لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 19 مارچ2025ء)وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ جن لوگوں نے بندوق اٹھائی ان سے مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں،قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا طویل اجلاس ہوا جس میں ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے شرکا ء کو تفصیلی بریفنگ دی جوقابل غور تھی جبکہ اجلاس میں سیاسی قائدین نے تقاریر کیں جن میں سوالات اٹھائے گئے اور ان کے جوابات بھی دئیے گئے۔

ایک انٹرویو میں انہوںنے کہاکہ اجلاس میں عسکری اور سیاسی قیادت نے اس بات پر مکمل اتفاق کیا کہ دہشتگردی کو کسی بھی صورت جواز فراہم نہیں کیا جا سکتا۔میرا نہیں خیال کہ دہشتگردوں کے خلاف ریاست کی پوری طاقت استعمال کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ دہشتگردوں کے خلاف آپریشنز پہلے سے جاری ہیں اور انہیں جاری رکھا جائے گا، جن لوگوں نے بندوق اٹھائی ان سے مذاکرات نہیں ہونے چاہئیں۔

(جاری ہے)

انہوںنے کہاکہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے بعد ’’اگر مگر‘‘کی بحث ختم ہو جانی چاہیے کیونکہ قومی اتفاق رائے موجود ہے اور اسے مزید مضبوط کرنے کی ضرورت ہے، ایسی میٹنگز ہونی چاہئیں اور یہ سوال نہیں اٹھنا چاہیے کہ کوئی آپریشن نہیں ہو رہا۔اجلاس میں دہشتگردوں کی افغانستان میں موجودگی کا ذکر بھی ہوا اور دہشتگردی کے مقابلے کے لیے جن چیزوں میں بہتری کی ضرورت ہے اس پر بھی بات چیت کی گئی جبکہ وزیراعلی خیبر پختونخوا ہ نے صوبے کے فنڈز سے متعلق اپنا موقف پیش کیا۔

رانا ثنا اللہ نے پاکستان تحریک انصاف کے اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے فیصلے پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے اپنے نام دئیے اور اسپیکر سے مزید تین نام شامل کرنے کی درخواست کی جسے منظور کر لیا گیا۔انہوں نے بتایا کہ پی ٹی آئی نے کہا تھا کہ اگر بانی تحریک انصاف سے ملاقات نہ بھی ہوئی تو وہ اجلاس میں شریک ہوں گے لیکن رات کو نامعلوم وجوہات کی بنا ء پر انہوں نے شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا،ان کا یہ فیصلہ غیر سیاسی ہے اور انہوں نے ذاتی سیاسی مفاد کو قومی مفاد پر ترجیح دی۔مشیر وزیراعظم نے اجلاس کو قومی سلامتی کے حوالے سے اہم قرار دیتے ہوئے کہا کہ دہشتگردی کے خلاف سیاسی اور عسکری قیادت کا مشترکہ موقف اس مسئلے سے نمٹنے کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے اجلاس میں

پڑھیں:

سندھ کے پانی کا ایک قطرہ میں استعمال نہیں کریں گے: رانا ثنا اللہ

مشیر وزیراعظم کا کہنا ہے کہ پیپلزپارٹی کے ساتھ بیٹھ کر نہروں کا مسئلہ حل کرلیں گے، سندھ کے پانی کا ایک قطرہ میں استعمال نہیں کریں گے۔ مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے بتایا کہ نہروں کے معاملے پر پیپلز پارٹی کے ساتھ بیٹھیں گے اور اس مسئلے کو حل کرلیں گے۔ مشیر وزیراعظم رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ وہ یقین دلاتے ہیں کہ سندھ کے پانی کا ایک قطرہ بھی استعمال نہیں کریں گے۔ واضح رہے کہ چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کینالز کے معاملے پر شہباز حکومت کی حمایت ختم کرنے کی دھمکی دے دی۔ حیدرآباد میں جلسے سے خطاب میں چیئرمین پیپلزپارٹی نے کہا کہ شہباز شریف کو دو بار وزیراعظم بنوایا، پانی کی تقسیم کا مسئلہ وفاق کو خطرے میں ڈال سکتا ہے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ اسلام آباد والے اندھے اور بہرے ہیں، شیر والوں کا ہر منصوبہ کسان دشمن ہوتا ہے۔ دو کینالز کی منظوری پی ٹی آئی دور میں ہوئی۔

متعلقہ مضامین

  • جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
  • رانا ثناءاللہ کا شرجیل میمن سے رابطہ: کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • رانا ثناءاللہ کا شرجیل میمن سے رابطہ، کینال مسئلے کو بات چیت سے حل کرنے پر اتفاق
  • ورلڈ کپ کے لیے قومی ویمنز کرکٹ ٹیم بھارت نہیں جائے گی: محسن نقوی
  • پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے: رانا ثنا اللہ
  • ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا؛ رانا ثناء اللہ
  • ریاست نے بہت مرتبہ بھٹکے ہوئے لوگوں سے مذاکرات کیے، سرفراز بگٹی
  • کیمرے کی آنکھ دیکھ رہی ہے
  • سیاسی استحکام کے بغیر معاشی استحکام ممکن نہیں. اسد عمر
  • سندھ کے پانی کا ایک قطرہ میں استعمال نہیں کریں گے: رانا ثنا اللہ