پاکستان اور افواج پاکستان کیخلاف ہر قسم کی مسلح جدوجہد، خودکش حملے قطعاً حرام ہیں، مولانا امین انصاری
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
ایک بیان میں دفاع افواج پاکستان فورم کے بانی نے کہا کہ پاکستان کو دہشتگردی کا شکار نہیں ہونے دینگے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں وہ اسلام و ملک کے باغی ہیں، اسرائیلی بھارتی امریکی و استعماری سازشوں کے خلاف شیعہ سنی متحد و بیدار اور افواج پاکستان کیساتھ ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ متحدہ علماء محاذ و دفاع افواج پاکستان فورم کے بانی سربراہ مولانا محمد امین انصاری نے ملک بھر میں مسلسل جلیل القدر علمائے دین کو خودکش بم دھماکوں کے ذریعے شہید کئے جانے کے المناک سانحات کے خلاف احتجاجی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ قیام پاکستان میں ہمارے اکابرین ہزاروں علمائے حق کا خون اور عظیم قربانیاں شامل ہیں، بدقسمتی سے اسلام و ریاست پاکستان کے دشمن و باغی جلیل القدر علمائے دین کو شہید کررہے ہیں جو حکومت اور سیکورٹی اداروں کیلئے کھلا چیلنج و سوالیہ نشان ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کو دہشتگردی کا شکار نہیں ہونے دینگے، دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں وہ اسلام و ملک کے باغی ہیں، اسرائیلی بھارتی امریکی و استعماری سازشوں کے خلاف شیعہ سنی متحد و بیدار اور افواج پاکستان کیساتھ ہیں، پاکستان اسلام کے نام پر معرض وجود میں آیا تھا، ریاست پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف ہر قسم کی مسلح جدوجہد، خودکش حملے قرآن و سنت کی روشنی میں قطعاً حرام ہیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اور افواج پاکستان کے خلاف
پڑھیں:
اسرائیل کی جانب سے لبنان میں ایک گاڑی پر ڈرون حملہ
لبنان کی حکومت نے متعدد بار ان حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تل ابیب کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اسرائیلی حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔ اسلام ٹائمز۔ آج (اتوار) کو اسرائیلی قابض افواج نے جنگ بندی کے معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے، جنوبی لبنان میں ایک عام شہری کی گاڑی کو ڈرون حملے کا نشانہ بنایا۔ فارس نیز کے مطابق، لبنانی مقامی ذرائع نے اطلاع دی ہے کہ یہ گاڑی جنوبی لبنان کے علاقے کوثریہ میں نشانہ بنی۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق، اس حملے میں کم از کم دو افراد زخمی ہوئے ہیں، جبکہ بعض لبنانی ذرائع کا کہنا ہے کہ اس حملے میں کم از کم ایک شخص شہید ہو گیا ہے۔ قابض اسرائیلی فوج نے گزشتہ چند مہینوں کے دوران بھی جنگ بندی معاہدے کی بارہا خلاف ورزی کرتے ہوئے جنوبی لبنان میں کئی گاڑیوں اور موٹر سائیکلوں کو نشانہ بنایا ہے۔ لبنان کی حکومت نے متعدد بار ان حملوں کے خلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں تل ابیب کے خلاف شکایت درج کرائی ہے اور اسرائیلی حملوں کے خاتمے کا مطالبہ کیا ہے۔