سندھ کے زرعی سائنس دانوں کا بڑا کارنامہ، زیادہ پیداوار دینے اور کم پانی پر کاشت ہونے والی مزید نئی زرعی اجناس تیار کرلیں۔

سندھ کے زرعی سائنس دانوں نے زیادہ پیداوار اور کم پانی پر کاشت ہونے والی مزید 22 زرعی اجناس تیار کرلیں۔

سندھ حکومت نے زیادہ پیداوار دینے اور کم پانی پر کاشت ہونے والی کاٹن,مکئی، سرسوں،چاول، دال اور مینگو سمیت 22 نئی زرعی اجناس کی کاشت کے لیے متفقہ طور پر منظوری دے دی ہے۔

اس سلسلے میں وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر کی زیر صدارت صوبائی سیڈ کونسل کا دوسرا 36 واں اجلاس منعقد ہوا جس میں نئے بیجوں کی خصوصیات، نئی متعارف کردہ اقسام کی کاشت  کے لیے منظوری دی گئی۔

وزیر زراعت سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں کاٹن کی CKC1 اورCKC 221، جبکہCKC 6, غوری 2، ہاف 3، ICS 386 سمیت 10 نئی زرعی اجناس کی اقسام کی متفقہ طور پر منظوری دی ہے جبکہ کاٹن کی 3 اور چاول کی 4 نئی متعارف کردہ اقسام کی کاشت کے لیے جزوی طور پرایک سال کے لیے منظوری دی گئی ہے۔

سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ اجلاس میں مکئی میں مظہر گولڈ، سندھ رانی اور سرہان کی نئی زرعی اجناس کی منظوری دی ہے۔ اننہوں نے کہا کہ اس کے علاوہ سرسوں میں نیئا کینولا اور نیئا توریہ گولڈ، جبکہ میرپورخاص کی دسیہری آم، تل کی اقسام میں ٹی ایس 3، جبکہ چاول کی اقسام میں کے ایس کے 434، باسمتی 515، کائنات سمیت 4 نئی اقسام کے زرعی اجناس کی منظوری دی ہے.

وزیر زراعت کا کہنا تھا کہ ملک میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے درجہ حرارت میں اضافہ اور بارش کی اوقات میں تبدیلی آرہی ہے جس کے باعث روایتی کاشتکاری کے اوقات میں تبدیلی لانی ضروری ہے۔

متعلقہ افسران کی معطلی کا حکم

اجلاس میں  وزیر زراعت نے  ڈوکری سے چاول کی زرعی اجناس چوری ہونے کا نوٹس لیتے ہوئے سیکریٹری زراعت کو متعلقہ افسران کو فوری پر معطل کرنے کا حکم دیا۔

سردار محمد بخش مہر کا کہنا تھا کہ سندھ نے اس بار کپاس کی پیداوار میں پنجاب کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ سندھ کے کاشتکاروں اور محکمہ زراعت سندھ نے کپاس کی بہتر دیکھ بھال اور جدید تکنیکوں کا استعمال کیا اور پانی کی قلت کے باوجود بھی سندھ زرعی شعبے میں ایک اہم مقام حاصل کر رہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سندھ صوبہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے میں دیگر صوبوں کے لیے ایک مثال بن رہا ہے۔

وزیر زراعت سندھ نے ڈائریکٹر جنرل ریسرچ ڈاکٹر مظہر علی کیریو اور زرعی سائنس دانوں کو نئی زرعی اجناس تیار کرنے پر مبارکباد بھی دی۔

اجلاس میں سیکریٹری زراعت سہیل احمد قریشی، ڈی جی ریسرچ مظہر کیریو، کاشتکار رہنما سید ندیم شاہ جاموٹ، ڈی جی زراعت ایکسٹینشن منیر احمد جمانی، ایم ڈی سندھ سیڈ کارپوریشن مشتاق احمد سومرو اورسندھ/پنجاب کے زرعی ماہرین،سائنس دان اور دیگر بھی شریک تھے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

سندھ کم پانی والی فصلیں سندھ کے زرعی سائنسدان کم پانی پر فصلیں کم پانی زیادہ پیدوار

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: سندھ کم پانی والی فصلیں سندھ کے زرعی سائنسدان کم پانی پر فصلیں کم پانی زیادہ پیدوار کا کہنا تھا کہ زرعی اجناس کی اجناس تیار کم پانی پر اجلاس میں سندھ کے کے زرعی کے لیے

پڑھیں:

پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، آئینی عہدوں پر رہتے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، رانا ثنا

وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ کا کہنا تھا کہ ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، ‎پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ اسلام ٹائمز۔ وزیراعظم کے مشیر برائے بین الصوبائی رابطہ رانا ثنا اللہ خان نے کہا کہ ‎اکائیوں کے پانی سمیت وسائل کی منصفانہ تقسیم پر مکمل یقین رکھتے ہیں، ‎پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ ہے، آئینی عہدوں پر رہتے ہوئے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ‎قائد محمد نواز شریف، وزیراعظم شہباز شریف نے پی پی پی سے بات چیت کے ذریعے مسائل کے حل کی ہدایت کی ہے، ہمیں پی پی پی کی قیادت کا بہت احترام ہے، 1991ء میں صوبوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے اور 1992ء کے ارسا ایکٹ کی موجودگی میں کسی سے ناانصافی نہیں ہو سکتی۔

انہوں نے کہا کہ ‎کسی صوبے کا پانی دوسرے صوبے کے حصے میں نہیں جا سکتا، اس امر کو یقینی بنانے کے لیے ملک میں آئینی طریقہ کار اور قوانین موجود ہیں، ‎پانی کے مسئلے پر سیاست نہیں کرنی چاہئے، معاملات میز پر بیٹھ کر حل کرنے چاہئیں۔ رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ‎اکائیوں کی مضبوطی کو وفاق کی مضبوطی سمجھتے ہیں، ماضی کی طرح اسی طرز عمل پر چلتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ‎آئین و جمہوریت پر پختہ یقین رکھنے والی جماعت کے طور پر اکائیوں اور اس میں رہنے والے عوام کے حقوق کے تحفظ پر سمجھوتہ کیا نہ کریں گے، ‎بات چیت اور مشاورت ہی ہر مسئلے کا حل ہے۔

متعلقہ مضامین

  • نہری منصوبہ، پانی کی تقسیم نہیں، قومی بحران کا پیش خیمہ: مخدوم احمد محمود 
  • نہریں متنازع معاملہ ہے، جو سنگین ہوچکا، شرجیل میمن
  • کسی صوبے کا دوسرے صوبے کے پانی پر ڈاکا ڈالنے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: احسن اقبال
  • دنیا نے زراعت میں ترقی کی، ہم وقت ضائع کرتے رہے: شہباز شریف
  • پیپلز پارٹی وفاق کا حصہ، آئینی عہدوں پر رہتے بات زیادہ ذمہ داری سے کرنی چاہئے، رانا ثنا
  • دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
  • دنیا زراعت میں آگے بڑھ گئی، ہم قیمتی وقت گنواتے رہے: وزیراعظم
  • دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی اور ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے. وزیراعظم
  • دنیا زراعت میں ترقی کر کے آگے نکل گئی، ہم قیمتی وقت ضائع کرتے رہے‘ وزیراعظم
  • دنیا زراعت میں آگے نکل گئی،ہم قوم کا قیمتی وقت ضائع کرتے رہے: وزیراعظم