ڈیری ایسوسی ایشن کا حکومت سے پیک شدہ دودھ پر ٹیکس میں نرمی کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن نے حکومت سے پیک شدہ دودھ پر عائد کردہ ٹیکسز میں نرمی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
وزیر اعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان سے پاکستان ڈیری ایسوسی ایشن کے وفد نے اہم ملاقات کی، ملاقات کے دوران ہارون اختر خان نے کہا کہ پاکستان دودھ پیدا کرنے والے بڑے ممالک میں شامل ہے، پاکستان میں دودھ کی سالانہ 70 ملین ٹن سے زائد پیدا وار ہے۔
انہوں نے کہا کہ ملاقات کے دوران ڈیری سیکٹر کو درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا گیا، پیک شدہ دودھ پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے اثرات زیر بحث آئے۔
پاکستان ڈیرے ایسوسیشن نے کہا کہ پیک شدہ دودھ پر ٹیکس سے قیمتوں میں اضافہ ہوا، دودھ پروسیسرز اور کسان دونوں متاثر ہوئے۔
ہارون اختر خان نے کہا کہ ڈیری ایسوسی ایشن کا پیک شدہ دودھ پر ٹیکس میں نرمی کا مطالبہ کیا۔
وزیر اعظم کے خصوصی معاون نے کہا کہ ڈیری سیکٹر میں مزید سرمایہ کاری کی ضرورت ہے، ڈیری سیکٹر کی ترقی کے بغیر خوراک میں خود کفالت کا خواب ممکن نہیں ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ڈیری فارمز میں سرمایہ کاری بڑھانے سے دودھ کی پیداوار اور معیار میں بہتری آئے گی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ڈیری ایسوسی ایشن پیک شدہ دودھ پر نے کہا کہ
پڑھیں:
ایمان مزاری ایڈووکیٹ اسلام آباد ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے مستعفی
ویب ڈیسک: ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کی جبری گمشدگیوں کی کمیٹی سے استعفی دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے اسلام آباد ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے صدر اور سیکریٹری کو اپنا استعفیٰ ارسال کر دیا۔
ایمان مزاری نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے 26ویں آئینی ترمیم اور ججز کی سینیارٹی پر سپریم کورٹ میں دائر درخواست واپس لے لی، اسلام آباد ہائی کورٹ بار کے اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنے پر مایوسی اور حیرانی ہوئی۔
ہر وقت پیاس؛ سنگین مرض کی نشانی
ایمان مزاری ایڈووکیٹ کا کہنا تھا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار نے مجھے جبری گمشدگیوں سے متعلق کمیٹی کی چیئرپرسن مقرر کیا تھا، مجھے کمیٹی کی جانب سے بیان جاری کرنے کیلئے لیٹرپیڈ تک تاحال جاری کرنے سے انکار کیا گیا۔
ایمان مزاری ایڈووکیٹ نے کہا کہ ہائیکورٹ بار کا اپنے اصولی موقف سے پیچھے ہٹنا قابلِ مذمت، بزدلی اور بدقسمتی ہے، میرا عہدہ لینے کا مقصد رُول آف لاء اور جبری گمشدہ افراد کی رہائی کیلئے وکالت کرنا تھا۔
افغان شہریوں کی واپسی؛ ازالہ شکایات کیلئے وزارت داخلہ میں کنٹرول روم قائم
انہوں نے کہا کہ واضح ہے کہ اسلام آباد ہائیکورٹ بار میں اِس معاملے پر کھڑا ہونے کی جرآت نہیں، میں عہدے سے استعفیٰ دیتی ہوں، میں بار کی موجودہ کابینہ کو اپنے نام اور شہرت کو خراب کرنے کی اجازت نہیں دے سکتی، استعفیٰ منظور کیا جائے۔
Ansa Awais Content Writer