فاروق ایچ نائیک کا کینالز منصوبے کا فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
فاروق ایچ نائیک---فائل فوٹو
پیپلز پارٹی کے رہنما فاروق ایچ نائیک نے کینالز منصوبے کا فیصلہ فوری واپس لینے کا مطالبہ کر دیا۔
پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین فاروق ایچ نائیک نے کہا ہے کہ مجھے 27ویں ترمیم سے متعلق علم نہیں۔
حیدرآباد میں میڈیا سے گفتگو میں فاروق ایچ نائیک نے یہ مطالبہ کیا ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ میں سمجھتا ہوں کہ کینالز بالکل نہیں بننی چاہئیں، اگر پنجاب حکومت نے کینالز بنا کر پانی روکا تو یہ بہت بڑی ناانصافی ہو گی۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس منصوبے سے سندھ کی معیشت اور زراعت دونوں کو بہت نقصان ہو گا۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کےمنصوبے کےخلاف وکلاء کا خیرپور میں ببرلو بائی پاس پر دو روز سے دھرنا جاری ہے۔ کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر بھی وکلا نے گذشتہ روز سے دھرنا دیا ہوا ہے۔ دیگر کئی شہروں میں آج بھی احتجاج کیا گیا۔
وکلاء کا خیرپور ببرلو بائی پاس پر دو روز سے جاری دھرنے میں سندھ بھر کے وکلا، مختلف سیاسی، سماجی، مذہبی اور قوم پرست جماعتیں بھی شریک ہیں، شرکاء نےمتبادل راستوں کو بھی سیل کردیا ہے، جس سےببرلو بائی پاس پر گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگی ہیں۔
کشمور میں سندھ پنجاب سرحد دیرہ موڑ پر گذشتہ روز سے وکلاء برادری، قوم پرست جماعتوں کا دھرنا جاری ہے، جس سے سندھ، پنجاب اور بلوچستان جانے والا ٹریفک معطل ہے۔ مظاہرین نے راجن پور سےآنے اور جانے والی سڑک بھی بلاک کر دی۔
حیدرآباد میں سندھ بچاؤ کونسل کی جانب سے قاسم آباد بائی پاس پر دھرنا دیا گیا۔ شرکاء سے خطاب میں زین شاہ کا کہنا تھا کہ نفرتیں بڑھیں تو صدیوں تک رہیں گی، کینالز کا فیصلہ واپس لیا جائے۔
ایاز لطیف پلیجو نےکہا کہ سندھ کی معیشت میں سندھو دریا ریڑھ کی حیثیت رکھتا ہے، ارسا ایکٹ میں کی گئی ترمیم واپس لی جائے اور کینالز کے منصوبے کو رد کیا جائے۔
حیدرآباد میں عوام پاکستان پارٹی کے رہنما مفتاح اسماعیل کی قیادت میں حیدر چوک سے پریس کلب تک ریلی نکالی گئی۔
بدین، گھوٹکی اور کندھ کوٹ میں بھی دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کے خلاف ریلیاں نکالی گئیں۔ حیدرآباد اور لاڑکانہ میں خواجہ سراؤں نے بھی احتجاج کیا۔