WE News:
2025-04-21@23:48:38 GMT

انڈیا جاکر شادی کرنے والی سیما حیدر کے ہاں بیٹی کی پیدائش

اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT

انڈیا جاکر شادی کرنے والی سیما حیدر کے ہاں بیٹی کی پیدائش

محبت کی خاطر گزشہ سال انڈیا میں غیر قانونی طور پر داخل ہونے والی پاکستانی شہری سیما حیدر کے ہاں بیٹی کی پیدائش ہوئی ہے۔

بھارتی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق سیما حیدر نے اتر پردیش کے شہر گریٹر نوئیڈا کے کرشنا اسپتال میں بیٹی کو جنم دیا ہے۔

سیما حیدر کے وکیل اے پی سنگھ نے بتایا کہ ماں اور بیٹی دونوں صحتمند ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جو لوگ سیما اور سچن سے پیار کرتے ہیں، ان کے لیے یہ جشن کا لمحہ ہے۔ ساتھ ہی انہوں نے دنیا بھر کے لوگوں سے سچن کی بیٹی کا نام تجویز کرنے کی درخواست کی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت جانے والی سیما حیدر یوٹیوب چینلز سے اب کتنے پیسے کما رہی ہیں؟

یاد رہے کہ سیما حیدر ایک پاکستانی خاتون ہے، جسے پب جی کھیلتے ہوئے گریٹر نوئیڈا کے رہائشی سچن سے محبت ہو گئی تھی، جس کے بعد وہ اپنے 4 بچوں کے ساتھ نیپال کے راستے 2023 میں بھارت میں داخل ہوئی تھیں تاکہ وہ سچن مینا سے شادی کر سکیں۔ یہ جوڑا سوشل میڈیا پر بہت مقبول ہوا جس کے بعد انہوں نے اپنا یوٹیوب چینل بھی بنایا جو اب ان کی کمائی کا ذریعہ ہے۔

واضح رہے کہ سیما حیدر کے اپنے پہلے شوہر غلام حیدر سے 4 بچے ہیں۔  ان کے 8 سالہ بیٹے کا نام پہلے فرحان علی تھا اور اب اس کا نام راج ہے، جب کہ ان کی بیٹیوں 6 سالہ فروا، 4 سالہ فریحہ بتول اور فرح کا نام بدل کر پریانکا، منی اور پری رکھا گیا ہے۔ جبکہ اپنے بھارتی شوہر سے یہ ان کی پہلی اولاد ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سیما حیدر سیما حیدر بچے سیما حیدر بیٹی.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سیما حیدر بچے سیما حیدر بیٹی سیما حیدر کے کا نام

پڑھیں:

دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا  

لاہور ہائی کورٹ کے جسٹس ایس رضا کاظمی نے بچوں کی حوالگی کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے دوسری شادی کرنے کے باوجود ماں کو ہی بچے کی کسٹڈی کا حق دار قرار دے دیا۔

جسٹس احسن رضا کاظمی نے نازیہ بی بی کی درخواست پر 4 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا، عدالت نے دوسری شادی کی بنیاد دس سالہ بچے کو ماں سے لیکر باپ کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دے دیا۔

فیصلے میں کہا کہ بچوں کے حوالگی کے کیسز میں سب سے اہم نقطہ بچوں کی فلاح وبہبود ہونا چاہیے، عام طور پر ماں کو ہی بچوں کی کسٹڈی کا حق ہے، اگر ماں دوسری شادی کر لے تو یہ حق ضبط کر لیا جاتا ہے۔

اس میں کہا گیا کہ یہ کوئی حتمی اصول نہیں ہے کہ ماں دوسری شادی کرنے پر بچوں سے محروم ہو جائے گی، غیر معمولی حالات میں عدالت ماں کی دوسری شادی کے باوجود بچے کی بہتری کی بہتری کےلیے اسے ماں کے حوالے کرسکتی ہیں۔

فیصلے میں کہا گیا کہ موجودہ کیس میں یہ حقیقت ہے کہ بچہ شروع دن سے ماں کے پاس ہے، صرف دوسری شادی کرنے پر ماں سے بچے کی کسٹڈی واپس لینا درست فیصلہ نہیں، ایسے سخت فیصلے سے بچے کی شخصیت پر بہت برا اثر پڑ سکتا ہے۔

 جج نے قرار دیا کہ موجودہ کیس میں میاں بیوی کی علیحدگی 2016 میں ہوئی، والد نے 2022 میں بچے کی حوالگی کے حوالے سے فیصلہ  دائر کیا،  والد اپنے دعوے میں یہ بتانے سے قاصر رہا کہ اس نے چھ سال تک کیوں دعوا نہیں دائر کیا۔

فیصلے میں کہا گیا کہ والد نے بچے کی خرچے کے دعوے ممکنہ شکست کے باعث حوالگی کا دعوا دائر کیا، ٹرائل کورٹ نے کیس میں اٹھائے گئے اہم نقاط کو دیکھے بغیر فیصلہ کیا، عدالت ٹرائل کورٹ کی جانب سے بچے کی حوالگی والد کو دینے کا فیصلہ کالعدم قرار دیتی  ہے۔

متعلقہ مضامین

  • ٹیرف کے اعلان کے بعد تجارتی معاہدے پر مذاکرات، امریکی نائب صدر کا دورہ انڈیا
  • پی ٹی آئی سے اتحاد نہ کرنے کی خبریں  مصدقہ نہیں،  ترجمان جے یو آئی
  • دوسری شادی کرنے کی صورت میں بچے کی کسٹڈی کا حق دار کون؟ عدالت کا بڑا فیصلہ سامنے آگیا  
  • خاندان کی موت، 4 سالہ بچی کئی دن تک چاکلیٹ کھا کر زندہ رہی
  • راولپنڈی میں گھر کے باہر کھیلتے ہوئے لاپتہ ہونے والی 5 سالہ بچی پُراسرار طور پر جاں بحق
  • حیدرآباد انڈیا میں وقف ترمیمی قانون کے خلاف انسانی سروں کا سمندر امڈ پڑا
  • شادی کی تقریب سے واپسی پر چلتی کار میں جنسی زیادتی کی کوشش، مزاحمت پر 26 سالہ مہندی آرٹسٹ قتل
  • ماورا حسین شوہر کے گھر منتقل، تصاویر شیئر کردیں
  • بھارت؛ 22 سالہ دولھے کے ساتھ دھوکا، دلہن کی والدہ سے شادی کروادی گئی
  • 15 سالہ بچے کو دھمکی، تشدد اور زیادتی کی کوشش  کرنے والا ملزم گرفتار