لاہور:

گورنر پنجاب سردار سلیم حیدر خان نے کہا ہے کہ ملکی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں ، دہشت گردی کے خلاف تمام لیڈران کو ایک پیج پر ہونا چاہیے۔

گورنر ہاؤس میں وکلا  برادری کے اعزاز میں دی گئی افطار پارٹی سے  خطاب کرتے ہوئے سردار سلیم حیدر خان نے کہا کہ  ملکی سلامتی سے بڑا کوئی ایجنڈا نہیں ، دہشت گردی کے خلاف تمام لیڈران کو ایک پیج پر ہونا چاہیے، ہمیں سیاسی مفادات کو پس پشت ڈال کر ملک کی بہتری اور استحکام کے لیے آگے بڑھنا ہے۔ 

گورنر پنجاب نے کہا کہ گورنر ہاؤس لاہور میں دی جانے والی افطار پارٹی ذاتی کاوشوں کا نتیجہ ہے،اس میں سرکاری ایک روپیہ بھی نہیں لگا، گورنر ہاؤس میں وکلا برادری سمیت تمام شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے افراد کی مدعو کیا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ  گورنر ہاؤس میں افطارکا اہتمام وزیروں، مشیروں کے لیے نہیں بلکہ عام آدمی کے لیے کیا جارہا ہے، بلاول بھٹو بھی پنجاب کےعوام کے ساتھ جلد گورنر ہاؤس میں افطاری پر موجود ہوں گے۔ 

گورنر پنجاب نے وکلا سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ  ملک میں جمہوریت کے فروغ اور استخکام کے لیے وکلا برادری نے ہمیشہ بھر پور کردار ادا کیا ہے، وکلا برادری بلاول بھٹو کو وزیر اعظم بنوانے میں بھی ہراول دستے کا کردار ادا کرے گی۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ  پیپلز پارٹی عوامی جماعت ہے اور عوام میں رہنا پسند کرتی ہے،  جب تک گورنر ہاؤس میں موجود ہوں گورنر ہاؤس کے دروازے لوگوں کے کھلے ہیں۔ 

گورنر پنجاب کا کہنا تھا کہ ظلم پر تو معاشرہ قائم رہ سکتا ہے لیکن نا انصافی پر نہیں، عوام کو انصاف کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے پیپلز پارٹی پر عزم ہے۔ 

گورنر پنجاب کی جانب سے دی گئی افطار پارٹی میں صوبے بھر سے وکلا برادری نے بھرپور شرکت کی، گورنر پنجاب فرداً فرداً وکلا سے ملے اور ان کے ساتھ سیلفیاں بنوائیں۔ 

 

 

.

ذریعہ: Express News

کلیدی لفظ: گورنر ہاؤس میں گورنر پنجاب نے کہا کہا کہ کے لیے

پڑھیں:

سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب

وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے قائد حزب اختلاف کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ اسلام ٹائمز۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔ وفاقی دارالحکومت میں استحکام پاکستان کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے عمر ایوب کا کہنا تھا کہ کہا جاتا ہے پاکستان کو ہارڈ سٹیٹ ہونا چاہئے، جب پاکستان میں استحکام نہیں، قانون کی حکمرانی نہیں تو کیسے بنے گی ہارڈ سٹیٹ۔؟ انہوں نے کہا کہ  ریاست کی تعریف کیا ہے۔؟ ریاست مجلس شوری ہے، افواج، انٹیلی جنس ایجنسیاں ریاست کے اوزار ہیں۔ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کے لیے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس ہی نہیں ہوا۔

متعلقہ مضامین

  • اب ایک مہینہ ہو گیا، ہمیں عمران خان سے ملنے نہیں دیا گیا:علیمہ خان
  • پی پی گوجرانوالہ کا اجلاس‘ حلقہ 52 کا ضمنی الیکشن ہر صورت لڑیں گے: گورنر
  • سندھ کی عوام اپنے حقوق کا سودا کرنے والوں کو کسی قسم کے مذاکرات کا حق نہیں دیگی، سردار عبدالرحیم
  • جے یو آئی، جماعت اسلامی اتحاد خوش آئند ہے، حکومت کو خطرہ نہیں، ملک محمد احمد خان
  • بارشوں سے صورتحال میں بہتری، ارسا نے صوبوں کو پانی کی فراہمی بڑھادی
  • جنگل کا قانون نہیں چلنے دیں گے، چین کا امریکا کو کرارا جواب
  • سندھ کے پانی پر قبضہ کرنے کیلئے مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس نہیں ہوا، عمر ایوب
  • ہمیں معیشت کی بہتری کا جھوٹا بیانیہ دیا گیا، سلمان اکرم راجہ
  • پپپلز پارٹی پنجاب میں کسانوں کے حقوق کا پرچم بلند کرے گی
  • پاکستان اور افریقی ممالک کے درمیان تجارتی حجم بڑھنا چاہیے: شافع حسین