جہاں پر ہماری فورسز کے نوجوانوں کا پسینہ گرے گا وہاں ہمارے کارکنوں کا خون گرے گا، راو جاوید اقبال
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
افطار ڈنر سے خطاب کرتے سنی علماء کونسل کے صوبائی صدر کا کہنا تھا کہ میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کو مخاطب کر کے کہتا ہوں پاک فوج کو تنہا نہ سمجھیں، ہماری پوری جماعت اور پاکستانی عوام اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے، ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سنی علما کونسل ساوتھ پنجاب کے صدر راو جاوید اقبال نے کہا ہے کہ ملک پاکستان میں حالیہ دہشت گردی کی جو لہر آئی ہے ہم اپنی جماعت کی طرف سے اس دہشت گردی کی بھرپور مذمت کرتے ہیں، ریاست پاکستان اور ریاستی اداروں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سنی علما کونسل ملتان کی طرف سے سنی علما کونسل ساوتھ پنجاب کے صدر راو جاوید اقبال کے اعزاز میں دیے گئے افطار ڈنر سے خطاب کے دوران کیا۔ جس میں ملک محمد رفیق صدر سنی علما کونسل ملتان سمیت دیگر رہنما و کارکنان بھی موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں پر ہماری فورسز کے نوجوانوں کا پسینہ گرے گا وہاں پہ ہمارا اور ہمارے کارکنوں کا خون گرے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ میں چیف آف آرمی اسٹاف جنرل عاصم منیر کو مخاطب کر کے کہتا ہوں پاک فوج کو تنہا نہ سمجھیں ہماری پوری جماعت اور پاکستانی عوام اپنی فوج کے ساتھ کھڑی ہے، ہم سب سے پہلے پاکستانی ہیں، دنیا کا کوئی بھی ملک ہو چاہے افغانستان ہو، ایران ہو، انڈیا ہو، کوئی بھی ملک ہو جو بھی ملک پاکستان کے اندر دہشت گردی میں ملوث پایا گیا وہ پاکستان کا مشترکہ دشمن ہوگ۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سنی علما کونسل گرے گا
پڑھیں:
بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف علما و مشائخ سراپا احتجاج، ہزاروں افراد کی شرکت
بھارت میں وقف ترمیمی بل کے خلاف مسلمانوں میں شدید غم و غصہ پایا جاتا ہے، جس کا اظہار ریاست کرناٹک میں جمیعت علماء کی قیادت میں ہونے والے ایک بڑے احتجاج میں کیا گیا۔ احتجاج میں ہزاروں علما، مشائخ اور شہریوں نے بھرپور شرکت کی اور وقف کے تحفظ کے حق میں آواز بلند کی۔
مظاہرین کا کہنا تھا کہ ”وقف مسلمانوں کا آئینی حق ہے، اور ہم فاشسٹ طاقتوں کو یہ حق چھیننے کی اجازت نہیں دیں گے“۔ شرکاء نے نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ مودی حکومت مسلمانوں کے حقوق سلب کرنا چاہتی ہے۔
مظاہرین نے کہا کہ ہم قانون کا احترام کرتے ہیں، لیکن آئین کو مسخ نہیں ہونے دیں گے۔ یہ احتجاج نہ تو کسی مذہب اور نہ ہی کسی سیاسی جماعت کے خلاف ہے بلکہ آئینی دفاع اور اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے ہے۔
شرکاء نے متنبہ کیا کہ آواز دبانے کی ہر کوشش ناکام ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وقف بل مسلمانوں کو ان کے آئینی حقوق سے محروم کرنے کی ایک سازش ہے، جس کے تحت مودی حکومت کی سرپرستی میں مسلمانوں کی مذہبی شناخت، ثقافتی ورثے اور املاک کو مٹانے کی منظم کوششیں کی جا رہی ہیں۔
احتجاج پرامن طور پر اختتام پذیر ہوا، تاہم مظاہرین نے خبردار کیا کہ اگر یہ بل واپس نہ لیا گیا تو ملک گیر سطح پر تحریک چلائی جائے گی۔
Post Views: 1