صدر آصف علی زرداری آج ایک روزہ دورہ پر کوئٹہ پہنچیں گے
اشاعت کی تاریخ: 19th, March 2025 GMT
صدر مملکت آصف علی زرداری آج ایک روزہ اہم دورہ پر کوئٹہ پہنچیں گے۔
ذرائع کے مطابق صدر مملکت آصف علی زرداری کو بلوچستان کی امن وامان سمیت مجموعی صورتحال پر بریفنگ دی جائے گی۔
صدر مملکت سیکورٹی صورتحال کے حوالے سے ارکان پارلیمنٹ اور عمائدین سے ملاقاتیں بھی کریں گے۔
واضح رہے کہ بلوچستان کے علاقے بولان میں جعفر ایکسپریس پر حملے کے بعد گزشتہ روز قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اِن کیمرہ اجلاس پارلیمنٹ ہاؤس میں منعقد ہوا جس میں سیاسی و عسکری قیادت نے ملک سے دہشتگردی کے خاتمے کے لیے دہشتگردوں اور خوارج کے ساتھ آہنی ہاتھوں سے نمٹے کا فیصلہ کرلیا۔
ملکی سلامتی کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لینے کے لیے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کا اجلاس آج اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق کی زیرصدارت اسلام آباد میں منعقد ہوا، جو 6 گھنٹے سے زیادہ وقت تک جاری رہا۔
وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس کے اختتام پر اعلامیہ پیش کیا، جس کے مطابق اجلاس میں قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی نے دہشت گردی کی حالیہ کارروائیوں کی واضح الفاظ میں مذمت کی اور متاثرہ خاندانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا۔
کمیٹی نے انسداد دہشت گردی آپریشنز کے انعقاد میں سیکیورٹی فورسز و قانون نافذ کرنے والے اداروں کی بہادری اور پیشہ ورانہ مہارت کو سراہتے ہوئے دہشت گردی کو اس کی تمام شکلوں میں ختم کرنے کے لیے پاکستان کے غیر متزلزل عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیےبلوچستان ہمارے دل کے قریب، عوام کی فلاح و بہبود کے لیے اقدامات جاری رہیں گے، صدر مملکت آصف زرداری
کمیٹی نے ریاست کی پوری طاقت کے ساتھ اس خطرے کا مقابلہ کرنے کے لیے اسٹریٹجک اور ایک متفقہ سیاسی عزم پر زور دیتے ہوئے انسداد دہشت گردی کے لیے قومی اتفاق کی ضرورت پر زور دیا۔
کمیٹی نے دہشت گردوں کے نیٹ ورکس کو ختم کرنے، لاجسٹک سپورٹ کے انسداد اور دہشت گردی و جرائم کے گٹھ جوڑ کوختم کرنے کے لیے نیشنل ایکشن پلان اور عزم استحکام کی حکمت عملی پر فوری عمل درآمد پر زور دیا۔
کمیٹی نے پروپیگنڈا پھیلانے، اپنے پیروکاروں کو بھرتی کرنے اور حملوں کو مربوط کرنے کے لیے دہشت گرد گروپوں کی جانب سے سوشل میڈیا پلیٹ فارمز کے بڑھتے ہوئے غلط استعمال پر تشویش کا اظہار کیا اور اس کی روک تھام کے لیے اقدامات پر زور دیا، کمیٹی نے دہشت گردوں کے ڈیجیٹل نیٹ ورکس کے سدباب کے لیے طریقہ کار واضح کرنے پر زور دیا۔
افواج پاکستان اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کی غیرمتزلزل حمایت کا اعادہ کرتے ہوئے کمیٹی نے ان کی قربانیوں اور ملکی دفاع کے عزم کا اعتراف کیا اور کہاکہ قوم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مسلح افواج، پولیس، فرینٹیئر کانسٹیبلری اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑی ہے۔
یہ بھی پڑھیےبلوچستان میں سیکیورٹی صورتحال بہتر بنانے کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جائیں، صدر آصف زرداری کی ہدایت
کمیٹی نے اس بات کا اعادہ کیاکہ دشمن قوتوں کے ساتھ ملی بھگت سے کام کرنے والے کسی بھی ادارے، فرد یا گروہ کو پاکستان کے امن و استحکام کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جائےگی۔
کمیٹی نے حزب اختلاف کے بعض اراکین کی اجلاس میں عدم شرکت پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اعادہ کیاکہ کہ اس بارے میں مشاورت کا عمل جاری رہےگا۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے آج ہونے والے اجلاس میں وزیراعظم پاکستان شہباز شریف اور آرمی چیف جنرل سیـد عاصم منیر سمیت اہم سیاسی و عسکری حکام نے شرکت کی، پاکستان تحریک انصاف نے اس اہم اجلاس کا بائیکاٹ کیا، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے صوبے کی نمائندگی کے لیے موجود تھے۔ اجلاس کے اختتام پر آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر نے دعا بھی کروائی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
آصف علی زردادی بلوچستان.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: ا صف علی زردادی بلوچستان پارلیمانی کمیٹی قومی سلامتی کرنے کے لیے پر زور دیا سلامتی کی صدر مملکت کمیٹی نے کے ساتھ صف علی
پڑھیں:
کوئٹہ، ملی یکجہتی کونسل کا فلسطین کی حمایت میں 26 اپریل کو احتجاج کا اعلان
رہنماؤں نے کوئٹہ میں منعقدہ اجلاس میں فلسطین کے عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ہڑتال، افغان مہاجرین کی تضہیک اور زبردستی بے دخلی سمیت دیگر مسائل پت گفتگو کی۔ اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل بلوچستان کی جانب سے 26 اپریل کو فلسطین کے مظلوم عوام سے اظہار یکجہتی کیلئے ہڑتال کی کال دی گئی ہے۔ آج ملی یکجہتی کمیٹی بلوچستان کے رہنماؤں کا اجلاس کوئٹہ میں منعقد ہوا۔ جس میں مسلم لیگ، اسلامی تحریک، جماعت اسلامی، جماعت اہل حدیث، جمعیت اتحاد العلماء، تنظیم اسلامی اور دیگر رکن جماعتوں کے ذمہ داران نے شرکت کیں۔ اجلاس میں غزہ و فلسطینی عوام سے یکجہتی کیلئے 26 اپریل کو بلوچستان بھر میں ہڑتال اور افغان مہاجرین کی تضہیک، زبردستی بے دخلی سمیت بلوچستان کے دیگر مسائل کے حوالے سے مشاورت اور فیصلے کئے گئے۔