اسلام آباد: 100 روپے میں افطار پیکج کا مقصد کیا ہے؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد سے تعلق رکھنے والی یونیورسٹی کی چند طالبات نے رمضان میں سفید پوش افراد، مزدوروں اور اسلام آباد کے تعلیمی اداروں سے وابستہ بیرون شہر کی طلبہ و طالبات کے لیے صرف 100 روپے میں افطار پیکیج متعارف کروایا ہے۔
ٹیم ممبر جویریہ خان کا کہنا تھا کہ 100 روپے میں افطار پیکیج متعارف کروانے کا مقصد افطار آئٹم فروخت کرنا نہیں بلکہ یہ ان افراد کے لیے پیکیج ہے جو عزت نفس کی وجہ سے سڑکوں پر سجے افطار دسترخوان پر نہیں بیٹھتے، وہ یہاں سے 100 روپے میں افطار باکس لے سکتے ہیں۔
مزید پڑھیں: افطار کے بعد کیا جانے والا ایک کام جو صحت کو نقصان پہنچاتا ہے
جویریہ کا مزید کہنا تھا کہ ہر روز افطار مینیو مختلف ہوتا ہے۔ اس مینیو میں نہ صرف گھر کا اچھا اور صاف ستھرا کھانا ہوتا ہے۔ بلکہ 100 روپے میں کھانے کی اتنی مقدار فراہم کی جاتی ہے کہ ایک فرد پیٹ بھر کر کھانا کھا سکتا ہے۔
انہوں نے مینیو کی تفصیلات کے حوالے سے بتایا کہ پیر کو افطار مینیو میں 1 عدد کجھور، 2 آلو سموسے، 2 روٹیاں اور چکن گوبھی کا سالن ہوتا ہے۔ اسی طرح منگل والے دن 1 عدد کجھور ، 2 روٹیاں، دال سالن اور پکوڑے، بدھ کو کجھور ، چنا پلاؤ، 2 عدد آلو سموسے اور کسٹرڈ، جمعرات کو کجھور، فروٹ چاٹ، 2 روٹیاں اور آلو پالک کا سالن، جمعہ کو کجھور، چکن پلاؤ اور پکوڑے، ہفتے کو کجھور، لوبیا چاول، کھیر اور سلاد اور اتوار کو کجھور دہی بھلے، 2 روٹیاں اور آلو کی بھجیا ہوتی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
100 روپے اسلام اباد افطار پیکج.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: 100 روپے اسلام اباد افطار پیکج روپے میں افطار کو کجھور
پڑھیں:
آٹے کے بعد گھی کی قیمت میں بھی بڑی کمی، چکن بدستور مہنگی
آٹے کے بعد گھی کی قیمت میں بھی بڑی کمی آ گئی تاہم چکن بدستور مہنگی ہے۔مارکیٹ ذرائع کے مطابق آٹے کے بعد گھی کی قمیتوں میں بھی کمی آئی ہے۔صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ آٹے کا 20 کلو والا تھیلا 200 روپے کمی سے 1550 روپے پر آگیا ہے جبکہ گھی کی قیمت میں 18 روپے کلو کمی ہوئی ہے۔صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن کے مطابق ایک ماہ میں گھی کی فی کلو قیمت میں 29 روپے کی کمی ہوئی ہے۔صدر کریانہ مرچنٹس ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ انتظامیہ مٹن اور مرغی کے گوشت کی قیمت کم کرنے میں مکمل ناکام طور پر ناکام نظر آ رہی ہے۔