طلبا کیلئے بڑی خوشخبری ، فیسوں میں بڑی سہولت مل گئی
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
نادرا ٹیکنالوجیز سے معاہدے کے بعد سرسید یونیورسٹی کے طلبا کو فیس جمع کرانے میں بڑی سہولت مل گئی۔
تفصیلات کے مطابق نادرا ٹیکنالوجیز اور سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کراچی میں معاہدہ ہوگیا ، جس کے بدولت طلبا فیس کی آسان ادائیگی اور بائیو میٹرک کی تصدیق سے فائدہ اٹھاسکیں گے۔یونیورسٹی کے طلبہ اب اپنی فیس کسی بھی نادرا ای سہولت فرنچائز پر جمع کرا سکتے ہیں، ملک بھرمیں نادرا ای سہولت کے 21 ہزار سے زائد فرنچائزیز پر فیس جمع ہوسکے گی۔سرسید یونیورسٹی آف انجینئرنگ اینڈ ٹیکنالوجی کے طلبہ اب اپنی فیس کسی بھی نادرا ای سہولت فرنچائز پر جمع کرا سکتے ہیں۔
معاہدے کے تحت یونیورسٹی کو بائیومیٹرک تصدیق کی خدمات بھی فراہم کی جائیں گی جبکہ داخلے اور ڈگریوں وٹرانسکرپٹس کے اجرا کی کارروائی کو محفوظ اور تیز بنانے میں بھی مدد ملے گی۔اس سہولت سے یونیورسٹی کے ساڑھے 6 ہزار سے زائد طلبہ کوفائدہ پہنچے گا۔معاہدے پر یونیورسٹی رجسٹرار سرفراز علی اور نادرا ٹیکنالوجیز کے سربراہ عرفان انور نے دستخط کئے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
شہریوں کیلیے بڑی سہولت؛ ملکی تاریخ میں پہلی بار انڈر پاس صرف 35 روز میں تعمیر ہوگا
اسلام آباد:پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ صرف 35 روز میں انڈر پاس مکمل ہونے جا رہا ہے، جس سے شہریوں کے لیے ٹریفک کی روانی میں نمایاں بہتری آئے گی۔
جناح اسکوائر مری روڈ پر انڈر پاس کی کھدائی کا کام تیزی سے جاری ہے اور اسے ریکارڈ مدت میں مکمل کرنے کا ٹاسک دے دیا گیا ہے۔ یہ منصوبہ اسلام آباد ایئرپورٹ سے مری تک سگنل فری کوریڈور کا حصہ ہے، جو آمدورفت میں آسانی فراہم کرے گا۔
وفاقی وزیر داخلہ محسن نقوی نے منصوبے کا دورہ کیا اور جاری تعمیراتی کام کا جائزہ لیا۔ انہوں نے انڈر پاس منصوبے کو صرف 35 دن میں مکمل کرنے کی ہدایت جاری کی اور کہا کہ رفتار کے ساتھ ساتھ تعمیراتی معیار پر بھی کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا۔
وزیر داخلہ نے شہریوں کی آمدورفت کو متاثر نہ ہونے دینے کے لیے متبادل راستوں پر ٹریفک کی روانی برقرار رکھنے کی بھی ہدایت دی۔ انہوں نے کہا کہ سگنل فری کوریڈور سے سیاحوں کو مری پہنچنے میں سہولت ملے گی اور ٹریفک جام کا برسوں پرانا مسئلہ حل ہوگا۔ یہ منصوبہ کشمیر چوک کے قریب ٹریفک کے دباؤ کو بھی کم کرے گا۔
محسن نقوی کا کہنا تھا کہ اس منصوبے سے اسلام آباد کے مجموعی ٹریفک نظام میں بہتری آئے گی اور ایندھن کی بچت بھی ممکن ہوگی۔
اس موقع پر چیئرمین سی ڈی اے محمد علی رندھاوا نے وزیر داخلہ کو منصوبے کی پیش رفت پر بریفنگ دی اور بتایا کہ منصوبے میں 479 میٹر طویل انڈر پاس شامل ہے، جو تین ٹریفک لینز کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے۔ منصوبے کے تحت ملحقہ پل کو بھی چوڑا کیا جا رہا ہے، دونوں اطراف میں دو دو لینز کا اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے علاوہ 4 ملحقہ سلپ روڈز کو بھی کشادہ کیا جائے گا تاکہ ٹریفک کی روانی بہتر ہو۔ حکام کا کہنا ہے کہ انشاءاللہ منصوبے کو مقررہ وقت میں مکمل کر لیا جائے گا۔