سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی نے 151 ارب کے6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اسلام آباد:
سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی)نے مجموعی طور پر 151 ارب 32 کروڑ 90 لاکھ روپے مالیت کے6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دے دی، جن میں سے 140.129 ارب روپے مالیت کے دو منصوبے ایکنک کو بھیج دیے گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی)کا اجلاس منگل کووفاقی وزیر احسن اقبال کی زیر صدارت منعقد ہوا، اجلاس میں سی ڈی ڈبلیو پی نے 6 ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جن میں سے چار منصوبے 11.
اجلاس میں اعلیٰ تعلیم، سیاحت اور ٹرانسپورٹ منصوبوں پر غور کیا گیا، سی ڈی ڈبلیو پی کی جانب سے جن چار تعلیمی منصوبوں کی منظوری دی گئی ہے ان میں کراچی یونیورسٹی اور نینو سائنس سینٹر شامل ہیں، اس کے علاوہ خیبر پختونخوا میں سیاحت کے فروغ کے لیے 27.3 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کو بھجوا دیا گیا۔
اسی طرح خیبر پختونخوا میں دیہی رابطہ سڑکوں کی بہتری کا 112.8 ارب روپے کا منصوبہ ایکنک کے سپرد کردیا گیا۔ اجلاس میں بتایا گیا کہ سیاحتی اور ٹرانسپورٹ منصوبے عالمی بینک کے تعاون سے مکمل ہوں گے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: منصوبوں کی منظوری سی ڈی ڈبلیو پی ارب روپے مالیت کے
پڑھیں:
وفاق کا کینالز منصوبے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے مذاکراتی کمیٹی بنانے کا فیصلہ
کراچی:وفاقی حکومت نے دریائے سندھ پر چھ کینالز کی تعمیر کے منصوبے پر پیپلز پارٹی اور دیگر کے تحفظات کو دور کرنے کے لیے ایک اعلی سطح کی مذاکراتی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کرلیا ہے۔
ایکسپریس نیوز کے مطابق وفاقی حکومت نے دریائے سندھ سے چھ کینالز نکالنے پر پیپلزپارٹی کے تحفظات دور کرنے کیلیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
اس کمیٹٰ میں وفاقی وزیر برائے آبی وسائل و توانائی احسن اقبال اور وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ سمیت دیگر شامل ہوں گے۔
کمیٹی میں آبی و زرعی ماہرین کو شامل کیا جانے کا امکان بھی ہے۔ وفاقی حکومت کی یہ کمیٹی پیپلز پارٹی کی قیادت اور دیگر سے رابطہ کرکے مذاکرات کے ذریعہ مسئلہ کا حل نکالنے کی کوشش کرے گی۔
وزیراعظم شہباز شریف کی منظوری سے مذاکراتی کمیٹی کو حتمی شکل دی جائے گی اور شہباز شریف اس معاملے پر جلد صدر مملکت آصف علی زرداری اور پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری سے بھی شیڈول طے ہوتے ہی ملاقات بھی کریں گے جس میں پیپلز پارٹی کے تحفظات دور کرنے کے لیے سیاسی راستہ نکالنے کی حکمت عملی طے کی جائے گی۔
حکومتی کمیٹی اس معاملے پر دیگر جماعتوں سے بھی مذاکرات کرے گی اور دونوں جماعتوں کے رہنماؤں کے درمیان بیٹھکیں کراچی اور اسلام آباد میں ہوں گی۔
مسلم لیگ ن کے اہم رہنما نے ایکسپریس کو بتایا کہ دریائے سندھ پر چھ کینالز منصوبے کی تعمیر پر پیپلز پارٹی و دیگر جماعتوں کے تحفظات اور صوبے میں احتجاج کے معاملے پر مسلم لیگ ن کی قیادت میں گزشتہ دنوں تفصیلی مشاورت ہوئی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ اس مشاورت میں مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور وزیراعظم شہباز شریف میں طے ہواتھا کہ اس معاملے کومذاکرات سے حل کیا جائے گا۔ جس کی رشنی میں مسلم ن کی وفاقی حکومت نے پیپلز پارٹی اور دیگر سے رابطوں کے لیے ایک بااختیار مذاکراتی کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ کیا ہے۔
لیگی رہنما کے مطابق کمیٹی میں ارکان کو شامل کرنے کی منظوری وزیراعظم دیں گے۔ وفاقی حکومت کی کمیٹی مذاکرات کے لیے پیپلز پارٹی کی قیادت سے رابطے کرکے ملاقات کا وقت طے کرے گی۔
مذاکرات میں کینالز منصوبے کی افادیت سے آگاہ کیا جائے گا اور پیپلز پارٹی کے تحفظات معلوم کیے جائیں گے جبکہ اس منصوبے کی تمام پہلوؤں سے فنی جانچ بھی کی جائے گی اور معاملے کے حل کیلیے مشترکہ لائحہ عمل دے کیا جائے گا۔
انہوں نے بتایا کہ مسلم لیگ ن اس منصوبے کی پر پارلیمان کو بھی اعتماد میں لے گی۔ وزیراعظم ضرورت پڑنے پر اس منصوبے پر مشترکہ مفادات کی کونسل کا اجلاس بھی بلائیں گے۔
مسلم لیگ ن نے اس منصوبے کے حوالے سے آل پارٹیز کانفرنس بھی طلب کرنے پر غور کررہی ہے۔ اس منصوبے پر تحفظات کو دور کرنے کے لیے مذاکرات جلد شروع ہونے کا امکان ہے۔
مسلم لیگ ن اس منصوبے پر اپنی حکمت عملی میں تبدیلی اور مذید لائحہ عمل حالات کو مد نظر رکھتے ہوئے طے کرے گی۔