وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنااللہ نے کہا کہ وہ لوگ جو بندوق اٹھائے ہوئے ہیں ان سے کوئی مذاکرات نہیں ہوں گے، جو بےگناہ لوگوں کو قتل کرتے ہیں ان سے بات نہیں ہوگی۔ شناختی کارڈ دیکھ کر قتل کرنے والوں سے بات نہیں ہوگی۔ بندوق اٹھانے والوں کیساتھ کوئی ڈھیل نہیں ہوگی نہ مذاکرات ہوں گے۔ دہشتگردی ایک جرم ہے اس کا کوئی جواز نہیں ہو سکتا۔

نجی ٹی وی کے پروگرام میں اظہار خیال کرتے ہوئے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کو قومی سلامتی اجلاس میں شرکت کرنا چاہیے تھی۔ پی ٹی آئی کو اسمبلی سے تنخواہیں چاہئیں اور باقی یہ اسمبلی نہیں آتے۔ پی ٹی آئی کو بالکل ملک کی فکر نہیں ان کو بس اپنے لیڈر کی فکر ہے۔ پی ٹی آئی کو پارلیمنٹ میں نہیں آنا تو انہیں استعفیٰ دے دینا چاہیے، انہیں آج اجلاس میں شریک ہونا چاہیے تھا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ جعفر ایکسپریس واقعے کے بعد جو بیانیہ بھارتی میڈیا کا تھا وہی ایک سیاسی جماعت کا تھا، سمجھ نہیں آرہی تھی کہ بھارتی میڈیا سیاسی جماعت کے بیانیے کی حمایت کررہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے پہلے اجلاس کے لیے 14 لوگوں کے نام دیے کہا ہم آئیں گے، پی ٹی آئی نے رات میں مزید 3 لوگوں کے نام شامل کرائے، میرے خیال میں سحری کے بعد ان کو خیال آیا کہ اجلاس میں نہیں جانا، پی ٹی آئی اجلاس میں آتی اور اپنا مؤقف رکھتی تو یہ اچھی بات ہوتی۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ اپوزیشن اجلاس میں ہوتی اور کوئی مؤقف رکھتی تو اس کا جواب بھی دیا جاتا، مولانافضل الرحمان سمیت تمام سیاسی پارٹی اجلاس میں موجود تھیں، آج اجلاس میں سب متفق تھے کہ دہشتگردی کا کوئی جواز نہیں۔ کسی کا کوئی حق بنتا ہے یا نہیں بنتا اس کے لیے دہشتگردی کا کوئی جواز نہیں، بلوچستان کے دوسرے مسائل کو دہشتگردی سے نہیں جوڑا جاسکتا۔

ان کا کہنا تھا کہ گورننس سے متعلق آرمی چیف کی بات سول اداروں سے متعلق تھی، بلوچستان میں پولیس، سی ٹی ڈی اور دوسرے اداروں کو مضبوط کرنا چاہیے۔

ان کا کہنا تھا کہ دہشتگردی کی وضاحت کے لیے بلوچستان کے دوسرے مسائل کو پیش نہیں کیا جاسکتا، بلوچستان کے دوسرے مسائل حقیقی ہیں انھیں حل کرنا چاہیے، لاپتا افراد کا مسئلہ حقیقی ہے اس کو حل کیا جانا چاہیے۔ یہ تاثر دینا کہ بلوچستان کے دیگر مسائل کی وجہ سے دہشتگردی ہے تو غلط ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

آرمی چیف بلوچستان پی ٹی آئی دہشتگردی رانا ثنا اللہ عمران خان.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: ا رمی چیف بلوچستان پی ٹی ا ئی دہشتگردی رانا ثنا اللہ رانا ثنااللہ پی ٹی ا ئی کو بلوچستان کے نہیں ہوگی اجلاس میں نے کہا کہ کا کوئی نہیں ا کے لیے

پڑھیں:

فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، رانا ثنااللہ

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) مشیر وزیراعظم رانا ثنااللہ کا کہنا ہے کہ فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔ وہ کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ سابق لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کیخلاف فیصلے میں دو چیزیں اہمیت کی حامل ہیں، فوج میں ہر کسی کا احتساب ہوتا ہے، فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے۔

مشیر وزیراعظم نے کہا کہ فیض حمید کسی سیاسی جماعت یا سیاست دان کیساتھ ملوث تھے، میرا اندازہ ہے ان کو بھی پراسیکیوٹ کیا جائے گا۔ سیاسی جماعت تک بات جاتی ہے تو معاملہ فوجی عدالت میں ہی جائے گا۔

رانا ثنااللہ نے کہا کہ فیصلے میں نو مئی کا ذکر ہوا تو پی ٹی آئی کے اہم رہنما بھی ذمہ دار ٹھہرائے جائیں گے، تھری اسٹار جنرل کا کورٹ مارشل ہوا سزا ہوئی، آرمی ایکٹ کی خلاف ورزی ہو تو کورٹ مارشل ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ وجی عدالت نے سابق ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنادی ہے۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق 12 اگست2024کو پاکستان آرمی ایکٹ کے تحت فیض حمید کیخلاف کارروائی کا آغاز ہوا تھا۔ فیض حمید کے خلاف فیلڈ جنرل کورٹ مارشل کا عمل 15 ماہ جاری رہا، عدالت نے آج 11 دسمبر کو ملزم کو 14 سال قید بامشقت کی سزا سنائی۔

متعلقہ مضامین

  • سازش کرنے والوں کے خلاف کارروائی کا آغاز ہوچکا، بہت سے فیصلے آنے ہیں: رانا مشہود
  • شناختی کارڈ میں مکان کا پتہ تبدیل کرنا چاہتے ہیں؟ جانیں موبائل سے کرنے کا آسان طریقہ
  • افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی، امیر متقی
  •  مردہ شہری کے شناختی کارڈ بحال کرنے کی کیس کی سماعت
  • فیض حمید 9 مئی میں ملوث، عمران خان کا ٹرائل بھی ملٹری کورٹ میں ہوسکتا ہے، رانا ثنااللہ
  • افغان سرزمین سے سرحد پار حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: امیر متقی
  • بیرون ملک عسکری سرگرمیاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، ایک ہزار افغان علما کی قرارداد
  • افغانستان سے باہر عسکری سرگرمیاں کرنے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی: امیر متقی
  • فیض حمید کو سزا، عمران خان کے خلاف 9 مئی کے کیسز بھی ملٹری کورٹ میں جاسکتے ہیں، رانا ثنااللہ
  • فیض حمید سیاسی سرگرمیوں میں ملوث پائے گئے، رانا ثنااللہ