وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے رحیم گل سیکرٹری ایل جی آر ڈی کو فیکٹ فائنڈنگ انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے تاکہ سیکرٹری گلگت بلتستان اسمبلی عبد الرزاق کے خلاف غیر مجاز ادائیگیوں کے الزامات کی تحقیقات کی جا سکیں اسلام ٹائمز۔ اکاؤنٹنٹ جنرل آفس گلگت بلتستان کی جانب سے سیکرٹری صوبائی اسمبلی پر اختیارات کے بغیر الاونسز دینے پر اعتراض کے بعد وزیر اعلیٰ نے انکوائری کرنے کا حکم دے دیا۔ رپورٹ کے مطابق اکاونٹنٹ جنرل آفس نے مختلف الاؤنسز کے تحت غیر مجاز اخراجات کی نشاندہی کی ہے، جس کے تحت  75 فیصد سیکرٹریٹ الاؤنس، موجودہ بنیادی تنخواہ کا 20 فیصد یوٹیلٹی الاؤنس (گیس)، 150 فیصد ترغیبی الاؤنس (بجلی) کا 10٪ یوٹیلیٹی الاؤنس شامل ہے جو کہ  مبینہ طور پر گلگت بلتستان اسمبلی سیکرٹریٹ کے جی ایل 1515 کے تحت ادا کئے جا رہے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق گلگت بلتستان آرڈر 2018ء کے آرٹیکل 70-73 کے تحت نئے الاؤنسز کی منظوری اور موجودہ تنخواہ اور الاؤنسز پر نظرثانی کا اختیار خصوصی طور پر حکومت کے پاس ہے۔
 
وزیر اعلیٰ گلگت بلتستان نے رحیم گل سیکرٹری ایل جی آر ڈی کو فیکٹ فائنڈنگ انکوائری آفیسر مقرر کیا ہے تاکہ سیکرٹری گلگت بلتستان اسمبلی عبد الرزاق کے خلاف غیر مجاز ادائیگیوں کی وجہ سے غیر مجاز نوٹیفکیشنز کے اجراء کے حوالے سے اُن الزامات کی تحقیقات کی جا سکیں جن اقدامات نے اداروں کے درمیان تصادم اور بداعتمادی کو جنم دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق چیف سیکرٹری گلگت بلتستان کی جانب سے جاری کئے گئے نوٹفکیشن میں فیکٹ فائنڈنگ انکوائری آفیسر کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ 15 دنوں کے اندر انکوائری مکمل کرے اور ایک جامع رپورٹ پیش کرے جس میں مجاز اتھارٹی کے فیصلے کے لیے واضح نتائج اور سفارشات شامل ہوں۔

.

ذریعہ: Islam Times

پڑھیں:

آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف

قائد نون لیگ کا کہنا تھا کہ این ایف سی ایوارڈ بجائے صوبوں کے مطالبہ وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے جتنا پیسہ آئے گا، اس سے زیادہ تو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ سابق وزیر اعظم اور مسلم لیگ نون کے قائد نواز شریف نے کہا کہ این ایف سی ایوارڈ تمام اکائیوں کا حق ہے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں۔ مسلم لیگ (ن) کی آزاد کشمیر سے متعلق قائم سیاسی کمیٹی کا اہم اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا، جس کی صدارت پارٹی قائد اور مرکزی صدر میاں نواز شریف نے کی۔ اجلاس میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے سیاسی حالات، آئندہ عام انتخابات اور تنظیمی معاملات پر تفصیلی غور کیا گیا۔ اجلاس میں آزاد کشمیر مسلم لیگ (ن) کی اعلیٰ قیادت شاہ غلام قادر کی سربراہی میں شریک ہوئی جبکہ گلگت بلتستان سے حافظ حفیظ الرحمن سمیت دیگر رہنمائوں نے بھی شرکت کی، اجلاس میں سینیٹر رانا ثناء اللہ، مریم اورنگزیب، احسن اقبال، امیر مقام، پرویز رشید اور برجیس طاہر بھی موجود تھے۔ اجلاس کے دوران شاہ غلام قادر نے نواز شریف کو آزاد کشمیر کی موجودہ حکومت، کارکردگی اور آئندہ انتخابات سے متعلق تفصیلی بریفنگ دی۔ سیاسی اور انتخابی حکمتِ عملی پر شرکاء نے اپنی تجاویز بھی پیش کیں۔

