ ساتھی اداکار نے بتا دیا
مزید :.ذریعہ: Daily Pakistan
کلیدی لفظ: خواجہ آصف
پڑھیں:
افغانستان سے بات چیت شروع کرنے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے: بیرسٹر سیف
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف— فائل فوٹومشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ افغانستان سے بات چیت کا عمل شروع کر نے پر وفاق دیر آئے مگر درست آئے۔
ایک بیان میں مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خو ا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ ہماری بار بار اپیل پر افغانستان کے ساتھ بات چیت کا عمل شروع کرنا خوش آئند ہے۔
انہوں نے کہا ہے کہ خیبر پختون خو ا سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کو بات چیت کے عمل میں شامل کیا جانا چاہیے، کے پی حکومت کو نظر انداز کرنا غیر سنجیدگی ہے۔
مشیرِ اطلاعات خیبر پختون خوا بیرسٹر محمد علی سیف نے کہا ہے کہ دہشت گردی کا براہِ راست تعلق افغانستان سے ہے۔
بیرسٹر سیف نے بتایا ہے کہ خیبر پختون خوا دہشت گردی کے خلاف فرنٹ لائن اورسب سے زیادہ متاثرہ صوبہ ہے، افغانستان سے بات چیت کے لیے کے پی حکومت نے3 ماہ پہلے ٹی او آرز وفاق کو بھیجےتھے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہمارے ٹی او آرز بات چیت کے عمل کے لیے مددگار ثابت ہو سکتے ہیں، ٹی او آرز میں قبائلی عمائدین سمیت تمام اسٹیک ہولڈرز کا ذکر کیا گیا ہے۔
صوبائی مشیرِ اطلاعت نے یہ بھی کہا ہے کہ اسٹیک ہولڈرز کو اعتماد میں لیے بغیر بات چیت سود مند ثابت نہیں ہو سکتی، خطے میں پائیدار امن کے لیے افغانستان سے بات چیت ناگزیر ہے۔