اب پردہ کرتی ہوں، زرنش خان کی پرانی تصاویر شیئر نہ کرنے کی اپیل
اشاعت کی تاریخ: 18th, March 2025 GMT
اداکارہ زرنش خان نے میڈیا اور سوشل میڈیا پیجز سے درخواست کی ہے کہ وہ ان کی پرانی تصاویر شیئر نہ کریں۔زرنش خان نے انسٹاگرام اسٹوری میں خصوصی طور پر سوشل میڈیا پیجز سے درخواست کی کہ وہ ان کی پرانی تصاویر شیئر کرنے سے گریز کریں، وہ نہیں چاہتیں کہ ان کی پرانی تصاویر شیئر کی جائیں۔انہوں نے لکھا کہ اب وہ پردہ کرتی ہیں، اس لیے ان کی پرانی تصاویر شیئر نہ کی جائیں اور وہ صرف درخواست ہی کر سکتی ہیں۔زرنش خان نے ساتھ ہی واضح کیا کہ جس سوشل میڈیا پیج کو جو کچھ بھی ان سے متعلق لکھنا ہے، بھلے لکھیں لیکن ان کی پرانی تصاویر شیئر نہ کی جائیں۔انہوں نے اپنی پرانی تصاویر شیئر نہ کرنے کی درخواست کرنے کے ساتھ ساتھ مداحوں کے لیے نیک خواہشات کا اظہار بھی کیا۔زرنش خان نے یہ واضح نہیں کیا کہ ان کی حجاب کے ساتھ کھچوائی گئی قدرے نئی تصاویر شیئر کی جائیں یا نہیں، تاہم انہوں نے اپنی پرانی تصاویر کو شیئر نہ کرنے کی درخواست کی اور ساتھ ہی لکھا کہ اب وہ پردہ کرتی ہیں۔ممکنہ طور پر اداکارہ نے میڈیا اور سوشل میڈیا کو عندیہ دیا کہ اگر وہ ان کی تصاویر شیئر بھی کریں تو ان کی حجاب والی تصاویر شیئر کی جائیں۔زرنش خان کچھ عرصے سے شوبز انڈسٹری اور ڈراموں سے دور ہیں، انہوں نے اداکاری سے کنارہ کشی اختیار کرکے حجاب اور پردہ کرنا شروع کیا اور وہ سوشل میڈیا پر اب زیادہ تر مذہبی پوسٹس شیئر کرتی دکھائی دیتی ہیں۔اکتوبر 2024 میں انہوں نے بتایا تھا کہ انہوں نے خواب میں حضور اکرم ﷺ کو دیکھنے کے بعد شوبز چھوڑنے کا فیصلہ کیا۔زرنش خان نے 2013 میں شوبز کیریئر کا آغاز کیا اور ان کا آخری ڈراما 2022 میں نشر ہوا۔ماضی میں زرنش خان کو ان کے بولڈ لباس اور انداز کی وجہ سے تنقید کا نشانہ بھی بنایا جاتا رہا ہے اور حال ہی میں ان کی ساتھی اداکارہ علیزے شاہ سے متعلق کی گئی بات کی تین سال پرانی ویڈیو بھی وائرل ہوئی تھی.
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ان کی پرانی تصاویر شیئر نہ سوشل میڈیا علیزے شاہ کی جائیں انہوں نے
پڑھیں:
جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت اپیل؛ مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ پراسیکیوٹر پر برہم
ویب ڈیسک : جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر مہلت مانگنے پر سپریم کورٹ نے اسپیشل پراسیکیوٹر پنجاب پر برہمی کا اظہار کیا۔
جسٹس ہاشم کاکڑ کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے جی ایچ کیو حملہ کیس میں شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر سماعت کی، جس میں پنجاب حکومت نے شیخ رشید کی بریت کی اپیل پر شواہد پیش کرنے کے لیے وقت مانگ لیا۔
صوبہ بھر میں انفورسمنٹ سٹیشن قائم کرنے کا فیصلہ، وزیراعلیٰ پنجاب کی زیر صدارت خصوصی اجلاس
دورانِ سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ التوا مانگنا ہو تو آئندہ اس عدالت میں نہ آنا۔ التوا صرف جج، وکیل یا ملزم کے انتقال پر ہی ملے گا۔
اسپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے عدالت کو بتایا کہ کچھ ملزمان کے اعترافی بیانات پیش کرنا چاہتے ہیں، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ شیخ رشید کےخلاف کیا شواہد ہیں؟
شیخ رشید کے وکیل نے کہا کہ جن اعترافی بیانات کا حوالہ دے رہے وہ فائل کا حصہ ہیں۔ حکومت مہلت خود مانگتی ہے اور الزام عدالتوں اور ملزمان پر لگاتی ہے۔
واٹس ایپ کا ویڈیو کالز کیلئے فلٹرز، ایفیکٹس اور بیک گراؤنڈز تبدیل کرنے کا نیا فیچر
جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ خدا کا خوف کریں شیخ رشید 50 مرتبہ ایم این اے بن چکے ہیں۔ شیخ رشید بزرگ آدمی ہے، کہاں بھاگ کر جائے گا۔ اس عدالت میں صرف قانون کے مطابق ہی فیصلہ ہوگا۔ زمین گرے یا آسمان پھٹے، عدالت میں قانون سے ہٹ کر کچھ نہیں ہوگا۔
اس موقع پر شیخ رشید کے وکیل سردار رازق نے سماعت اسی ہفتے مقرر کرنے کی استدعا کردی، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ آئندہ ہفتے مقدمہ لگ جائے اس کی پروا نہ کریں۔
لاہور؛ بین الاصوبائی گینگ کا سرغنہ مارا گیا
Ansa Awais Content Writer