ملک کے پانی کی کمی تشویشناک حد تک پہنچ گئی ہے، تربیلا ڈیم ڈیڈ لیول پرپہنچ گیا جبکہ منگلا ڈیم میں پانی کا ذخیرہ صرف 4 فٹ رہ گیا۔ چشمہ بیراج میں بھی پانی ختم ہونے کے قریب ہے۔ دریائے راوی میں بھی 13 سو کیوسک پانی موجود ہے۔

ملک بھر کے ڈیموں اور دریاؤں میں پانی کی کمی سنگین صورتحال اختیار کرگئی۔ تربیلا ڈیم میں پانی ڈیڈ لیول پر پہنچ گیا ہے۔ منگلا ڈیم میں بھی پانی کا ذخیرہ صرف چار فٹ رہ گیا۔ چشمہ بیراج میں بھی پانی ختم ہونے کے قریب ہے۔

منگلا ڈیم سے پانی کااخراج بند ہونے دریائے جہلم بری طرح متاثر ہے۔ دریائے سندھ میں پانی کمی 53 فیصد تک جا پہنچی۔ سکھر بیراج سے نکلنے والی نہروں کے حلق سوکھنے لگے۔ سندھ کی 90 لاکھ ایکڑ پر کھڑی فصلیں خطرے سے دوچار ہو گئیں۔

ہیڈ مرالہ پر بھارتی آبی جارحیت کے باعث دریائے چناب مکمل خشک ہو گیا۔ لاکھوں ایکڑ زرعی اراضی بری طرح متاثر ہیں۔ہری پور میں واقع تربیلہ ڈیم میں پانی کا بحران شدت اختیارکرگیا۔ تربیلا میں کل17یونٹس میں سے صرف 8 یونٹس کام کر رہے ہیں ۔دوسری طرف دریائے راوی جس میں اڑھائی لاکھ کیوسک فٹ پانی کی گنجائش ہے، اس میں صرف 13 سو کیوسک پانی موجود ہے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: میں پانی میں بھی ڈیم میں پانی کی

پڑھیں:

کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دو ارب انسان خطرے سے دوچار

اسلام آباد(نیوز ڈیسک)سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایشیا کے سلسلہ کوہ ہندوکش-ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے تقریباً دو ارب افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔

یورپی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی پیر کے روز شائع ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق، سائنسدانوں نے خبردار کیا ہے کہ ایشیا کے سلسلہ کوہ ہندوکش-ہمالیہ میں برف باری 23 سال کی کم ترین سطح پر پہنچ گئی ہے، جس سے برف پگھلنے سے حاصل ہونے والے پانی پر انحصار کرنے والے تقریباً دو ارب افراد کی زندگی خطرے میں ہے۔

ہندوکش-ہمالیہ کا سلسلہ کوہ، جو افغانستان سے میانمار تک پھیلا ہوا ہے، آرکٹک اور انٹارکٹکا کی حدود سے باہر برف اور پانی کے سب سے بڑے ذخائر کا حامل ہے اور تقریباً دو ارب افراد کے لیے تازہ پانی کی فراہمی کا ایک اہم ذریعہ ہے۔

انٹرنیشنل سینٹر فار انٹیگریٹڈ ماؤنٹین ڈیولپمنٹ ( آئی سی آئی ایم او ڈی ) نے کہا کہ محققین نے اپنی اسٹڈی کے دوران ’ ہندوکش ہمالیہ کے خطے میں موسمی برف میں نمایاں کمی پائی ہے، جہاں برف کے جمے رہنے کا دورانیہ (زمین پر برف کے موجود رہنے کا وقت) معمول سے 23.6 فیصد کم ہوگیا ہے۔ یہ شرح 23 سال میں سب سے کم ہے۔

برف کی صورتحال کی رپورٹ میں ادارے نے کہا کہ ’ مسلسل تیسرے سال سے ہمالیہ میں برف باری میں کمی کا رجحان ہے جس سے تقریباً دو ارب افراد کے لیے پانی کی قلت کا خطرہ پید اہوگیا ہے۔ ’

تحقیقی مطالعے میں’ دریائی بہاؤ میں ممکنہ کمی، زیر زمین پانی پر بڑھتا ہوا انحصار، اور خشک سالی کے خطرے میں اضافے’ کے بارے میں بھی خبردار کیا گیا ہے۔

آئی سی آئی ایم او ڈی کی رپورٹ کے مصنف شیر محمد نے اے ایف پی کو بتایا کہ اس سال جنوری کے آخر میں برف باری دیر سے شروع ہوئی اور موسم سرما میں اوسطاً کم رہی۔

خطے کے کئی ممالک پہلے ہی خشک سالی کی وارننگ جاری کر چکے ہیں، اور آنے والی فصلوں اور ان آبادیوں کے لیے پانی کی فراہمی میں کمی کا خطرہ ہے جنہیں پہلے ہی گرمی کی طویل اور بار بار آنے والی لہر کا سامنا ہے ۔

بین الحکومتی تنظیم آئی سی آئی ایم او ڈی رکن ممالک افغانستان، بنگلہ دیش، بھوٹان، چین، بھارت، میانمار، نیپال اور پاکستان پر مشتمل ہے۔

آئی سی آئی ایم او ڈی نے خطے کے 12 بڑے دریائی طاسوں پر انحصار کرنے والے ممالک پر زور دیا کہ وہ ’ پانی کے بہتر انتظام، خشک سالی کی بہتر تیاری، بہتر ابتدائی انتباہی نظام اور علاقائی تعاون میں اضافے پر توجہ دیں۔’

تحقیقی مطالعے میں کہا گیا ہے کہ میکونگ اور سالوین طاس ، جنوب مشرقی ایشیا کے دو طویل ترین دریا جو چین اور میانمار کو پانی فراہم کرتے ہیں ، اپنی تقریباً نصف برف کی تہہ کھو چکے ہیں۔

آئی سی آئی ایم او ڈی کے ڈائریکٹر جنرل پیما گیامٹسو نے برف کی کم سطح سے نمٹنے کے لیے پالیسیوں میں طویل مدتی تبدیلیوں کا مطالبہ کیا ہے۔

اقوام متحدہ کی عالمی موسمیاتی تنظیم ( ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن) کے مطابق، ایشیا موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق آفات سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والا خطہ ہے۔

ورلڈ میٹرولوجیکل آرگنائزیشن نے گزشتہ ماہ اطلاع دی تھی کہ پچھلے چھ میں سے پانچ سالوں کے دوران گلیشیئروں کے پگھلنے کی رفتار تیز ترین رہی ہے۔
مزیدپڑھیں:سونے کی قیمت میں بڑا اضافہ، نرخ نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئے

متعلقہ مضامین

  • کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی
  • کوہ ہندوکش و ہمالیہ میں برف باری کم ترین سطح پر پہنچ گئی، دو ارب انسان خطرے سے دوچار
  • کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
  • پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات  بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
  • پاکستانی ٹیکسٹائل برآمدات بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں، وزیراعظم کا خراج تحسین
  • ارسا نے پنجاب اور سندھ کیلئے پانی کی فراہمی بڑھا دی
  • پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
  • کسی صوبے کا دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: احسن اقبال
  • پاکستان کی آئی ٹی برآمدات تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئیں
  • دریائے سندھ کے کنارے آباد شہری صاف پینے کے پانی سے محروم