UrduPoint:
2025-04-22@07:39:28 GMT

بلوچستان: سکیورٹی خدشات کے باعث تین یونیورسٹیاں بند

اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT

بلوچستان: سکیورٹی خدشات کے باعث تین یونیورسٹیاں بند

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 18 مارچ 2025ء) نیوز ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹوں کے مطابق پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں حالیہ ہفتوں کے دوران تین یونیورسٹیوں کو ''سکیورٹی خدشات‘‘ کے پیشِ نظر بند کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ صوبائی انتظامیہ کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ گزشتہ ہفتے صوبائی دارالحکومت کوئٹہ کی دو یونیورسٹیوں کو غیر معینہ مدت کے لیے بند کر دیا گیا تھا، جبکہ آج بروز منگل تیسری یونیورسٹی کو بھی ورچوئل تعلیم پر منتقل کرنے کی ہدایت جاری کی گئی۔

اس اہلکار نے مزید کہا، ''یہ فیصلہ مجموعی سکیورٹی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد کیا گیا ہے۔ سکیورٹی خدشات کے باعث ورچوئل تعلیم کا نظام اپنانے کا اعلان کیا گیا ہے، جو اگلے نوٹس تک جاری رہے گا۔

(جاری ہے)

‘‘

انہوں نے مزید بتایا کہ کیمپس دوبارہ کھولنے کا فیصلہ عید کے بعد ہو گا، جو تقریبا دو ہفتے بعد ہے۔ اس فیصلے سے ہزاروں طلبہ متاثر ہوں گے۔

سکیورٹی اقدامات میں اضافہ

کوئٹہ میں سکیورٹی کو سخت کر دیا گیا ہے۔ شہر میں سڑکوں پر سکیورٹی فورسز کی تعداد بڑھا دی گئی ہے جبکہ اضافی چیک پوسٹیں بھی قائم کی گئی ہیں۔ یہ اقدامات حالیہ دنوں میں علیحدگی پسندوں کے بڑھتے ہوئے حملوں کے بعد کیے گئے ہیں۔ گزشتہ ہفتے بلوچ علیحدگی پسندوں نے تقریباً 450 مسافروں کو لے جانے والی ایک ٹرین پر حملہ کیا تھا، جس کے نتیجے میں دو روزہ محاصرے کے دوران درجنوں افراد ہلاک ہوئے۔

اسی طرح اتوار کو ایک گاڑی کو خودکش حملے سے نشانہ بنایا گیا، جس کے نتیجے میں کم از کم پانچ نیم فوجی اہلکار بھی جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔ بلوچ لبریشن آرمی کا دعویٰ

ان حملوں کی ذمہ داری بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) نے قبول کی۔ یہ ان متعدد علیحدگی پسند گروہوں میں سے ایک ہے، جو حکومت پاکستان پر بلوچستان کے وسائل کے استحصال کا الزام لگاتے ہیں۔

یہ صوبہ افغانستان اور ایران کی سرحدوں سے ملتا ہے اور قدرتی وسائل سے مالا مال ہے۔

بی ایل اے اور دیگر گروہوں کا دعویٰ ہے کہ اس صوبے کے وسائل سے مقامی آبادی کو فائدہ نہیں پہنچتا۔ حالیہ حملوں نے پاکستان کے سکیورٹی اداروں کے لیے نئے چیلنجز کھڑے کر دیے ہیں، جبکہ تعلیمی اداروں کی بندش سے طلبہ کا مستقبل بھی داؤ پر لگ گیا ہے۔ صوبائی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ صورتحال پر قابو پانے کے لیے تمام ممکنہ اقدامات کیے جا رہے ہیں۔

ا ا / ا ب ا (اے ایف پی)

.

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے گیا ہے

پڑھیں:

کراچی: شہریوں کے تشدد سے 3 پولیس اہلکار زخمی

— فائل فوٹو

کراچی کے علاقے بلدیہ ٹاؤن سعید آباد کے قریب شہریوں کے تشدد سے 3 پولیس اہلکار زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق رکشے اور ٹرک میں ٹکر کے بعد مشتعل افراد نے ٹرک جلانے کی کوشش کی۔

گھور کر کیوں دیکھا؟ لی مارکیٹ میں شہری پر پولیس اہلکار کا بدترین تشدد

کراچی لی مارکیٹ میں شہری کو رسالہ تھانے کے پولیس...

پولیس پہنچی تو مشتعل افراد نے ڈنڈوں اور پتھروں سے پولیس پر حملہ کر دیا۔

تینوں زخمی اہلکاروں کو اسپتال منتقل کر دیا گیا ہے، جن کی حالت خطرے سے باہر ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں کچے کے علاقے سے اغوا کسٹم اہلکار بازیاب
  • کشمور، ڈاکوؤں کا پولیس موبائل پر حملہ، ایس ایچ او سمیت چار اہلکار زخمی
  • ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
  • سکیورٹی خدشات پر شمالی وزیرستان میں کرفیو نافذ 
  • بلوچستان: ڈیوٹی سے غفلت برتنے پر لیویز فورس کے 15 اہلکار برطرف
  • شمالی وزیرستان میں دوسرے روز بھی کرفیو نافذ
  • امریکا میں پابندی کے خدشات کے بعد پاکستانی طلبہ کے لیے کن ممالک میں بہترین مواقع موجود ہیں؟
  • شمالی وزیرستان میں سکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ کردیا گیا
  • کراچی: شہریوں کے تشدد سے 3 پولیس اہلکار زخمی
  • شمالی وزیرستان میں سیکیورٹی خدشات کے باعث کرفیو نافذ