وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ: خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
وفاقی شرعی عدالت کا بڑا فیصلہ: خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار WhatsAppFacebookTwitter 0 19 March, 2025 سب نیوز
اسلام آباد(آئی پی ایس)وفاقی شرعی عدالت نے خواتین کو وراثت سے محروم کرنے کے خلاف بڑا فیصلہ کرتے ہوئے روایات اور رسم و رواج کی بنیاد پر خواتین کو وراثت سے محروم کرنا غیراسلامی قرار دے دیا۔
رپورٹ کے مطابق شریعت کورٹ نے خواتین کو وراثت سے محروم کرنے والوں کیخلاف فوجداری کارروائی کی ہدایت کردی۔
عدالت کو بتایا گیا کہ بنوں میں چادر اور پرچی نامی روایات پر عمل ہوتا ہے، خیبرپختونخوا حکومت کے مطابق ایسے رسم و رواج نہ رائج ہیں نہ انکی کوئی اہمیت ہے۔
اس میں کہا گیا کہ بتایا گیا کہ چادر اور پرچی کے نام پر خواتین وراثت سے محروم کیا جاتا ہے، اسلام سے قبل زمانہ جہالت میں خواتین کو وراثت سے محروم رکھا جاتا تھا۔
چیف جسٹس فیڈرل شریعت کورٹ اقبال حمید الرحمان کی سربراہی میں چار رکنی بنچ نے فیصلہ جاری کیا، وفاقی شرعی عدالت نے فیصلہ فوزیہ جلال شاہ کی درخواست پر فیصلہ سنایا۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: خواتین کو وراثت سے محروم وفاقی شرعی عدالت
پڑھیں:
وفاقی ملازمتوں میں خواتین کی تعددا کتنی؟ اعدا د و شمار سامنے آگئے
وفاقی ملازمتوں میں خواتین کی تعددا کے اعدا د و شمار سامنے آگئے۔سرکاری دستاویز کے مطا بق وفاقی وزارتوں، ڈویژنوں، منسلک محکموں،ذیلی دفاتر اور آئینی داروں میں ملازمت کرنے والی خواتین کی تعداد 31455ہے۔رپورٹ کے مطابق 38 وزارتوں اور ڈویژنوں میں مجموعی طور پر 581581 ملازمین کام کرتے ہیں، ان میں سے مرد ملازمین کی تعداد 550126 اور خواتین کی تعداد 31455ہے۔اس طرح خواتین کے تناسب کی شرح 5 اعشاریہ 83 فیصد ہے، تازہ ترین ڈیٹا حاصل کرنے کیلئے اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے تمام وزارتوں اور ڈویژنوں کو ایک نیا مراسلہ ارسال کردیا جس میں خواتین کیلئے مختص 10 فیصد کوٹہ پر عمل درآ مد کی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