پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بچ گیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
سٹی 42 : قومی ایرلائن پی آئی اے کا طیارہ بڑے حادثے سے بال بال بچ گیا ۔
ذرائع کے مطابق پی آئی اے کی جدہ سے لاہور آنے والی پرواز پی کے 860 کے طیارے سے لاہور ایرپورٹ پر پرندہ ٹکرا گیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ پرندہ بوئنگ 777 طیارے کے انجن نمبر 2 سے ٹکرایا ہے، جس کی وجہ سے پی آئی اے کے بوئنگ 777 طیارے کے انجن کو نقصان پہنچا ہے۔ انسپکشن کے بعد طیارے کو گرائونڈ کردیا گیا، طیارے میں 300 سے زائد مسافر سوار تھے ۔
خبردار ! رات گئے تک جاگنا اچھا نہیں۔۔
ملک بھر کے کسی بھی ایرپورٹ پر طیاروں کو پرندوں سے محفوظ رکھنے کے لیے برڈ ریپلنٹ سسٹم نصب نہیں کیا گیا۔ پرندے ٹکرانے سے ہر سال ایرلاینز کو کروڑوں روپے کا نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ ایوی ایشن حکام کا کہنا ہے کہ پرندے طیارے کے لیے بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں۔
.ذریعہ: City 42
کلیدی لفظ: پی آئی اے
پڑھیں:
برطانوی طیارہ بردار جہاز بحر ہند اور بحر الکاہل میں جنگی گروپ کی قیادت کرے گا
برطانیہ کی شاہی بحریہ کا مرکزی اور جدید طیارہ بردار جہاز “ایچ ایم ایس پرنس آف ویلز” جلد ہی ایک اہم مشن پر بحرِ ہند اور بحر الکاہل کی جانب روانہ ہونے والا ہے۔ یہ جہاز ایک کثیر ملکی بحری جنگی گروپ کی قیادت کرے گا، جس کا مقصد دنیا کو یہ دوٹوک پیغام دینا ہے کہ “ہم اپنے عزم میں سنجیدہ ہیں”۔
طیارہ بردار جہاز، جس کی مالیت 3 ارب پاؤنڈ (تقریباً 4 ارب ڈالر) ہے، آٹھ ماہ پر محیط ایک بڑے مشن کی قیادت کرے گا، جس میں برطانیہ، ناروے اور کینیڈا کے جنگی بحری جہاز شامل ہوں گے۔ یہ مشن بحیرہ روم، مشرقِ وسطیٰ، جنوب مشرقی ایشیا، جاپان اور آسٹریلیا تک پھیلا ہوا ہو گا۔ اس میں تقریباً 40 ممالک کے ساتھ مشترکہ مشقیں، کارروائیاں اور سرکاری دورے شامل ہوں گے۔
آج منگل کے روز پورٹسماؤتھ بندرگاہ کے قریب ہزاروں خاندانوں اور حامیوں کے جمع ہونے کی توقع ہے، جو 65 ہزار ٹن وزنی اس جنگی جہاز کو الوداع کہنے آئیں گے۔ اس روانگی کے موقع پر شاہی بحریہ کی تباہ کن جنگی کشتی “ایچ ایم ایس ڈونٹلس” بھی طیارہ بردار جہاز کے ساتھ روانہ ہو گی۔
بعد میں ناروے کی دو جنگی کشتیاں بھی اس بیڑے کا حصہ بنیں گی، جب کہ برطانیہ اور کینیڈا کی فریگیٹس بھی پلیموَتھ بندرگاہ سے روانہ ہو کر مشن میں شامل ہوں گی۔
یہ بحری جنگی گروپ (CSG) مکمل تب ہوگا جب شاہی بحریہ کی امدادی کشتی “آر ایف اے ٹائیڈسپرنگ” بھی اس میں شامل ہو جائے گی۔ علاوہ ازیں، “آپریشن ہائی ماسٹ” کے نام سے جاری اس مشن کے دوران دیگر بحری جہاز اور ممالک بھی مرحلہ وار اس کارروائی میں شریک ہوں گے۔
روانگی کے بعد کے دنوں میں 18 برطانوی ایف-35 بی لڑاکا طیارے بھی طیارہ بردار جہاز پر شامل کیے جائیں گے، اور توقع ہے کہ مشن کے دوران یہ تعداد 24 طیاروں تک پہنچ جائے گی۔
اسی کے ساتھ ساتھ، متعدد ہیلی کاپٹرز اور ڈرون طیارے بھی اس بحری بیڑے کا حصہ بنیں گے۔
Post Views: 1