مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کی نشست
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سابق سینیٹر مصطفیٰ نواز کھوکھر کی جانب سے اپوزیشن رہنماؤں کو دعوت افطار دی گئی، جس میں مولانا فضل الرحمان، محمود خان اچکزئی، اسد قیصر، عاطف خان، صاحبزادہ حامد رضا اور علامہ راجا ناصر عباس سمیت کئی رہنما شریک ہوئے۔
مصطفیٰ نواز کھوکھر کی رہائش گاہ پر اپوزیشن جماعتوں کی نشست ہوئی، افطار ڈنر کے بعد اپوزیشن رہنماؤں نے سیاسی امور پر مشاورت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ محمود خان اچکزئی نے مسائل کا حل آئین پر عمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ پارلیمان کی بالادستی اور آئین پر عمل سے ہی دہشتگردی اور خرابیوں سے نکلا جا سکتا ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے درپیش ملکی مسائل کا حل اتفاق اور آئین کی حکمرانی کو قرار دیا اور غزہ میں اسرائیلی بربریت کی بھی مذمت کی۔
ذرائع کے مطابق اپوزیشن اتحاد میں مختلف جماعتوں کی شمولیت اور اتفاق رائے پر بھی مشاورت کی گئی، اراکین نے رائے دی کہ ایسا ایجنڈا ہونا چاہیے جس پر تمام اپوزیشن اکٹھی ہوسکے۔
.ذریعہ: Jang News
پڑھیں:
سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے تاہم عوام کا خیال رکھا جائے، شرجیل میمن
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل انعام میمن نے کہا ہے کہ کینال کے معاملے پر سیاسی جماعتوں کو پرامن احتجاج کا آئینی حق حاصل ہے، مودبانہ گزارش ہے کہ احتجاج ایسے کریں کہ عوام کو پریشانی نہ ہو۔
سندھ کے سینئر وزیر برائے اطلاعات و ٹرانسپورٹ اور ماس ٹرانزٹ شرجیل انعام میمن نے اپنے بیان میں کہا کہ مظاہرے، جلسے، جلوس یا جو بھی جماعت احتجاج کرنا چاہتی ہے، وہ حکومت کو مطلع کرکے کھلے میدانوں یا ایسی جگہوں پر احتجاج کرے جہاں عوام کو مشکلات کا سامنا نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ احتجاج اور اختلاف رائے ہر جمہوریت کی روح ہوتا ہے، مگر احتجاج ایسا نہ ہو کہ وہ عوام کے لیے باعث پریشانی ہو، جو مویشی اور لائیو اسٹاک ٹرانسپورٹ ہو رہے ہیں سڑکیں بند ہونے کی وجہ سے ان کے خوراک کے بھی مسائل پیدا ہو رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ عوام اس وقت مختلف چیلنجز کا شکار ہیں، ہر تنظیم اور گروپ سے مودبانہ گزارش ہے کہ سڑکیں بند نہ کریں، اس طرح احتجاج کیا جائے کہ عوام کی جان و مال محفوظ رہے اور ان عام شہریوں کو کسی قسم کی مشکلات یا پریشانی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
شرجیل انعام میمن نے مزید کہا کہ ایسے اقدامات سے گریز کرنا چاہیے جو اسپتال جانے والے مریضوں، اسکول جانے والے بچوں یا روزگار کے لیے نکلنے والے افراد کی راہ میں رکاوٹ بنیں۔