پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
سٹی 42: پاک بحریہ اور روسی بحریہ کے مابین دو طرفہ مشق عریبین مون سون VI کا بحیرہ عرب میں انعقاد کیا گیا
آئی ایس پی آر کے ترجمان کے مطابق مشق میں روسی بحری جہازوں کے علاوہ پاک بحریہ کے مختلف اثاثے اور پاک فضائیہ کے لڑاکا طیارے بھی شریک تھے ،مشق کا مقصد باہمی تعاون کا فروغ اور بحری سلامتی کو درپیش مشترکہ خطرات کے خلاف عزم کا مظاہرہ کرنا تھا،کراچی میں روسی بحری جہازوں کے قیام کے دوران دو طرفہ جہازوں کے دورے، ہاربر ڈرلز اور ٹیبل ٹاپ ڈسکشنز بھی کی گئیں
بیٹے نے کھانے میں معمولی تاخیر پر ماں کو قتل کردیا
روسی بحریہ کے مندوبین نے پاک بحریہ کے سینئر حکام سے ملاقاتیں بھی کیں،میری ٹائم ڈومین میں مشترکہ مشقوں کا انعقاد خطے میں بحری سلامتی کے لیے پاک بحریہ کے عزم کا مظہر ہے۔
.ذریعہ: City 42
پڑھیں:
پیوٹن کا 30 گھنٹوں کی خصوصی جنگ بندی کا اعلان، یوکرینی صدر شک میں پڑ گئے
روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ایسٹر تہوار کے موقع پر یوکرین جنگ میں 30 گھنٹوں کے لیے عارضی جنگ بندی کا اعلان کیا ہے۔ لیکن ان کے اس اعلان نے یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی کو شک میں ڈال دیا ہے۔
روسی صدارتی دفتر کریملن کے مطابق، آج رات تک روسی فوج کوئی حملہ نہیں کرے گی۔ کریملن نے امید ظاہر کی ہے کہ یوکرین بھی اس جنگ بندی پر عمل کرے گا، تاہم خبردار کیا ہے کہ کسی بھی خلاف ورزی کا بھرپور جواب دیا جائے گا۔
روسی شہریوں نے جنگ بندی کے اعلان کا خیرمقدم کیا ہے اور ایسٹر کے موقع پر کچھ وقت کے لیے امن کی امید ظاہر کی ہے۔
دوسری جانب یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے اس اعلان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ پیوٹن پر بھروسہ نہیں کیا جا سکتا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ جنگ بندی یوکرینی شہریوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈالنے کی ایک چال ہے، کیونکہ حقیقت میں روسی حملے تاحال جاری ہیں۔
زیلنسکی کے مطابق یوکرینی شہروں میں سائرن بج رہے ہیں اور روسی بمباری کی اطلاعات موصول ہو رہی ہیں، جبکہ یوکرینی افواج نے کریمیا سمیت مختلف محاذوں پر اپنی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔
Post Views: 1