جے یو آئی کے رہنماحافظ حسین احمد انتقال کر گئے‘شہباز شریف ‘بلاول کا اظہار افسوس
اشاعت کی تاریخ: 20th, March 2025 GMT
اسلام آباد (خبرنگار) جمیعت علما ئے اسلام کے رہنما ، سابق رکن قومی اسمبلی ، سابق سینیٹر حافظ حسین احمد کا انتقال کر گئے۔ ان کی عمر تقریباً 74 برس تھی۔ خاندانی ذرائع کے مطابق وہ کچھ عرصے سے علیل تھے ،حافظ حسین احمد 1951ء میں کوئٹہ کے ایک مذہبی گھرانے میں پیدا ہوئے۔ ابتدائی تعلیم قرآن، حدیث، فقہ اور عربی ادب میں حاصل کی۔ سیاسی کیریئر کا آغاز انہوں نے 1973ء میں بلوچستان کی سیاست سے کیا۔ وہ دو مرتبہ قومی اسمبلی کے رکن منتخب ہوئے، مارچ 1991ء سے مارچ 1994ء تک سینٹ کے رکن بھی رہے۔ حافظ حسین احمد پاکستان نیشنل الائنس کے اہم رہنماؤں میں بھی شمار ہوتے تھے۔ مولانا فضل الرحمان سمیت دیگر مذہبی و سیاسی رہنماؤں نے ان کی دینی و سیاسی خدمات کو خراجِ تحسین پیش کیا ہے۔شہباز شریف ‘بلاول نے ان کے انتقال پر دکھ کا اظہار کیا۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
پڑھیں:
ہتک عزت دعویٰ: وزیراعظم کی ویڈیو لنک پر پیشی، عدالت کی بجلی بند
ہتک عزت دعویٰ: وزیراعظم کی ویڈیو لنک پر پیشی، عدالت کی بجلی بند WhatsAppFacebookTwitter 0 19 April, 2025 سب نیوز
لاہور(آئی پی ایس) لاہور کی ضلعی عدالت میں وزیراعظم شہباز شریف کی جانب سے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے خلاف دائر 10 ارب روپے کے ہتک عزت کے دعوے پر سماعت ہوئی۔ دوران سماعت وزیراعظم ویڈیو لنک کے زریعے پیش ہوئے، لیکن دوران سماعت عدالت کی بجلی بند ہوگئی۔
وزیر اعظم شہباز شریف عدالت میں ویڈیو لنک کے زریعے پیش ہوئے اور جرح سے پہلے حلف لیا۔ وزیراعظم نے کہا کہ جو کہوں گا، سچ کہوں، غلط بیانی نہیں کروں گا۔
سماعت کے دوران بانی پی ٹی آئی کے وکیل محمد حسین چوٹیا نے وزیراعظم شہباز شریف پر جرح کی اور متعدد نکات پر سوالات کیے۔
وکیل نے استفسار کیا، ’کیا آپ یہ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ کا دعویٰ ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر نہیں ہوا؟‘ جس پر شہباز شریف نے جواب دیا، ’میرے پاس لکھا ہے کہ دعویٰ ڈسٹرکٹ جج کے پاس دائر ہوا ہے۔‘
شہباز شریف کے وکیل نے مداخلت کرتے ہوئے کہا کہ یہ معاملہ پہلے ہی طے ہو چکا ہے، جس پر بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ جرح کرنا ان کا حق ہے۔
جرح کے دوران وکیل نے سوال کیا، ’کیا آپ تسلیم کرتے ہیں کہ آپ نے دعوے میں کسی میڈیا ہاؤس کو فریق نہیں بنایا؟‘ جس پر وزیراعظم نے جواب دیا، ’یہ بات درست ہے۔‘
ایک اور سوال میں عمران خان کے وکیل نے کہا، ’کیا یہ درست ہے کہ بانی پی ٹی آئی نے آپ پر دس ملین کا الزام آمنے سامنے نہیں لگایا؟‘ جس پر وزیراعظم نے کہا، ’ٹی وی پر سب کے سامنے بار بار یہ الزام لگایا گیا، یہ بیہودہ الزام بار بار دہرایا گیا۔‘
بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے مزید کہا کہ ان کے مؤکل کا بیان دو نجی ٹی وی چینلز کے پروگرامز میں نشر ہوا، اور یہ پروگرام اسلام آباد سے آن ائیر ہوئے۔ وکیل نے الزام لگایا کہ شہباز شریف جان بوجھ کر یہ بات چھپا رہے ہیں۔ شہباز شریف نے جواب دیا کہ انہیں معلوم نہیں کہ پروگرام کہاں سے آن ائیر ہوئے۔
دورانِ جرح وکیل نے پوچھا، ’کیا میں پنجابی میں سوال کرسکتا ہوں؟ جس پر وزیراعظم نے مسکراتے ہوئے کہا، ’آپ بڑے شوق سے کریں۔‘
اسی دوران عدالت میں اچانک بجلی بند ہو گئی، جس کے باعث وزیراعظم شہباز شریف پر جاری جرح روک دی گئی۔ عدالت نے سماعت کچھ دیر کے لیے ملتوی کر دی۔