اقوام متحدہ اجلاس میں مظلوم کشمیریوں پر بھارتی ظلم و ستم عالمی سطح پر اجاگر
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین نے بھارت کے جمہوری دعووں اور کشمیری عوام پر جابرانہ قوانین کا پردہ چاک کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کشمیر کے بغیر نامکمل، شہ رگ کٹنے سے کوئی زندہ نہیں رہ سکتا، کشمیر سیمینار
اقوام متحدہ کے 58 ویں اجلاس میں کشمیر انسٹی ٹیوٹ آف انٹرنیشنل ریلیشنز کے چیئرمین الطاف حسین وانی نے کہا کہ میں انسانی حقوق کونسل کی توجہ بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں جبری گمشدگیوں اور ماورائے عدالت قتل کے واقعے کی طرف دلانا چاہتا ہوں۔
انہوں نے کہا کہ شوکت احمد بجاڑ اور ریاض احمد بجاڑ کی دردناک موت، دہائیوں سے جاری تشدد اور انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی عکاسی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ مقبوضہ کشمیر میں 10 ہزار سے زائد جبری گمشدگیاں اور تقریباً 8 ہزار دورانِ حراست قتل کی رپوٹس درج ہوئیں۔
الطاف حسین وانی نے کہا کہ مارچ 2023 میں کپواڑہ میں جنگلاتی علاقےسے عبدالرشید کی
تشدد شدہ لاش ریاستی تشدد کی بدترین مثال ہے۔
انہوں نے کہا کہ بھارتی سیکیورٹی فورسز کو آرمڈ فورسز اسپیشل پاورز ایکٹ کے تحت استثنیٰ حاصل ہے اور بھارت سیاسی اختلاف کو دبانے اور مقامی آبادی کو بے اختیار کرنے کے لیے نوآبادیاتی حربے استعمال کر رہا ہے۔
اجلاس میں جولیٹ کا کہنا تھا کہ سنہ2019 میں آرٹیکل 370 کی غیر قانونی منسوخی کے بعد کشمیری عوام ریاستی دہشت گردی کا شکار ہیں۔
جولیٹ نے کہا کہ بھارتی حکومت نے خطے میں خوف و ہراس پھیلانے کے لیے سخت قوانین اور انٹرنیٹ کی بندش کی ہوئی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ انسانی حقوق کے محافظوں اور صحافیوں کو نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیے: شہید کشمیری رہنما مقبول بٹ کی کہانی ان کے فرزند جاوید مقبول بٹ کی زبانی
مشال ملک نے کہا کہ کشمیری خواتین کے لیے خوشی کا کوئی موقع نہیں اور سینکڑوں مائیں اپنے گمشدہ بیٹوں، بھائیوں اور شوہروں کی منتظر ہیں۔
انہوں نے کہا کہ درندگی کی شکار 8 سالہ آصفہ کیس سمیت کئی مقدمات آج بھی بھارتی سپریم کورٹ میں التوا کا شکار ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ناکافی شواہد کا بہانہ بنا کر انصاف کی راہ میں رکاوٹیں کھڑی کی جا رہی ہیں۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ بھارتی فوج اور پولیس خود کشمیری عوام پر ہونے والے مظالم میں ملوث ہیں۔
مشال ملک نے کہا کہ بھارتی حکومت کشمیری عوام کے بنیادی حقوق پامال کر رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ عالمی برادری کی خاموشی دراصل بھارتی مظالم کی حوصلہ افزائی کے مترادف ہے۔
مزید پڑھیں: بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف عالمی سطح پر کارروائی کی جائے، طاہر اشرفی کا مطالبہ
انہوں نے زور دیا کہ جبر کے فوری خاتمے کے لیے اقوام متحدہ ٹھوس مؤقف اختیار کرے اور عوام کی امنگوں اور آوازوں کو ترجیح دے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اقوام متحدہ اجلاس الطاف حسین وانی مشال ملک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اقوام متحدہ اجلاس الطاف حسین وانی مشال ملک اقوام متحدہ کشمیری عوام کہنا تھا کہ کہ بھارتی نے کہا کہ انہوں نے کے لیے
پڑھیں:
مقبوضہ کشمیر:ہائی کورٹ کی طرف سے 2 کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار
ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا۔ اسلام ٹائمز۔ غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں ہائی کورٹ نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت دو کشمیریوں کی غیر قانونی نظربندی کالعدم قرار دیتے ہوئے قابض انتظامیہ کو ان کی فوری رہائی کی ہدایت کی ہے۔ ذرائع کے مطابق جسٹس راہول بھارتی پر مشتمل ہائی کورٹ کے بنچ نے بارہمولہ کے رہائشی محمد آفرین زرگر کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت نظر بندی کو کالعدم قرار دیا اور نظربندی کیلئے ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکامی پر قابض حکام کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا۔ آفرین زرگر پر گزشتہ سال 10ستمبر کو کالے قانون کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ادھرجسٹس محمد یوسف وانی پر مشتمل کشمیر ہائی کورٹ کے ایک اور بنچ نے ارشاد احمد ڈار کی کالے قانون پی ایس اے کے تحت غیر قانونی نظربندی کو کالعدم قرار دیا۔ ڈسٹرکٹ مجسٹریٹ بارہمولہ نے 21 جولائی 2023ء کو ارشاد کی نظربندی کے احکامات جاری کئے تھے۔واضح رہے کہ کشمیریوں کی حق پر مبنی جدوجہد آزادی کو دبانے کیلئے جھوٹے اور بے بنیاد الزامات کے تحت ان کی غیر قانونی نظربندیوں کا سلسلہ مقبوضہ کشمیر میں تیزی سے جاری ہے اور عدالتوں میں قابض انتظامیہ کشمیریوں پر لگائے گئے جھوٹے الزامات کے حق میں ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہتی ہے۔