پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری کے حوالے سے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے، وزارت آئی ٹی نے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے مزید 14 دن کا وقت مانگ لیا۔
تفصیلات کے مطابق وزارت کی جانب سے سینیٹ کی آئی ٹی کمیٹی کو آگاہ کیا گیا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کی منظوری مزید تاخیر کا شکار ہو گئی ہے۔وزارت آئی ٹی نے کہا ہے کہ پرسنل ڈیٹا پروٹیکشن بل کا نظر ثانی شدہ مسودہ شراکت داروں کے ساتھ شیئر کر دیا ہے، اور ان کی جانب سے ملنے والا فیڈ بیک فی الحال زیر غور ہے۔
وزارت کے مطابق بل کے مسودے کو حتمی شکل دینے کے لیے اہم شقوں پر مشاورت جاری ہے، دو ہفتوں میں ڈیٹا پروٹیکشن بل کے مسودے کو حتمی شکل دے دی جائے گی، اور پھر حتمی مسودے کو بین الوزارتی کمیٹی کے سامنے پیش کیا جائے گا۔
آئی ٹی وزارت کا کہنا ہے کہ بل کو اصولی منظوری کے لیے وفاقی کابینہ اور سرکاری اسٹیک ہولڈرز کے سامنے پیش کیا جائے گا، اور تمام قانونی تقاضے اور پراسس مکمل کرتے ہوئے ڈیٹا پروٹیکشن بل کو منظور کرایا جائے گا۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
پنجاب کے پہلےفلم سٹی اور فلم اسٹوڈیو سمیت فلم اسکول کے قیام کی منظوری
وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے صوبے کے پہلے فلم سٹی، فلم اسٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب اور فلم اسکول کے قیام کی منظوری دے دی۔اس حوالے سے باقاعدہ نوٹیفکیشن بھی جاری کیا گیا ہے جس کے مطابق فلموں کی تیاری کیلئے امدادی رقوم کی فراہمی کے لیے 8 رکنی کمیٹی تشکیل دی گئی ہے، پنجاب کابینہ کی منظوری کے بعد"پنجاب فلم فنڈ ڈسبرسمنٹ کمیٹی" تشکیل دی گئی۔ کمیٹی کی کنوینر پنجاب کی سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب ہوں گی جب کہ عظمٰی بخاری، مجتبیٰ شجاع الرحمان، سردار رمیش سنگھ اروڑا بھی کمیٹی کے رکن ہیں نوٹیفکیشن میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ نوازشریف آئی ٹی سٹی میں فلم سٹی، فلم اسٹوڈیو، پوسٹ پروڈکشن لیب کے لیے جگہ مختص کی گئی ہے، منصوبے کے ڈیزائن سمیت دیگر اقدامات پر پیشرفت کا پہلا جائزہ بھی مکمل کرلیا گیا ہے۔نوٹیفکیشن کے مطابق کمیٹی فلم سازوں اور فلم ساز کمپنیوں کی درخواستوں کا جائزہ لے گی، کمیٹی فنڈ کے انتظام، اہلیت کے معیارات اور باکس آفس مراعات سے متعلق امور پر فیصلہ کرے گی جبکہ کمیٹی کو کسی معاملے پر ذیلی کمیٹیاں تشکیل دینے کا اختیار بھی حاصل ہوگا۔
اس کے علاوہ سینئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب کی زیرصدارت کمیٹی کا پہلا اجلاس ہوا جس میں وزیر اعلیٰ پنجاب کے وژن پر عملدرآمد کے لیے اہم فیصلے کیے گئے۔