قومی سلامتی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کو نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی، مولانا فضل الرحمان
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کو نہ دیکھ کر مایوسی ہوئی۔
قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں گفتگو کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان نے کہاکہ پی ٹی آئی اگر مجھ سے مشورہ کرتی تو انہیں شرکت کا مشورہ دیتا۔
یہ بھی پڑھیں قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں پی ٹی آئی کی عدم شرکت، عمران خان کا اہم بیان آگیا
انہوں نے کہاکہ 1988 سے ملک سے وفاداری کا حلف اٹھارہا ہوں، ملک ہے تو سب کچھ ہے، ریاست کو کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بننا چاہیے۔
سربراہ جے یو آئی نے کہاکہ افغانستان کے خلاف جنگ میں حصہ بننے کا پاکستان کو نقصان ہوا، نائن الیون کے بعد امریکی جنگ میں اتحادی بننے کا فیصلہ غلط تھا۔
واضح رہے کہ قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس اس وقت جاری ہے، جس میں وزیراعظم شہباز شریف، آرمی چیف سمیت اہم سیاسی و عسکری قیادت شریک ہیں۔
یہ بھی پڑھیں قومی سلامتی پارلیمانی کمیٹی کا اجلاس، دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پی ٹی آئی کس کے ساتھ کھڑی ہے؟ خواجہ محمد آصف
پاکستان تحریک انصاف نے اس اہم اجلاس کا بائیکاٹ کیا ہے، تاہم وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور اپنے صوبے کی نمائندگی کررہے ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews اجلاس بائیکاٹ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی آئی سربراہ جے یو آئی سیاسی و عسکری قیادت قومی سلامتی مولانا فضل الرحمان وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: اجلاس بائیکاٹ پاکستان تحریک انصاف پی ٹی ا ئی سربراہ جے یو آئی سیاسی و عسکری قیادت قومی سلامتی مولانا فضل الرحمان وی نیوز مولانا فضل الرحمان پارلیمانی کمیٹی کے اجلاس میں قومی سلامتی میں پی ٹی
پڑھیں:
جے یو آئی کا پی ٹی آئی سمیت کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ
جمعیت علما اسلام (جے یو آئی) نے اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھنے اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہ ہونے کا فیصلہ کرلیا۔
سربراہ جے یو آئی مولانا فضل الرحمان کی زیرصدارت مرکزی مجلس عامہ کے اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے گوربا چوف، جے یو آئی نے فضل الرحمان کے خلاف بیان پر وضاحت مانگ لی
ترجمان کے مطابق اجلاس نے فیصلہ کیا ہے کہ فلسطینیوں کی جدوجہد آزادی کی حمایت بھرپور انداز میں جاری رکھی جائےگی، اس سلسلہ میں 27 اپریل کو لاہور، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں شہدا غزہ ملین مارچ کا فیصلہ کیا گیا۔
انہوں نے بتایا اجلاس قوم سے اہل غزہ کے لیے مالی مدد فراہم کرنے کی اپیل کرتا ہے۔ جبکہ ملک میں امن وامان کی بدترین صورتحال کی شدید الفاظ میں مذمت کرتا ہے۔
ترجمان کے مطابق اجلاس نے کہاکہ حکومتی اور ریاستی ادارے عوام کی جان ومال کو تحفظ فراہم کرنے میں مکمل ناکام نظر آتے ہیں، دھاندلی کے نتیجے میں قائم مرکزی اور صوبائی حکومتیں عوام کے مسائل کے حل اور امن وامان کے قیام میں مکمل ناکام ہوچکی ہیں۔
جمیت علما اسلام نے ملک میں ازسر نو صاف اور شفاف انتخابات کے انعقاد کا مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ہم اپنے پلیٹ فارم سے سیاسی جدوجہد جاری رکھیں گے، اور باقاعدہ کسی سیاسی اتحاد میں شامل نہیں ہوں گے۔ البتہ مشترکہ امور پر مختلف مذہبی اور پارلیمانی اپوزیشن جماعتوں کے ساتھ جدوجہد کی حکمت عملی مرکزی مجلس شوریٰ یا مرکزی مجلس عاملہ طے کرےگی۔
ترجمان نے کہاکہ اجلاس نے مائنز اینڈ منرلز بل کو مکمل مسترد کردیا، جبکہ بلوچستان میں پارٹی کے جن اراکین اسمبلی نے اس بل پر ووٹ دیا ہے ان سے وضاحت طلب کی جائے گی اور انہیں باقاعدہ شوکاز نوٹس دیا جائےگا۔
یہ بھی پڑھیں پی ٹی آئی اور جے یو آئی کے درمیان رابطے بحال، ملاقات طے پاگئی
ترجمان کے مطابق مختلف صوبوں کو درپیش مسائل پر مرکزی مجلس عاملہ اور شوریٰ حکمت عملی طے کرےگی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews پی ٹی آئی جمعیت علما اسلام جے یو آئی سیاسی اتحاد فیصلہ مولانا فضل الرحمان وی نیوز