انسانی اسمگلنگ، ویزا فراڈ میں ملوث 3 ملزمان گرفتار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے ویزا فراڈ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 اشتہاریوں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت خلیل اللہ، مرجان علی اور حارث خان خلیل کے نام سے ہوئی۔ اسلام ٹائمز۔ فیڈرل انویسٹیگیشن ایجنسی ( ایف آئی اے) نے انسانی اسمگلنگ اور ویزا فراڈ میں ملوث 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ ترجمان ایف آئی اے کے مطابق ایف آئی اے ہیومن ٹریفکنگ سرکل پشاور نے کارروائی کرتے ہوئے ویزا فراڈ اور انسانی اسمگلنگ میں ملوث 2 اشتہاریوں سمیت 3 ملزمان کو گرفتار کرلیا۔ گرفتار ملزمان کی شناخت خلیل اللہ، مرجان علی اور حارث خان خلیل کے نام سے ہوئی۔ ترجمان کے مطابق ملزم خلیل اللہ اور مرجان علی کو چھاپہ مار کارروائی میں اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا۔ گرفتار ملزمان 2024 میں درج کیے گئے مقدمات میں مطلوب ہیں۔ ملزمان شہریوں کو امریکی ورک ویزا فراہم کرنے کا جھانسہ دے کر لاکھوں روپے بٹورنے میں ملوث پائے گئے۔ ایف آئی اے ترجمان کے مطابق پشاور میں واقع ٹریول ایجنسی کے دفتر پر بھی چھاپہ مارا گیا اور ملزم حارث خان خلیل کو گرفتار کیا گیا۔ ملزم بغیر لائسنس ٹریول ایجنسی چلا رہا تھا۔ کارروائی کے دوران ملزم سے 4 پاکستانی پاسپورٹ برآمد ہوئے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: انسانی اسمگلنگ ایف آئی اے ویزا فراڈ کو گرفتار کے مطابق میں ملوث
پڑھیں:
عالمی فوڈ چین پر حملہ: گرفتار ملزمان نے قوم سے معافی مانگ لی
اسلام آباد: عالمی فوڈ چین پر حملہ کرنے والے گرفتار ملزمان نے اپنے اقدام پر گہرے ندامت کا اظہار کیا ہے اور قوم سے معافی کی اپیل کی ہے۔
اسلام آباد کی مقامی عدالت میں بین الاقوامی فوڈ چین پر توڑ پھوڑ کے کیس کی سماعت ہوئی، جہاں پولیس نے 15 گرفتار ملزمان کو عدالت میں پیش کیا۔
جوڈیشل مجسٹریٹ عباس شاہ نے شواہد کی روشنی میں 6 ملزمان کو مقدمے سے ڈسچارج کر دیا جبکہ باقی 9 ملزمان کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دیا۔
عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ملزمان کا کہنا تھا کہ وہ احتجاج میں صرف ”دیکھا دیکھی“ شامل ہوئے تھے اور انہیں احساس ہے کہ انہوں نے جو کیا وہ ملک کے مفاد کے خلاف تھا۔ ایک ملزم نے کہا، ’پاکستان کا نقصان، ہمارا نقصان ہے۔ جو ملک کو نقصان پہنچاتا ہے، وہ دراصل اپنا ہی نقصان کرتا ہے۔‘
ملزمان نے تسلیم کیا کہ وہ جذباتی طور پر بہکاوے میں آ گئے تھے اور انہوں نے عوام سے اپیل کی کہ وہ آئندہ اس قسم کے احتجاج یا پرتشدد کارروائیوں کا حصہ نہ بنیں۔
ایک اور ملزم نے کہا کہ ’ہم غیرملکی فوڈ چینز یا کسی بھی کاروباری ادارے پر توڑ پھوڑ کی حمایت نہیں کرتے‘۔
ملزمان کا کہنا تھا کہ ’ہم قوم اور حکومت سے معافی چاہتے ہیں، اور وعدہ کرتے ہیں کہ آئندہ ایسا کوئی عمل نہیں کریں گے۔‘