راولپنڈی میں 16 سالہ لڑکے کو شناخت کے بعد گولیاں مار دی گئیں
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
راولپنڈی:
راولپنڈی کے علاقے صادق آباد میں نامعلوم افراد نے شناخت کر کے 16 سالہ لڑکے کو گولیاں مار کر زخمی کردیا۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق تھانہ صادق آباد کی حدود شکریال میں 16 سالہ نوجوان کو گولیاں مار کر زخمی کرنے کا واقعہ پیش آیا ، جس پر پولیس کی نفری جائے وقوعہ پہنچی۔
ابتدائی تحقیقات میں یہ بات سامنے آئی کہ زخمی ہونے والے لڑکے کا نام شاہان ہے جسے 4 افراد نے روکا اور نام پوچھ کر شناخت کے بعد ڈنڈوں سے تشدد کیا پھر ٹانگ پر گولیاں ماریں۔
پولیس نے واقعے کو ڈکیتی مزاحمت کے بجائے ذاتی دشمنی کا شاخسانہ قرار دیا تاہم اس واقعے کی تحقیقات کو وسیع کرتے ہوئے ملزمان کی گرفتاری کیلیے اقدامات شروع کردیے ہیں۔
ترجمان راولپنڈی پولیس کے مطابق واقعہ میں واردات کے دوران ڈکیتی مزاحمت کا عنصر نہیں پایا گیا جبکہ زخمی نوجوان اسپتال میں زیر علاج ہے۔
.ذریعہ: Express News
پڑھیں:
راولپنڈی، 7 سالہ کرسچن بچی کی پراسرار ہلاکت، پوسٹ مارٹم میں تاخیر، لواحقین انصاف کے منتظر
راولپنڈی:راولپنڈی کے تھانہ مندرہ کے علاقے میں ایک افسوسناک واقعہ پیش آیا ہے جہاں سات سالہ کرسچن بچی شفق کی نعش زیر تعمیر مکان سے برآمد ہوئی۔
بچی گزشتہ روز سہ پہر اپنے گھر کے قریب کھیلتے ہوئے لاپتہ ہوگئی تھی، اور اس کی تلاش کے دوران رات تقریباً 10:30 بجے کے قریب بچی کی مردہ حالت میں نعش برآمد ہوئی۔
اس کے جسم اور گردن پر زخموں اور خراشوں کے نشانات بھی موجود تھے، اور ممکنہ طور پر زیادتی کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے۔
پولیس نے جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے بچی کی نعش کو پوسٹ مارٹم کے لیے گوجرخان کے سول اسپتال منتقل کیا۔ تاہم، گھنٹوں گزرنے کے باوجود پوسٹ مارٹم مکمل نہیں ہو سکا، جس کی وجہ سے بچی کے لواحقین شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
لواحقین کا کہنا ہے کہ وہ رات سے ہسپتال میں بیٹھے ہیں اور انہیں بتایا جا رہا ہے کہ فرانزک سائنس ایجنسی کی ٹیم اٹک میں موجود ہے اور وہ جلد پہنچے گی۔ اس کے بعد ہی پوسٹ مارٹم مکمل کیا جائے گا۔
بچی کے والد وکی نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وہ غریب آدمی ہیں اور ہال میں صفائی کا کام کرتے ہیں، اور ان کے لیے یہ وقت بہت مشکل ہے۔
انہوں نے وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز سے انصاف کی اپیل کی اور مطالبہ کیا کہ ملزمان کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے۔
پولیس حکام کے مطابق، فرانزک ٹیم کے پہنچتے ہی پوسٹ مارٹم مکمل کر لیا جائے گا، تاکہ اس کیس کی مزید تحقیقات کی جا سکیں۔