دریائے سندھ پر کینال بنانے کے معاملے پر پنجاب حکومت نے اربوں روپے مختص کر دیے۔

تفصیلات کے مطابق پنجاب حکومت نے چولستان اور چوبھار کینال کیلئے بجٹ میں فنڈز مختص کر دیئے ہیں۔ پنجاب حکومت نے چولستان کینال کے لیے 218 ارب روپے اور چوبھار کینال کے لیے 20 ارب روپے مختص کیے ہیں۔ چولستان کینال پررواں مالی سال کے دوران 6 ارب روپے کئے جائیں گے اور آئندہ مالی سال 2026-27 کےدوران 10 ارب روپے خرچ ہوں گے۔

چوبھار کینال کیلئے رواں سال 550 ملین روپے اور اگلے سال 2ارب روپے سے زائد خرچ ہوں گے۔دوسری جانب سندھ اسمبلی اجلاس میں وزیرآبپاشی جام خان شورو نے اظہارخیال کرتے ہوئے کہا ہے کہ دنیا میں بڑا مسئلہ موسمیاتی تبدیلی کا ہے پاکستان کے لیے موسمیاتی تبدیلی سب سے بڑا مسئلہ ہے ہم قحط جیسی صورتحال کا سامنا کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وفاقی حکومت نے اعلان کر رکھا ہے کہ ڈیموں میں پانی نہیں ہمارے پاس زیر زمین پانی نہیں ہے کوٹری بیراج میں اس وقت صرف 4ہزار کیوسک پانی ہے کراچی کو پانی کوٹری سے ملتا ہے سندھ کے آخری بیراج سے کراچی کو پانی ملتا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پورے سندھ کا پانی خراب ہے جب کہ پنجاب میں 90فیصد زیر زمین پانی ہے پانی کی شدید قلت ہے ،سندھ میں قحط ہے سندھ کو 1991 معاہدے کے تحت پانی نہیں مل رہا۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: پنجاب حکومت نے ارب روپے

پڑھیں:

آئی پی پیز ہر سال اربوں ڈالر کا چونا حکومت کو لگا رہے ہیں، خواجہ آصف

اسلام آباد : وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ آئی پی پیز ہر سال حکومت کو اربوں ڈالر کا چونا لگا رہے ہیں جن میں بڑے نام بھی شامل ہیں۔

خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ سولر انقلاب آرہا ہے آئی پی پیز کی بجلی کم استعمال ہوگی، کاروباری افراد تیار رہیں نیا معاشی نظام آرہا ہے جس سے امریکا کی اجارہ داری ختم ہوجائے گی۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو امپورٹ ڈیوٹیز پر سالانہ چار ارب ڈالر کا نقصان ہورہا ہے۔

خواجہ آصف نے کہا کہ حکومت ہر سال اپنے پاور پلانٹس کا ہیٹ آڈٹ کرواتی ہے، پرائیوٹ پلانٹس برطانوی عدالت چلے گئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ آج تک تمام آئی پی پیز نے ہیٹ آڈٹ نہیں کروایا جس قسم کی ڈکیتی آئی پی پیز نے کی اس کا سوچ بھی نہیں سکتے۔

 

واضح رہے کہ پاکستان میں بجلی کے بلوں کا مسئلہ کافی سنگین صورت حال اختیار کرتا جارہا ہے۔ حالیہ برسوں میں بجلی کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ ہوا ہے، جس کی وجہ سے عوام شدید مشکلات کا شکار ہیں۔ بجلی کے بلوں میں اضافے کی کئی وجوہات ہیں، جن میں سے ایک بڑی وجہ ملک میں بجلی پیدا کرنے والی نجی کمپنیوں یا انڈیپینڈنٹ پاور پروڈیوسرز (آئی پی پیز) کا کردار ہے-

آئی پی پیز پر تنقید کی جارہی ہے کیونکہ ان کمپنیوں کے ساتھ کیے گئے معاہدے مہنگے ثابت ہو رہے ہیں۔

ان معاہدوں کے تحت حکومت کو بجلی کی پیداوار کے لیے آئی پی پیز کو بھاری ادائیگیاں کرنی پڑتی ہیں، جس کا بوجھ بالآخر عوام پر پڑتا ہے3۔ اس کے علاوہ، ملک میں بجلی کی پیداوار کی صلاحیت طلب سے زیادہ ہونے کے باوجود، بجلی کی قیمتیں کم نہیں ہو رہیں، جو کہ ایک بڑا مسئلہ ہے۔

Post Views: 1

متعلقہ مضامین

  • کینال منصوبہ اگر ہمارے ہاتھ سے نکل گیا تو پھر احتجاج کیلئے نکلیں گے: وزیراعلیٰ سندھ
  • بجلی کی تقسیم کار کمپنیوں کا صارفین کو بلوں میں اربوں روپے کاریلیف دینے کافیصلہ 
  • پانی معاملہ صرف سندھ نہیں پنجاب کا بھی مسئلہ ہے، نیئر بخاری
  • کوٹری بیراج پر پانی کی قلت 30 فیصد ہو گئی
  • کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے: سعید غنی
  • پیپلز پارٹی نے سندھ کے حقوق اور دریائے سندھ کے پانی کا سودہ کیا ہے، حلیم عادل شیخ
  • کسی صوبے کا دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: احسن اقبال
  • دریائے سندھ سے کینالز نکالنے کے منصوبے کیخلاف وکلاء کا دھرنا جاری
  • آئی پی پیز ہر سال اربوں ڈالر کا چونا حکومت کو لگا رہے ہیں، خواجہ آصف
  • کینال منصوبوں سے سندھ اور پنجاب کے کسانوں کو نقصان ہوگا، سعید غنی