قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی کا ٹول پلازوں کی صورتحال پر اظہار تشویش
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے مواصلات نے نلک بھر میں ٹول پلازوں کی صورتحال اور ناقص شاہراہوں کی تعمیر پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
چیئرمین کمیٹی اعجاز حسین جاکھرانی نے کہا کہ ملک کی شاہراہوں پر ٹول پلازوں کا کوئی موثر نظام موجود نہیں، جس کے باعث گاڑیوں کی لمبی قطاریں لگ جاتی ہیں، خاص طور پر نئے ٹول پلازوں پر صورتحال مزید خراب ہے۔
اجلاس میں کمیٹی کے رکن رمیش لال نے انکشاف کیا کہ ایک بیوروکریٹ جو ریلوے کے مقدمات کا سامنا کر رہا تھا، اسے ڈیپوٹیشن پر وزارت مواصلات میں تعینات کر دیا گیا ہے۔
رکن کمیٹی نذیر احمد بگھیو نے کراچی میں سہراب گوٹھ کے قریب جاری تعمیراتی کام پر سوالات اٹھاتے ہوئے کہا کہ وہاں پرانی گاڑیاں لا کر کھڑی کر دی جاتی ہیں، جس سے ٹریفک کی روانی متاثر ہو رہی ہے۔
کمیٹی کے اراکین نے پی ایس ڈی پی منصوبوں پر عملدرآمد نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا اور کراچی کے دورے کا فیصلہ کیا۔ چیئرمین کمیٹی نے اعلان کیا کہ اگلا اجلاس اسپیکر قومی اسمبلی کی اجازت سے کراچی میں منعقد ہوگا۔
سندھ سے تعلق رکھنے والے کمیٹی کے اراکین نے سندھ میں انٹرچینج نہ ہونے پر شدید احتجاج کیا۔ رمیش لال نے حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ایک صوبہ ریوینیو دیتا ہے، اور آپ کے نااہل افسران اسے ہڑپ کر جاتے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیہون شریف سے دادو جاتے ہوئے حالیہ دنوں میں دو بڑے حادثات پیش آ چکے ہیں۔
رمیش لال نے مزید الزام عائد کیا کہ مواصلاتی ترقیاتی منصوبے صرف پنجاب میں کیے جا رہے ہیں، جبکہ سندھ کو نظرانداز کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ لاڑکانہ میں این ایچ اے کی بنائی گئی سڑک 26 دسمبر کو مکمل ہوئی اور 28 دسمبر کو ہی خراب ہوگئی جو ناقص تعمیرات کا واضح ثبوت ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ٹول پلازوں
پڑھیں:
شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے کونسا ٹیسٹ ہوگا؟ بل منظور کرلیا گیا
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے شادی سے پہلے دلہا دلہن کی مرضی سے تھیلیسیمیا ٹیسٹ کرانے کا بل منظور کرلیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈاکٹر مہیش کمار کی زیرصدارت قومی اسمبلی اجلاس ہوا، شرمیلا فاروقی نے کہا پرائیویٹ ممبر کو سپورٹ نہیں کیا جاتا میں تھیلیسیما کے حوالہ سے بل لائی ہوں۔اعجاز جاکھرانی کا کہنا تھا کہ یہ اچھا بل ہے اس میں روڑے اٹکانے کی کوشش کی جا رہی ہے ہمیں اس بل کو متفقہ پاس کرنا چاہیے، ووٹنگ نہیں کروائیں گے۔
قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی صحت نے تھیلیسیما بل کی منظوری دے دی ، جے یو آئی کی ممبر عالیہ کامران کے علاوہ تمام ممبران نے بل پاس کر دیا ، فیڈرل سیکرٹری ہیلتھ، صدر پی ایم ڈی سی سمیت وفاقی اسپتالوں کے حکام شریک ہوئے۔ایم این اے شرمیلا فاروقی نے تھیلیسیما بل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا تھیلیسیما مائنر والے والدین کی شادی پر ہم پابندی نہیں لگوا رہے، شادی سے قبل دلہا اور دلہن کے تھیلیسیما ٹیسٹ کی بات کر رہے ہیں، اس کا مقصد تھیلیسیمیا کے مریضوں کی تعداد میں کمی کرنا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پانچ سے آٹھ فیصد آبادی تھیلیسیما مائنر ہیں ، اسلام آباد میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر کرنا چاہتے ہیں، شادی سے قبل ٹیسٹ کو لازمی قرار نہیں دیں گے ، دولہا دولہن کی رضامندی سے ٹیسٹ کروائے جائیں گے۔سپیشل سیکرٹری نے کہا لاڈویژن سے ابھی بل پر جواب نہیں آیا مزید بیماریوں کو بھی شامل کرنا چاہتے ہیں۔