وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت کے ڈی اے کا اجلاس، ترقیاتی منصوبوں پر بریفنگ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اجلاس میں وزیر بلدیات کو کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سعید غنی نے ترقیاتی کاموں میں مزید بہتری لانے کی ہدایات جاری کیں اور منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے پر زور دیا۔ متعلقہ فائیلیںاسلام ٹائمز۔ وزیر بلدیات سندھ سعید غنی کی زیر صدارت کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی (کے ڈی اے) کا اہم اجلاس منعقد ہوا، جس میں شہر کے ترقیاتی منصوبوں پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل چیف سیکرٹری لوکل گورنمنٹ سید خالد حیدر شاہ، اسپیشل سیکرٹری ہاؤسنگ اینڈ ٹاؤن پلاننگ بخش علی مہر، ڈی جی کے ڈی اے الطاف گوہر مہر، اسپیشل سیکرٹری ٹیکنیکل غنی شیخ سمیت دیگر اعلیٰ افسران شریک ہوئے۔ اجلاس میں وزیر بلدیات کو کراچی ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے تحت جاری ترقیاتی منصوبوں پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ اس موقع پر سعید غنی نے ترقیاتی کاموں میں مزید بہتری لانے کی ہدایات جاری کیں اور منصوبوں کو بروقت مکمل کرنے پر زور دیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: ترقیاتی منصوبوں پر وزیر بلدیات
پڑھیں:
میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے: سعید غنی
وزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی—فائل فوٹووزیرِ بلدیات سندھ سعید غنی نے کہا ہے کہ میرا نہیں خیال کہ کینال کے معاملے پر کوئی کنفیوژن ہے، کینال کے معاملے پر ہمارا مؤقف واضح ہے کہ کینال نہیں بننی چاہئیں۔
’جیو نیوز‘ کے پروگرام ’جیو پاکستان‘ میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے مختلف فورمز پر کینال کے معاملے کو ایڈریس کیا اور مخالفت کی، اگر ان اعتراضات کو کوئی سنے گا نہیں تو احتجاج ہو گا۔
سعید غنی کا کہنا ہے کہ کینال کا پروجیکٹ پنجاب حکومت کا ہے، سندھ میں تمام سیاسی جماعتوں کے کینال پروجیکٹ پر اعتراضات ہیں۔
وفاقی وزیرٍ منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ پانی کے مسئلے پر ہمیں سیاست نہیں کرنی چاہیے۔
صوبائی وزیر نے کہا کہ جو جماعتیں سڑکیں بند کر رہی ہیں عوام کو مشکلات میں ڈال رہی ہیں ان کو سوچنا چاہیے کہ مشکلات کا شکار شہری کینال نہیں بنا رہے بلکہ وہ تو خود متاثرین میں سے ہیں۔
ان کا مزید کہنا ہے کہ پنجاب اور سندھ حکومت اس پر بات چیت کرے اور مسئلے کو حل کرے، کینال کا معاملہ سندھ میں عوامی نوعیت کا بن چکا ہے۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ کینال کے معاملے پر احتجاج کو بات چیت کے ذریعے خوش اسلوبی سے حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