گزشتہ برس جون سے خلاء میں پھنسے ہوئے دونوں خلاء باز زمین پر بحفاظت واپس پہنچ گئے۔

غیر ملکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) میں سوار 58 سالہ سنیتا ولیمز اور 62 سالہ بوچ ولمور خلاء میں 8 دنوں کے لیے گئے تھے، تاہم اسٹار لائنر خلائی جہاز میں تکنیکی خرابی کی وجہ سے گزشتہ ساڑھے 9 ماہ سے خلاء میں پھنسے ہوئے تھے۔

دونوں خلاء بازوں کو اسپیس ایکس کے کریو ڈریگن خلائی جہاز کے ذریعے ریسکیو کیا گیا۔

ناسا کے کریو-10 مشن کے تحت 4 خلاء بازوں میں ناسا کے این میک کلین اور نکول آئرس، جاپان کے تاکویا اونیشی اور روس کے کریل پیسکوف شامل تھے، جنہیں آئی ایس ایس بھیجا گیا۔

ناسا کا 4 خلاء بازوں پر مشتمل کریو-10 مشن خلاء میں پھنسی سنیتا ولیمز اور بوچ ولمور کو 286 دنوں کے بعد آج صبح بحفاظت واپس زمین پر لے آیا، خلاء باز اسپیس ایکس کے کیپسول میں فلوریڈا کے ساحل پر بحفاظت اترے ہیں۔

Post Views: 1.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: خلاء میں

پڑھیں:

سازشی عناصر اب بھی بانیٔ پی ٹی آئی کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں: وزیرِ دفاع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

وزیرِ دفاع خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ملکی سیاست میں ایک بار پھر پسِ پردہ سازشیں سرگرم ہو چکی ہیں اور بعض عناصر سابق وزیراعظم اور بانیٔ پی ٹی آئی عمران خان کو دوبارہ اقتدار میں لانے کی کوشش کر رہے ہیں، یہ وہی منصوبہ ہے جو ماضی میں مختلف شکلوں میں نافذ کیا گیا اور جس کے اثرات نے ملک کو شدید نقصان پہنچایا۔

 سیالکوٹ میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے وزیرِ دفاع نے کہا کہ بانیٔ پی ٹی آئی کے چار سالہ دورِ حکومت میں ملک کے سیاسی، آئینی اور ادارہ جاتی ڈھانچے کے ساتھ سنگین کھلواڑ کیا گیا، جس کی ذمہ داری سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید اور عمران خان پر عائد ہوتی ہے۔

وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ قوم بخوبی جانتی ہے کہ اس دور میں عوام کو کیا ملا، جبکہ پارلیمنٹ کو عملی طور پر ایک خفیہ ادارے کا ذیلی دفتر بنا دیا گیا تھا، وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ فیض حمید کا یہ پورا منصوبہ بے نقاب ہونا شروع ہوا، جس کے بعد حالات نے نیا رخ اختیار کیا

خواجہ آصف نے دعویٰ کیا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل (ریٹائرڈ) فیض حمید بانیٔ پی ٹی آئی کے پورے سیاسی منصوبے کے مرکزی نگران تھے، جب فیض حمید کور کمانڈر پشاور کے عہدے پر فائز تھے تو اسی دور میں عمران خان کی سیاست کو منظم انداز میں تقویت دی گئی جبکہ انتخابی عمل میں مبینہ دھاندلی کے ذریعے بانیٔ پی ٹی آئی کو اقتدار تک پہنچایا گیا، یہ کوئی ایک فرد کا کام نہیں تھا بلکہ ایک مکمل نیٹ ورک متحرک رہا جو اس منصوبے کو کامیاب بنانے میں سرگرم تھا۔

وزیر دفاع نے 9 مئی کے واقعات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں انتشار اور تباہی پھیلانے کا منصوبہ بھی اسی گٹھ جوڑ کا نتیجہ تھا، 9 مئی کو جو کچھ ہوا وہ اچانک نہیں بلکہ ایک منظم منصوبہ بندی کے تحت کیا گیا، جس کے پیچھے فیض حمید کا دماغ کارفرما تھا۔

انہوں نے الزام عائد کیا کہ سیاسی مخالفین کو جیلوں میں ڈالنے، اداروں کو دباؤ میں لانے اور ریاست کو کمزور کرنے کی تمام سازشیں اسی نیٹ ورک کے ذریعے کی گئیں۔

خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ اگر یہ گٹھ جوڑ مزید عرصے تک قائم رہتا تو پاکستان کو ناقابلِ تلافی نقصان پہنچ سکتا تھا، جن عناصر نے ریاست کے ساتھ دشمنی کی، انہیں انجام تک پہنچانا ناگزیر ہے، کیونکہ ادھورا احتساب ملک کے لیے نقصان دہ ثابت ہوگا۔

انہوں نے مزید بتایا کہ احتساب کا دائرہ صرف چند چہروں تک محدود نہیں رہے گا بلکہ بیوروکریسی اور دیگر اداروں میں چھپے کردار بھی اس کی زد میں آئیں گے۔

وزیر دفاع نے بتایا کہ فوج نے خود فیض حمید کے خلاف کارروائی کی اور پندرہ ماہ کے عرصے میں ٹرائل مکمل کرکے انہیں سزا سنائی گئی، 9 مئی کو افواجِ پاکستان اور شہدا کی یادگاروں کی بے حرمتی کی گئی، جبکہ یہی افواج بعد ازاں آپریشن بنیان مرصوص کے ذریعے قوم کا سر فخر سے بلند کرنے کا باعث بنیں،

ان کا کہنا تھا کہ اگر اس وقت فیض حمید اور بانیٔ پی ٹی آئی کا منصوبہ کامیاب ہو جاتا تو ملک کے حالات کس نہج پر پہنچ چکے ہوتے، اگرچہ فیض حمید کو سزا کے خلاف اپیل کا حق حاصل ہے، لیکن ماضی میں نواز شریف کو ایسی سہولتیں فراہم نہیں کی گئیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان کی نئی تاریخ مئی میں رقم ہوئی اور قوم کو اس تاریخ پر فخر ہونا چاہیے، اگر اس گٹھ جوڑ کو بروقت نہ روکا جاتا تو ریاست کی بنیادیں ہل چکی ہوتیں، اس لیے اس انجام تک پہنچانا ملکی مفاد میں ضروری ہے۔

انہوں نے شہباز شریف کی حکومت کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ موجودہ قیادت نے ملک کو سنگین بحرانوں سے نکالا اور اس عمل میں فوجی قیادت نے سویلین حکومت کا بھرپور ساتھ دیا۔

 ماضی کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ نیب کو سیاسی دباؤ کے لیے استعمال کیا جاتا رہا، انہیں نواز شریف کے خلاف بیان دینے پر مجبور کرنے کی کوشش کی گئی، مگر انہوں نے قید قبول کر لی اور وفاداری نہیں بدلی، ریاست کے خلاف سازش کرنے والوں کا مکمل قلع قمع ہی پاکستان کے مستقبل کی ضمانت ہے۔

اپنی گفتگو کے اختتام پر وزیر دفاع نے کہا کہ فیض حمید کے خلاف مزید الزامات بھی زیرِ غور ہیں اور 9 مئی کے مقدمات ابھی باقی ہیں، سیاست میں آج بھی کچھ ایسے کردار موجود ہیں جو ماضی کی سازشوں کا حصہ رہے، ان کا احتساب بھی ہونا چاہیے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان

متعلقہ مضامین

  • ترکیہ میں 700مقامات پر زمین دھنسنے کے واقعات
  • سندھ کی زمین وسائل عسکری کمپنیوںکے حوالے کیے جارہے ہیں، عوامی تحریک
  • سازشی عناصر اب بھی بانیٔ پی ٹی آئی کو واپس لانے کی کوشش میں ہیں: وزیرِ دفاع
  • عمران خان: زمین سرخ ہے اور ہوا زہریلی
  • افغان علماکا حکومت پر اپنی زمین کسی  ملک کیخلاف استعمال نہ کرنے پرزور
  • افغان قیادت کا اپنی زمین پاکستان کیخلاف استعمال ہونےکا اعتراف
  • مریخ مشن: ناسا کے میون خلائی جہاز نے چپ سادھ لی، وجہ سمجھنے سے باہر
  • زمین کی تنازع پر خاتون کو قتل کرنے والا مرکزی ملزم 2 سال بعد گرفتار
  • سینیٹ ہاؤسنگ کمیٹی نے زمین کے تنازعات، ملازمین کے واجبات اور لفٹ کی تنصیب پر فوری کارروائی کا حکم دے دیا
  • بھارت میں مسلمانوں کیلئے زمین تنگ! بابری مسجد کی تعمیر پر بی جے پی رہنماؤں کی کھلی دھمکیاں