نواز شریف نے شاہ غلام قادر اور آزاد کشمیر قیادت کی دعوت پر اگلے ماہ دو روزہ دورہ آزاد کشمیر کا اعلان کیا، اس دورے کے دوران تنظیمی امور، انتخابی تیاریوں اور عوامی رابطہ مہم کو حتمی شکل دیئے جانے کا امکان ہے۔ قائد حزبِ اختلاف شاہ غلام قادر نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ میں شامل کرنے کی درخواست پیش کی، نواز شریف نے اس معاملے پر وزیراعظم شہباز شریف سے بات کرنے کی یقین دہانی کرائی۔ اس موقع پر نواز شریف نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں، پنجاب میں آئیں تو نظر آتا ہے کہ یہ ترقی کرتا صوبہ ہے، خیبرپختونخوا، آزادکشمیر، گلگت بلتستان سے لوگ علاج کیلئے پنجاب آ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کر رہی ہے، پنجاب کے مختلف شہروں میں عوام کے لیے میگا پراجیکٹس جاری ہیں، کسانوں کی فلاح وبہبود کے لیے بھی اقدامات کر رہی ہے، شہریوں کیلئے بہترین سڑکیں بنائی جا رہی ہیں، پنجاب تیزی سے ترقی کی مزید منزلیں طے کر رہا ہے۔

نواز شریف نے کہا کہ ترقیاتی منصوبوں میں شفافیت کو یقینی بنایا جائے، این ایف سی ایوارڈ تمام اکائیوں کا حق ہے، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ کے تحت فنڈز ملنے چاہئیں، این ایف سی ایوارڈ بجائے صوبوں کے مطالبہ وفاقی حکومت کو خود کرنا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ سے جتنا پیسہ آئے گا، اس سے زیادہ تو ہم پہلے ہی خرچ کر چکے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ آزاد کشمیر، گلگت بلتستان میں وفاق پیسے دے بھی تو ٹھیک طریقے سے خرچ نہیں ہوتے، این ایف سی ایوارڈ کے پیسوں کے استعمال کا ادراک بھی ہونا چاہیے، این ایف سی ایوارڈ بھیک نہیں ہے یہ تو حق ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتخابی ٹکٹوں کی تقسیم کیلئے میرٹ کا نفاذ بہت ضروری ہے، میرٹ ہی ہمیشہ ہمارا نصب العین رہا ہے، اس فیصلے کی خلاف ورزی کسی صورت برداشت نہیں کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا پارلیمانی بورڈ تمام امیدواروں کو سننے کے بعد ٹکٹ کا فیصلہ کرتا ہے اور ہمارا ہمیشہ دستور یہی رہا ہے کہ پارٹی ٹکٹ میرٹ پر دیا جائے، پاکستان کے قومی الیکشن ہوں یا کسی صوبے کے ہم نے میرٹ پر کبھی سمجھوتا نہیں کیا، پرانے ساتھیوں کو میرٹ پر ٹکٹ دیا جائے۔ ہر امیدوار کو سنا جائے گا میرٹ پر فیصلہ ہوگا۔

پارٹی کے اصولوں پرکوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا، بہت سے لوگ ٹکٹ کیلئے آئیں گے ہمیں پہچان رکھنی ہے کون اپنا ہے اورکون پرایا ہے، امیدواروں کی جیت کیلئے سب کو مل کرنا کام کرنا ہوگا۔ نواز شریف نے کہا کہ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں رائے عامہ بہتر لگتی ہے، فضا اچھی ہے اس لیے انتخابات میں نتیجہ بھی اچھا آنا چاہیے میں خود بھی متعدد علاقوں کا دورہ کروں گا۔

متعلقہ مضامین

  • آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کو این ایف سی ایوارڈ میں حصہ ملنا چاہیے، نواز شریف
  • کلثوم فرمان تحریک انصاف ویمن ونگ گلگت بلتستان کی صدر، ساجدہ صداقت جنرل سیکرٹری مقرر
  • گلگت میں قتل کیس کو مذہبی رنگ دینے کی کوشش ناکام، ملزمان گرفتار
  • صدر نے گلگت بلتستان میں24جنوری کو عام انتخابات کی منظوری دے دی
  • سپیکر پنجاب اسمبلی سے برطانوی وزیر مملکت کی ملاقات، دوطرفہ تعلقات پر تبادلہ خیال
  • صدر کی منظوری کے بعد گلگت بلتستان انتخابات کا شیڈول جاری
  • گلگت بلتستان، عام انتخابات 24 جنوری 2026 کو ہونگے، چیف الیکشن کمشنر
  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات کب ہوں گے؟ الیکشن کمیشن نے تاریخ کا اعلان کر دیا
  • گلگت بلتستان و آزاد کشمیر کو این ایف سی فنڈز دیے جائیں: نواز شریف
  • گلگت بلتستان میں عام انتخابات؛ تاریخ سامنے آگئی