نہروں کے منصوبے پر پیپلز پارٹی کے مخالفت میں بیانات مگر مچھ کے آنسو ہیں، اسد اللہ بھٹو
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سینئر رہنما جماعت اسلامی نے کہا کہ ایک طرف پانی نہیں ہے، دوسری طرف سندھ میں تیار فصلوں کا مناسب ریٹ نہیں مل رہا، جب کہ بیج، کھاد اور ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، سندھ کے لوگ دوہری اذیت میں مبتلا ہیں، حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اسلام ٹائمز۔ سینئر رہنما جماعت اسلامی و سابق ایم این اے اسد اللہ بھٹو نے دریائے سندھ سے نہروں کے منصوبے پر پیپلز پارٹی کے مخالفت میں بیانات کو مگر مچھ کے آنسو قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی سندھ کے ساتھ وفادار نہیں ہے، سندھ کے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ ایک ذمہ دار شخص ہیں، انہیں کینالوں کے مسئلے پر سچ بولنا چاہیئے، پہلے مسلسل انکار کے بعد اسمبلی میں قرارداد دوہرے معیار کی عکاسی کرتا ہے، حکومتیں کسی غلط کام کی مذمت نہیں کرتی بلکہ اس کو روکنے کے لیے اقدامات اٹھاتی ہیں، پیپلز پارٹی بتائے کہ انہوں نے کینالوں کو روکنے کے لیے کون سے سنجیدہ اقدامات کیے ہیں، جماعت اسلامی پہلے دن سے میدان میں ہے، تمام بیراجوں پر ٹیلی میٹر سسٹم لگایا جائے تاکہ پانی کی منصفانہ تقسیم ہو سکے، پانی زندگی ہے۔ جماعت اسلامی عید کے بعد حافظ نعیم الرحمان کی قیادت میں بجلی بلوں، مہنگائی سمیت عوامی مسائل کے حل کے لیے بھرپور تحریک چلائے گی، جس میں لانگ مارچ اور گورنر ہاؤس اور وزیر اعلیٰ ہاؤس کے سامنے دھرنے شامل ہوں گے۔
اسد اللہ بھٹو نے کہا کہ ایک طرف پانی نہیں ہے، دوسری طرف سندھ میں تیار فصلوں کا مناسب ریٹ نہیں مل رہا، جب کہ بیج، کھاد اور ادویات کی قیمتیں آسمان سے باتیں کر رہی ہیں، سندھ کے لوگ دوہری اذیت میں مبتلا ہیں، حکومت بھی خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے گھارو میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ سندھ کے اطلاعات سیکریٹری مجاہد چنا، مقامی رہنما مولانا عطاء الرحمان بلوچ، عبدالسمیع ہالیپوٹو، حمزہ ناہیوں اور دیگر ذمے دار بھی ان کے ساتھ موجود تھے۔ اسد اللہ بھٹونے گلشن حدید پہنچ کر مقامی صحافی اور نجی چینل کے رپورٹر (کے ٹی این نیوز) وحید مراد سیال کی والدہ کے انتقال پر تعزیت مرحومہ کی مغفرت، درجات کی بلندی اور پسماندگان کے لیے صبر جمیل کی دعا کی۔ امیر ضلع ملیر سید مفخر علی، مقامی رہنما جاوید اقبال اور محمد علی برڑو بھی اس موقع پر ان کے ساتھ موجود تھے۔
ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: جماعت اسلامی پیپلز پارٹی اسد اللہ سندھ کے کے لیے
پڑھیں:
لاہور بیٹھک، ن لیگ اور پی پی کا ساتھ چلنے پر اتفاق
مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے لاہو کی بیٹھک میں ساتھ چلنے پر اتفاق کرلیا۔
گورنر ہاؤس لاہور میں ہونے والی ملاقات میں پانی کی تقسیم، زراعت، بلدیاتی انتخابات سمیت کئی معاملات پر تبادلہ خہال کیا۔
ن لیگ کی طرف سے اسپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان اور پی پی پنجاب کے سربراہ حسن مرتضیٰ نے کوآرڈی نیشن کمیٹی اجلاس میں شرکت کی، اس دوران ملکی صورتحال کے پیش نظر مل جل کر چلنے پر اتفاق کیا۔
