روپیہ کی قدر میں کمی، ڈالر کی قیمت 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 18 مارچ 2025ء) روپیہ کی قدر میں کمی، ڈالر کی قیمت 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی، کرنٹ اکاونٹ خسارہ بڑھنے، غیر ملکی سرمایہ کاری کا حجم کم ہونے اور ڈالر کی طلب میں اضافہ ہونے کی وجہ سے پاکستانی روپیہ مزید کمزور ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی اونچی اڑان پھر سے بے قابو ہونا شروع ہو گئی۔
انٹربینک مارکیٹ میں منگل کے روز ڈالر کی قیمت 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر آ گئی۔ جنوری 2023 کے بعد پہلی مرتبہ انٹربینک مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت سوا 280 روپے کی سطح سے اوپر چلی گئی۔ منگل کے روز انٹربینک مارکیٹ میں ایک موقع پر ڈالر کی قدر 10پیسے کی کمی سے 280روپے 06پیسے کی سطح پر بھی آگئی تھی۔ تاہم امریکی کرنسی کی طلب بڑھنے سے کاروبار کے اختتام پر ڈالر کی قدر 20پیسے کے اضافے سے 280روپے 26پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔(جاری ہے)
جبکہ اوپن کرنسی مارکیٹ میں بھی ڈالر کی قدر 09پیسے کے اضافے سے 282روپے 07پیسے کی سطح پر بند ہوئی۔ ماہرین معیشت کے مطابق فروری کے ماہ میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 45 فیصد کی بڑی کمی ہوئی۔ جبکہ مارکیٹ میں سپلائی کے مقابلے میں ڈالر کی طلب میں زیادہ اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ اسی باعث فروری 2025 میں کرنٹ اکاونٹ خسارہ بھی بڑھ گیا۔ اس کے علاوہ حکومت دعووں کے باوجود آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ نہیں ہو سکا۔ حکومت کی جانب سے دعوے کیے جا رہے ہیں کہ آئی ایم ایف حکومت کی کارکردگی سے مطمئن ہے، تاہم اس کے باوجود پاکستان آنے والے آئی ایم ایف وفد نے پاکستان کے ساتھ اسٹاف لیول معاہدہ نہیں کیا۔ ان ہی عوامل کی وجہ سے کرنسی مارکیٹ میں ڈالر کی قیمت 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہے۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ڈالر کی قیمت 14 ماہ کی بلند ترین سطح پر میں ڈالر کی مارکیٹ میں کی قدر کی سطح
پڑھیں:
سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ، نرخ تاریخی بلندی پر پہنچ گئے
سونے کی قیمت میں آج بھی بڑا اضافہ ریکارڈ کیا گیا جس کے بعد اس کے نرخ نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئے۔
رپورٹ کے مطابق امریکا کی تجارتی جنگ اور دنیا بھر کے سینٹرل بینکس کا اپنے زخائر بڑھانے کی غرض سے گولڈ کی وسیع پیمانے خریداری نے عالمی اور پاکستان کی صرافہ مارکیٹوں میں سونے کی قیمت کو تاریخ کی نئی بلندیوں تک پہنچا دیا ہے۔
امریکی سینٹرل بینک کی جانب سے سود کی شرح میں کمی نہ کرنے کے اعلان سے عالمی سطح پر مہنگائی کساد بازاری بڑھنے کے خدشات نے دنیا بھر میں غیر یقینی فضاء پیدا کردی ہے۔
بین الاقوامی بلین مارکیٹ میں فی اونس سونے کی قیمت 69ڈالر کے اضافے سے 3ہزار 395ڈالر کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔
عالمی مارکیٹ میں اضافے کے باعث مقامی صرافہ مارکیٹوں میں بھی پیر کو 24قیراط کا حامل فی تولہ سونے کی قیمت یکدم 8ہزار 100ہزار روپے کے اضافے سے 3لاکھ 57ہزار 800روپے کی نئی بلند ترین سطح پر آگئی۔
اس کے علاوہ فی تولہ سونے کی قیمت بھی 6ہزار 944روپے کے اضافے سے 3لاکھ 6ہزار 755روپے کی نئی تاریخ ساز سطح پر پہنچ گئی ہے۔
اسی طرح فی تولہ چاندی کی قیمت 24روپے کے اضافے سے 3ہزار 441روپے اور دس گرام چاندی کی قیمت 21روپے کے اضافے سے 2ہزار 950روپے کی سطح پر آگئی۔