برطانوی حکومت نے حسن نواز کو ٹیکس ڈیفالٹر قرار دے دیا، 52 لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ عائد
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیراعظم نواز شریف کے بڑے صاحبزادے حسن نواز کو برطانیہ میں ٹیکس ڈیفالٹر قرار دیتے ہوئے ان پر 52 لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔حکومت برطانیہ کی سرکاری ویب سائٹ کے مطابق ایون فیلڈ ہاؤس پارک لین کے رہائشی پراپرٹی ڈیلر حسن نواز نے 5 اپریل 2015 سے 6 اپریل 2016 تک تقریباً 94 لاکھ پاؤنڈ کا ٹیکس ادا نہیں کیا۔برطانوی ٹیکس اتھارٹی نے حسن نواز پر 52 لاکھ پاؤنڈ کا جرمانہ عائد کر دیا ہے اور تمام تفصیلات سرکاری ویب سائٹ پر جاری کردی گئی ہیں۔
یاد رہےکہ حسن نواز نے گزشتہ سال نومبر میں ٹیکس چوری سے بچنے کے لیے خود کو دیوالیہ ڈکلئیر کر دیا تھا۔ حسن نواز شریف کو برطانوی حکومت کے ٹیکس ریونیو ڈپارٹمنٹ کے ٹیکس کیس میں دیوالیہ قرار دیا گیا تھا۔لندن ہائیکورٹ کے مطابق حسن نواز کو 2023 کے کیس نمبر 694 میں دیوالیہ قراردیا گیا ہے، حسن نواز سے متعلق کیس 25 اگست 2023 کو فائل کیا گیا تھا۔تاہم برطانوی قوانین کے تحت ٹیکس چوری کی مد میں جرمانے کو دیوالیہ ہونے پر بھی معاف نہیں کیا جاتا ہے اور اسے سنگین جرم تصور کیا جاتا ہے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: لاکھ پاؤنڈ کا حسن نواز
پڑھیں:
حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی
اسلام آباد:حکومت کو ملنے والی غیرملکی امداد میں کمی آگئی، رواں مالی سال امداد کا ہدف 19 ارب ڈالر ہے تاہم 9 ماہ گزرنے کے باوجود تاحال 5 ارب 50 کروڑ 75 لاکھ ڈالر ہی مل سکے ہیں جو کہ سالانہ ہدف کا محض 28.40 فیصد ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن حکام کے مطابق حکومت کو رواں مالی سال کے پہلے نو ماہ کے دوران حاصل ہوئی بیرونی فنانسنگ میں سے 5 ارب 37 کروڑ ڈالر بطور قرض ملا جبکہ 13 کروڑ 56 لاکھ ڈالر بطور گرانٹ شامل ہیں تاہم اس میں آئی ایم ایف سے ملنے والی ایک ارب ڈالر کی پہلی قسط شامل نہیں ہے۔
اقتصادی امور ڈویژن کے مطابق اس عرصے میں پاکستان کو پچھلے مالی سال کے مقابلے میں 1.39 ارب ڈالر کم فنڈز حاصل ہوئے، گزشتہ سال جولائی سے مارچ کے دوران پاکستان کو 6 ارب 89 کروڑ ڈالر کی بیرونی مالی معاونت موصول ہوئی تھی۔
حکام کا کہنا ہے کہ پاکستان کو موصول ہوئی فنانسنگ کی تفصیلات کے مطابق اس عرصے کے دوران سعودی عرب نے 3 ارب ڈالر ، متحدہ عرب امارات (یو اے ای) نے دو ارب ڈالر قرض دیا جبکہ چین نے ایک ارب ڈالر قرض رول اوور کیا۔
اس کے علاوہ دیگر عالمی اداروں نے 2 ارب 82 کروڑ 76 لاکھ ڈالر فراہم کیے جن میں سے ایشیائی ترقیاتی بینک (اے ڈی بی) کی جانب سے ایک ارب 18 کروڑ ڈالر اور عالمی بینک کی جانب سے 72 کروڑ ڈالر شامل ہیں۔
مالی معاونت فراہم کرنے والے ممالک میں چین، امریکا، سعودی عرب، فرانس، کویت اور جاپان شامل ہیں جبکہ فرانس نے 10 کروڑ 80 لاکھ ڈالر، چین نے 9 کروڑ 91 لاکھ ڈالر، امریکہ نے 4 کروڑ ڈالر، جاپان نے 2 کروڑ 88 لاکھ ڈالر اور کویت نے دو کروڑ 44 لاکھ ڈالر کی مالی امداد فراہم کی ہے۔