کراچی(شوبز ڈیسک)پاکستانی اداکارہ مہوش حیات نے مشہور بھارتی گلوکار یو یو ہنی سنگھ کو سالگرہ کی خصوصی مبارکباد دی اور انہیں ‘ریئل او جی’ (اصل گینگسٹر) قرار دیا۔تفصیلات کے مطابق مہوش حیات نے اپنے انسٹاگرام اکاؤنٹ پر اپنے اور ہنی سنگھ کے پہلے مشترکہ میوزک ویڈیو جٹ محکمہ کے کچھ بی ٹی ایس ویڈیوز اور تصاویر شیئر کیں جن میں گلوکار کو شاندار ڈانس مووز کرتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔انسٹاگرام اسٹوری میں پوسٹ کی گئی تصاویر اور ویڈیوز میں مہوش حیات کو ایک پُرتعیش گھر میں ہنی سنگھ کے ساتھ بے خوف انداز میں پوز دیتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔اداکارہ نے کندھے سے گرا ہوا سیاہ لباس پہن رکھا تھا جبکہ ہنی سنگھ ایک بھاری فر کوٹ کے ساتھ پِن سٹرائپ سوٹ زیب تن کیے ہوئے تھے۔ویڈیو کے دوران دونوں فنکاروں کو سیڑھیاں ہاتھوں میں ہاتھ ڈالے اترتے دیکھا جا سکتا ہے، تاہم ہنی سنگھ کے خوشگوار ڈانس مووز نے مداحوں کے دل جیت لیے۔مہوش حیات نے اپنی انسٹاگرام اسٹوری میں تصویر پر لکھاکہ “حقیقی او جی کو سالگرہ مبارک ہوجبکہ ویڈیو کیپشن میں انہوں نے لکھا:”شاٹ ختم ہوگیا لیکن یو یو ہنی سنگھ کے ڈانس مووز چلتے رہے۔ یہ آدمی ایک زبردست وائب ہے۔ اس کی توانائی ناقابلِ شکست اور اس کے ساتھ وقت گزارنا بے حد مزے دار ہوتا ہے۔”یہ مناظر ان کے میوزک ویڈیو جٹ محکمہ سے لیے گئے ہیں، جس میں ہنی سنگھ نے ایک گینگسٹر کا کردار ادا کیا جبکہ مہوش حیات ان کی گرل فرینڈ یا بیوی کے روپ میں نظر آئیں۔
مزیدپڑھیں:ثناء جاوید کی سرفراز احمد سے بدتمیزی

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہنی سنگھ کے مہوش حیات

پڑھیں:

رنویر سنگھ کی فلم ’’دھریندر‘‘ پر خلیجی ممالک میں پابندی عائد

ممبئی (نیوزڈیسک) رنویر سنگھ کی نئی فلم دھریندر بھارت ہی نہیں، بیرونِ ملک بھی شاندار بزنس کر رہی ہے۔ ریلیز کے صرف چار دن میں فلم نے اوورسیز میں 44.08 کروڑ روپے کما لیے ہیں۔ تاہم یہ آمدن اس سے بھی زیادہ ہوسکتی تھی اگر فلم کو خلیجی ممالک یا یو اے ای/ جی سی سی ریجن میں ریلیز کی اجازت مل جاتی۔

ذرائع کے مطابق خلیجی ممالک بحرین، کویت، عمان، قطر، سعودی عرب اور یو اے ای میں دھریندر کو ریلیز نہیں کیا گیا۔ خدشہ تھا کہ ایسا ہی ہوگا کیونکہ فلم کو ’’اینٹی پاکستان‘‘ تصور کیا جا رہا تھا۔

اس سے پہلے بھی اسی نوعیت کی فلموں کو اس ریجن میں مشکلات کا سامنا رہا ہے۔ ٹیم نے پھر بھی کوشش کی لیکن تمام ممالک نے فلم کے موضوع کی منظوری نہیں دی، یہی وجہ ہے کہ دھریندر کسی بھی خلیجی ملک میں ریلیز نہیں ہوسکی۔

یہ پہلا موقع نہیں ہے جب خلیجی ممالک میں بھارتی فلموں پر پابندی لگائی گئی ہو۔ 2024 میں ریتھک روشن اور دپیکا پڈوکون کی فلم فائٹر کو بھی ابتدا میں تمام خلیجی ممالک میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا تھا، سوائے یو اے ای کے۔ فلم میں پلواما حملے کی عکاسی پر پاکستان کے بعض حلقوں نے اعتراضات اٹھائے اور اسے ’’اینٹی پاکستان پروپیگنڈا‘‘ قرار دیا۔

حیران کن طور پر ریلیز کے ایک روز بعد یو اے ای نے بھی ’فائٹر‘ کی نمائش معطل کر دی۔ فلم سازوں نے مسئلہ حل کرنے کے لیے فلم کا دوبارہ ترمیم شدہ ورژن جمع کرایا، مگر یو اے ای کی وزارت نے اسے بھی مسترد کر دیا۔

اسی سال اکشے کمار کی ’اسکائی فورس‘ اور جان ابراہیم کی ’دی ڈپلومیٹ‘ کو بھی مشرقِ وسطیٰ کے متعدد ممالک میں پابندی کا سامنا کرنا پڑا، کیونکہ دونوں فلموں کا موضوع پاکستان سے جڑا تھا۔

اس سے قبل آرٹیکل 370 (2024) کو بھی جی سی سی سے سرٹیفکیشن نہیں ملا تھا۔ ’ٹائیگر 3‘ (2023) کو عمان، کویت اور قطر میں بین کیا گیا، جبکہ ’دی کشمیر فائلز‘ (2022) کو بھی کئی خلیجی ممالک نے نمائش کی اجازت نہیں دی تھی۔ البتہ بعد میں یو اے ای نے اسے صرف بالغ ناظرین کے سرٹیفکیٹ کے ساتھ ریلیز کیا۔

متعلقہ مضامین

  • ثناء یوسف قتل کیس میں مزید دو گواہان کے بیانات ریکارڈ
  • صدر اور وزیراعظم کی سلطان محمد گولڈن کو مبارکباد، سرفراز بگٹی 5 کروڑ روپے انعام کا اعلان
  • ٹک ٹاکر ثنا یوسف قتل کیس میں اہم پیشرفت سامنے آگئی
  • سندھ میں ایک بار پھر ایم ڈی کیٹ کا امتحان تنازع کا شکار
  • پلاسٹک کے نئے کیمیکلز بچوں کے رویّوں پر خاموشی سے اثر انداز ہوسکتے ہیں: تحقیق
  • دھریندر میں رنویر سنگھ کا لباس مذاق کا نشانہ بن گیا
  • کبریٰ خان کی نئی وائرل ڈانس ویڈیو پر صارفین کے دلچسپ تبصرے
  • اکشے کھنہ کے وائرل ڈانس سے عمران خان اور جاوید میانداد کا تعلق؟ پرانی ویڈیو سامنے آگئی
  • رنویر سنگھ کی فلم ’’دھریندر‘‘ پر خلیجی ممالک میں پابندی عائد
  • حرا سومرو اور رنویر سنگھ کی اے آئی تصاویر پر ہنگامہ، سوشل میڈیا صارفین برہم