اس موقع پر ن لیگ نے پی پی قیادت کے پانی، گندم اور ترقیاتی فنڈز سے متعلق تحفظات دور کرنے کی یقین دہانی کروادی۔
حکومت پیپلز پارٹی کو ناراض کرنے پر تلی ہے، آغا رفیع اللّٰہپاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیع اللّٰہ نے کہا ہے کہ دریائے سندھ پر 6 نہریں نکالنے سے سندھ کی موت واقع ہوجائے گی۔
اجلاس میں پنجاب میں دونوں جماعتوں کے درمیان پاور شیئرنگ پر پیشرفت کا بھی جائزہ لیا گیا۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں پی پی کے حسن مرتضیٰ نے کہا کہ کینالز کے معاملے پر ہماری قیادتیں مل کر بیٹھیں گی، ایک موقف لے کر سامنے آئیں گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیمرے کے سامنے کھڑے ہو کر کسی کو بھی ذمے دار قرار دینا قومی المیہ بن چکا ہے۔
پی پی کے رہنما نے یہ بھی کہا کہ سوال یہ ہے کہ نئی نہریں نکالی جائیں گی تو ان کے لیے پانی کہاں سے آئے گا؟
وزیر آب پاشی سندھ جام خان شورو نے استفسار کیا ہے کہ جب سسٹم میں پانی ہی نہیں تو یہ کینالز کیسے بنارہے ہیں؟
اُن کا کہنا تھا کہ اسمبلی میں پیش کیے گئے بلدیاتی بل پر تحفظات ہیں، ترقیاتی فنڈز ہمارا حق ہے، کینالز کا معاملہ تکنیکی ہے، ہم اپنے اپنے موقف کے ساتھ کھڑے ہیں، گفتگو کے بعد بہتر راستہ نکلے گا۔
اس موقع پر ن لیگ کے ملک محمد احمد خان بھی پی پی رہنما کے ہم آواز تھے، انہوں نے کہا کہ سندھ کا حق ہے کہ وہ اپنے پانی کی حفاظت کرے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانی کا ایشو سیاسی نہیں تکنیکی ہے، تکنیکی معاملات پر بات ہونی چاہیے، پانی پر سندھ کے تحفظات دور ہونے چاہئیں، اس میں کچھ غیر فطری نہیں ہے۔
سندھ کے سینئر وزیر شرجیل میمن نے کہا ہے کہ یہ بات درست نہیں کہ صدر آصف علی زرداری نے کینالز منصوبے کی منظوری دی۔
اسپیکر پنجاب اسمبلی نے کہا کہ ارسا میں پانی کی تقسیم کا فارمولا طے ہے، جس پر سب کا اتفاق ہے، بتایا گیا ہے کہ 10 ملین ایکڑ پانی کا گیپ ہے۔
انہوں نے کہا کہ سندھ اور پنجاب کے درمیان پانی کے معاملات پر ڈیٹا کے مطابق بات کریں گے، مقامی سطح پر عوامی نمائندوں کو اختیار ملنا چاہیے، پیپلز پارٹی بھی چاہتی ہے پنجاب میں اچھی گورننس ہو۔
انکا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن دو مختلف جماعتیں ہیں، پی پی ہماری اتحادی جماعت ہے، اس کی رائے مختلف ہوتی ہے تو اظہار جلسوں اور باہمی ملاقاتوں میں ہوتا ہے، اس میں اچنبھے کی کوئی بات نہیں۔
چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ہمیں ایسا معاشرہ تشکیل دینا ہوگا جہاں تمام شہریوں کو مساوی حقوق اور مواقع ملیں۔
اس سے قبل صدر ن لیگ کی ہدایت پر رانا ثناء اللّٰہ نے وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن سے فون پر رابطہ کیا تھا۔
رانا ثناء اللّٰہ نے شرجیل میمن سے کہا کہ نہروں کے معاملے پر مذاکرات کو تیار ہیں، نواز شریف اور شہباز شریف نے نہروں پر سندھ کے تحفظات دور کرنے کی ہدایت کی ہے۔
اس پر صوبائی وزیر نے کہا کہ پیپلز پارٹی نہروں پر وفاق سے مذاکرات کو تیار ہے، پی پی سندھ کےلیے 1991ء کے معاہدے کے تحت پانی کی منصفانہ تقسیم چاہتی ہے۔